وحدت نیوز( کراچی) طالبان سے مذاکرات گویا شیطان سے مذاکرات ہیں، جو نہ صرف غیرآئینی ہیں بلکہ غیر قانونی اور پاکستان کے عوام کی توہین ہے۔ جب سے حکومت نے مذاکرات کا اعلان کیا ہے کہ ملک میں بم دھماکوں میں اضافہ اور ہر روز لاشوں کے تحفے دئیے جا رہے ہیں، یہ مذاکرات پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام سے دھوکا ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے بدلے طالبان نے لاشیں اور دہشتگرد دی۔ قوم کو بتایا جائے کہ طالبان سے مذاکرات کے نتائج کیا ہیں؟۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور بھرپور آپریشن کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نےنشتر پارک کراچی میں منعقدہ عظیم الشان عظمت ولایت کانفرنس میں خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت اور ان میں شامل ناعاقبت اندیش وزارء ہو ش کے ناخن لیں ، عزاداری سید الشہداء کو محدود کر نے کی باتیں شیعیان حیدر کرار (ع) کے جذبات کو مجروح کر رہی ہیں ، ہم ہر چیزپر سمجھوتہ کر سکتے ہیں لیکن عزاداری سید الشہداء پرکسی قدغن کو قطعاًبرداشت نہیں کریں گے ، ہم حکومت وقت کو متنبہ کر تے ہیں کہ دہشت گردوں کو محدود کر ے عزاداری سید الشہداء کو نہیں ۔طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات اٹھارہ کڑوڑعوام کی مرضی کے خلاف ہیں، عوام دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں بلکہ تختہ دار پر دیکھنے کے خواہش مند ہیں ۔ آئین پاکستان کے مخالف گروہوں سے مذاکرات پاکستان کی خودمختاری کے خلاف اقدام ہے ۔