وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے پانچ رکنی وفد کے ہمراہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کی اور سانحہ راولپنڈی پر ملت تشیع کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ وفد میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی بھی شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں ایم ڈبلیو ایم کی قیادت نے وزیر داخلہ سے سانحہ راولپنڈی پر پنجاب حکومت کے کردار، پولیس کی طرف سے بیگناہ افراد کے خلاف یکطرفہ کارروائی، گرفتاریاں اور جوڈیشل کمیشن پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پنجاب پولیس کی جانب سے ہونے والی زیادتیوں کے ازالے کی یقین دہانی کرائی اور اس حوالے سے اپنی نگرانی میں پانچ رکنی کمیٹی بنائی، جو ان شکایات کا جائزہ لے گی اور پولیس کی جانب ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کریگی۔ وزیر داخلہ نے اس بات کو تسلیم کیا اور کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ مکتب تشیع پاکستان میں کوئی دہشتگرد گروہ نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ایسا شدت پسند گروہ موجود ہے جو ریاست مخالف کارروائیاں کرے۔ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ جلوس عزا اہل تشیع کا آئینی و قانونی حق ہے جسے کوئی نہیں چھین سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی پر تمام تحقیقات آزادانہ ہونگی اور کسی فریق کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔