وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عراق میں حضرت امام محمد تقی ؑ کی شہادت کی مناسبت سے نکلاجانے والے جلوس عزا اور عسکرین ؑ کی حرم کے زائرین پر ہونے والے خودکش حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کے پیچھے تکفیری سوچ کے سامراجی ایجنٹ ہیں جنہوں نے اس وقت پاکستان سمیت عالم اسلام کے بہت سے ممالک میں بربریت اور تشدد کا بازار گرم کر رکھا ہے انہوں نے کہا کہ بظاہر اسلام کا لبادہ پہنے یہ گروہ اسلام کو بدنام اور مسلمانوں کے قتل عام میں مصروف ہیں جنکا نہ اسلام سے تعلق ہے اور نہ ہی مسلمانوں سے یہ اجرتی قاتل ہیں اور انکا کام تشددت اور دہشتگردی کرنا ہے۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا کہ زائرین اور عزاداروں پر حملوں سے نہ دنیا کے مسلمان زیارت پر جانا چھوڑ دینگے اور نہ ہی عزاداری روک لینگے بلکہ اس قسم کے حملوں کے بعد مسلمانوں کے عزم و ارادے اور مضبوط ہوجاتے ہیں جس کی تاریخ گواہ ہے،روزانہ بغداداور دیگر شہروں میں ۱۲سے ۱۵ خودکش دھماکے کیئے جاتے ہیں جن میں سینکڑوں زائرین اہل بیت ع جام شہادت نو ش کر رہے ہیں ،عراق میں جاری دہشت گرد کاروائیوں میں سعودیہ وعرب برائے راست ملوث ہے ، جو کہ اپنے مقامی ایجنٹ القائدہ کو استعمال کر رہا ہے ، انہو ں نے مذید کہا کہ ہم عراق میں زائرین اور عزاداروں پر ہونے والے حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے عزاداران امام اور زائرین امام کی شہادت پر عراق کی عوام خاص کرعلماء مراجع عظام اور عراقی حکومت کو تعزیت پیش کرتے ہیں امید ہے کہ عراق میں حکومتی ذمہ دار اس قسم کے حملوں کی روک تھام میں مزید کوششیں کرینگے اور عراقی عوام اپنی باہمی وحدت اور بھائی چارگی سے دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائینگے ۔