وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم المقدس کی جانب سے ھفتہ وار نشستوں کے سلسلے کی دوسری سیاسی نشست مسجد اہل بیت علیہم السلام میں منعقد کی گئی جس میں مجمع جھانی اہل بیت ع کے ثقافتی امور کے مسئول، استاد ڈاکٹر علی رضا ایمانی مقدم نے" علاقے میں تحریک مقاومت کی فتح کے مبانی اور دلائل" کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ"آیا امام خمینی رہ کی تحریک مقاومت خود سے تھی یا اسلام و شریعت میں بھی اس کے مبانی اور دلائل موجود ہیں؟ان شاءاللہ ہماری گفتگو پہلے مبانی پر مشتمل ہوگی اور زندگی رہی تو مقاومت کی کامیابی کے اسباب اور دلائل پر بھی گفتگو کریں گے ۔"
استاد نے کہا"اگر لفظ مقاومت کی بات کریں تو قرآن کریم میں یہ لفظ نہیں آیا بلکہ کچھ الفاظ اس کے مترادف ہیں وہ قرآن مجید میں موجود ہیں جیسے جہاد، قتال، مجادلہ ،مقاتلہ" یا ایھا النبی جاھدالکفار والمنافقین واغلظ علیھم۔" یا " سوره مبارکه النساء آیه ۷۶ الَّذينَ آمَنوا يُقاتِلونَ في سَبيلِ اللَّهِ ۖ وَالَّذينَ كَفَروا يُقاتِلونَ في سَبيلِ الطّاغوتِ فَقاتِلوا أَولِياءَ الشَّيطانِ۔۔۔"یا اس جیسی اور آیات مثلا" فَلَمْ تَقْتُلُوْهُمْ وَلٰكِنَّ اللّٰهَ قَتَلَهُمْ ۠ وَمَا رَمَيْتَ اِذْ رَمَيْتَ وَلٰكِنَّ ۔۔۔" یا "قاتلوا آئمۃ الکفر۔۔۔" یا ایک اور ایہ" قَاتِلُوهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللَّهُ بِأَيْدِيكُمْ وَيُخْزِهِمْ وَيَنصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَيَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِينَ۔۔۔" یا یہ آیہ کہ" أُذِنَ لِلَّذِینَ یُقاتَلُونَ ۔۔۔".۔۔۔اسی طرح کی اور بہت سی آیات قرآنی ہیں کہ جن سے ہم مقاومت کا معانی سمجھ سکتے ہیں۔روایات تو بہت سی ہیں جو جنگ اور جہاد کے بارے میں نقل ہوئی ہیں۔"
استاد ڈاکٹر ایمانی مقدم ہے مزید کہا کہ" بس لفظ مقاومت قرآن کریم میں نہیں ہے البتہ" استقامۃ " کا لفظ آیا ہے۔ہماری آئندہ کی کلاس جہاد سے شروع ہوگی۔جہاد دو قسم کا ہے ایک جہاد اکبر اور ایک جہاد اصغر۔
جہاد اکبر ،نفس سے جنگ ہے جبکہ جہاد اصغر دشمن سے۔ جہاد اصغر کی بھی دو قسمیں ہیں ایک جہاد ابتدائی اور دوسری قسم جہاد دفاعی۔جہاد ابتدائی اذن کے بغیر جائز نہیں۔مگر جہاد دفاعی کیلئے اذن کی ضرورت نہیں۔"
استاد ڈاکٹر علیرضا ایمانی مقدم نے کہا کہ" ہماری بحث جہاد اصغر کی دوسری قسم جہاد دفاعی کے بارے میں ہو گی۔"اس نشست میں علماء کرام اورطلاب گرامی کی کثیر تعداد شریک تھی۔