وحدت نیوز(لاہور ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی ایڈوکیٹ نے اپنے بیا ن میں کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے دور میں محض عدلیہ کی آزادی کا نعرہ ہی لگا لیکن عملی طور پر عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا۔عدلیہ نے پرویز مشرف کے خلاف اقدامات اور مقدمات کو تو دنوں میں نمٹایا لیکن پاکستان میں دہشت گردی کا شکار ہزاروں خاندان اب بھی عدلیہ سے انصاف کے طالب گا ر ہیں۔دہشت گردوں کو تو بازیاب کرنے کے لیے آخری حد تک گئے لیکن ان کے ظالمانہ عمل کا نشانہ بننے والے اب انصاف کے حصول میں در در کے دھکے کھارہے ہیں ۔بلوچستان کے محروم طبقات شیعہ ہزارہ برادری کے ہزاروں شھداء کے لواحقین آج یہ سوال پوچھ رہے ہیں کیا افتخار چوہدری صاحب کو اْن کے حالت زار پر رحم نہیں آیا۔؟کیا اس وقت عدلیہ کا کام صرف دہشت گردوں کو بازیاب کرنا تھا؟ ان یتیموں بیواؤں کے پیاروں کے لہو کی کوئی قیمت نہیں جو مادر وطن سے محبت اور امن پسندی کی وجہ سے لقمہ اجل بنے؟ان کا کہنا تھا کہ ہم نئے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی سے یہ اْمید رکھتے ہیں کہ وہ معاشرے میں اصل مسائل کی جڑ دہشت گردی کے جرائم میں ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں فوری اقدامات کر کے پاکستان میں امن کی بحالی میں اپنا کردار ادا کریں۔تا کہ عوام کو یہ محسوس ہو کہ اُن کے حقوق کو پامال کرنے والے انصاف کی گرفت سے باہر نہیں معاشرے میں جب عدل و انصاف کی عملداری ہو تو ہر قسم کے جرائم پر قابو پانا ممکن ہوتا ہے۔