مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ظالم فقط ظلم کرتا ہے، اس سے حقوق نہیں مل سکتے، حماس کی مقاومت ہی فلسطین کی آزادی کا باعث بنے گی۔ نیل سے فرات تک سرحدوں کا سوچنے والا اسرائیل اب دیواریں بناکر اپنے تحفظ کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔ ایران وہ واحد ملک ہے جس نے حماس کو اسلحہ دیا اور سفارتی سطح پر ہر ممکن تعاون کیا۔ فسلطین کا مسئلہ عالم اسلام کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جسے حل کیے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کو دفن نہیں ہونے دیں گے، تین سال قبل کوئٹہ میں یوم القدس کی ریلی پر حملہ کرکے 85 سے زائد معصوم افراد کو شہید کیا گیا تاکہ اسرائیل کے خلاف عوامی نفرت کو کم کیا جاسکے لیکن آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی القدس کی ریلیاں اس بات کی غماز ہیں کہ اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کیا جائیگا اور فلسطین کی آزادی تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج عراق، افغانستان، شام اور بحرین میں مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، شام کو اس لئے سزا دی جارہی کیوں کہ وہ واحد عرب ملک ہے جو فلسطین کاز کو سپورٹ کرتا ہے، آج دنیا بھر سے دہشتگردوں کو جمع کرکے مقاومت کے بلاک شام کو کمزور کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، دنیا دیکھ رہی ہے کہ شام میں مقدس مقامات تک محفوظ نہیں رہے، دہشتگرد جہاں اصحاب رسول (ص) کے مزاروں پر حملہ آور ہیں وہیں ان درندہ صفت دہشتگردوں نے بی بی زنیب سلام اللہ علیھا کے روز ے کو بھی نہیں بخشا۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ترکی، اردن، امارات، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک فلسطین کاز کی حمایت نہیں کر رہے بلکہ اسرائیلی ایجنڈے پر شام میں دہشتگردوں کو سپورٹ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او پاکستان کے زیر اہتمام جی سکس ٹو سے پارلیمنٹ ڈی چوک تک نکالی جانیوالی ریلی کے شرکاء سے کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان جیل پر حملہ پاک فوج اور صوبائی و فاقی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 90 سے زائد ناکے عبور کرکے دہشتگرد کیسے جیل پہنچ گئے؟، رات بھر قوم کو بتایا جاتا رہا کہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے۔ لیکن نتیجہ صفر رہا، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ واقعہ فورسز اور حکومت کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ چھ شیعہ افراد کو جیل میں شناخت کرکے ان کے گلے کاٹے گئے۔ ہم پر واضح کیا جارہا ہے کہ اب تم جیلوں میں بھی محفوظ نہیں ہو، ہم ان طاقتوں کو واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اہل بیت (ع) کے ماننے والے مر تو سکتے ہیں جھک نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنرل کیانی سے پوچھتے ہیں کہ ان کی تین سال کی توسیع نے قوم اور پاک فوج کو کیا دیا؟، آئے روز ایک درجن سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں کو شہید کر دیا جاتا ہے لیکن جنرل کیانی کہیں نظر نہیں آتے، دہشتگرد اعلان جنگ کررہے ہیں اور جنرل کیانی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ظلم کی بات تو ہے کہ دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں لیکن وفاقی و صوبائی حکومتیں تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ چودھری نثار نے ڈی آئی خان جیل حملے پر خاموشی اختیار کرکھی ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ان کی یہ خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
ظالم سے کبھی حقوق نہیں مل سکتے، مقاومت ہی فلسطین کی آزادی کا راز ہے، علامہ ناصر عباس جعفری