وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ مستونگ کے خلاف اور خانوادہ شہداء سے اظہار یکجہتی کے لیے فیض آباد انٹر چینج پر احتجاجی دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کرے، آپریشن کے اعلان کے بعد ہی دھرنا ختم ہوگا۔ نواز شریف کو خود کوئٹہ جانا چاہیے تھا۔سانحہ مستونگ بربریت کی ہو لناک داستان ہے، حکمرانوں نے دہشت گردوں کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف دہشت گردوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کے لئے کمر کس لیں اٹھارہ کروڑ عوام اپنی جانوں کی پر وا کیئے بغیر ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ریاست کے پاس آپریشن کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ انھوں نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپریشن نہیں کرنا تو حکومت پلیٹ میِں رکھ کر دہشتگردوں کے حوالے کردی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں جبکہ سیاسی جماعتوں نے مذاکرات کے نام پر دہشتگردوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ آپریشن کا اعلان نہ ہوا تو دھرنا مہینوں جاری رہے گا۔ آپریشن کے اعلان کے بعد ہی دھرنا ختم ہوگا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کرے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ چوہدری نثار اور پرویز رشید کا کوئٹہ جانا کافی نہیں ہے۔ نواز شریف کو خود کوئٹہ جانا چاہیے تھا۔ اس سے پہلے سنی اتحاد کونسل کے وفد نے چیئرمین حامد رضا کی قیادت میں دھرنے میں شرکت کی اور مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیا۔