وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان میں خطرناک حد تک کرونا کے پھیلاؤ میں صوبائی حکومت کا ہاتھ ہے ۔ شروع دن سے لاک ڈاؤن میں سختی اور باہر سے آنے والوں کو روک دیا جاتا تو آج گلگت بلتستان کرونا فری علاقہ قرار پاتا لیکن صوبائی حکومت نے کرونا پر سیاست کے علاوہ کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا ۔ بسین اور محمد آباد میں کرونا ہسپتال تو قائم کئے لیکن ان ہسپتالوں میں مطلوبہ سہولتیں مہیا نہیں کی گئیں ۔ پی ایچ کیو ہسپتال پر مریضوں کا دباءو بڑھ رہا ہے اور یہاں بھی ڈاکٹرز اورپیرامیڈیکل سٹاف کو ضروری حفاظتی سامان کی عدم فراہمی سے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کا عملہ خود کرونا کی زد میں آگئے ہیں ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمدالیاس صدیقی نے کہا کہ حکومت کرونا سے نمٹنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے ۔ جس طرح سے کرونا گلگت بلتستان کے عوام پر حملہ آور ہے اس کی تمام تر ذمہ حکومت وقت پر عائد ہوتی ہے ۔ انتظامیہ عوامی اجتماعات پر پابندی لگانے میں ناکام رہی جس کی وجہ سے وبا پھیلتی چلی گئی اور آج اس خطرناک وبا سے کوئی شخص محفوظ نہیں رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جن ہسپتالوں کو کرونا ہسپتال ڈیکلیئر کیا وہاں نہ تو آکسیجن فراہم کیا ہے اور نہ ہی وینٹلیٹرز کی مطلوبہ تعداد فراہم کیا ۔ کرونا کے مشتبہ مریضوں کی ٹیسٹ رپورٹس آنے میں ہفتے لگادیئے جاتے ہیں ۔ ہسپتالوں کا عملہ احتجاج کرتے کرتے تھک چکا ہے لیکن حکومت کے کانوں میں جوں تک نہ رینگی ۔ ماہرین صحت کے بروقت انتباہ کے باوجود اقدامات نہ کرنے سے لیگی حکومت کی عوام دشمنی کھل کر سامنے آچکی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اب بھی وقت ہے حکومت اپنے اقتدار کے دن پورے کرنے کی بجائے عوام کو ریلیف دینے پر غور کرے ۔ جن ہسپتالوں کو کرونا کے مریضوں کیلئے مختص کیا ہے وہاں ٹیسٹ لیب اور دیگر سازوسامان سے آراستہ کیا جائے ۔ ٹیسٹ رپورٹس میں تیزی لاکر متعلقہ علاقوں کو سیل کرکے وبا کے پھیلاءو کو کم کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ روزگار کی بجائے اپنی جان کی فکر کریں ا ور ماہرین صحت کے بتائے ہوئے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرکے اپنی اور دوسروں کی قیمتی جانوں کے تحفظ کویقینی بنائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتی ہے ۔
وحدت نیوز (کراچی) کراچی میں گندگی کے ڈھیراور سیوریج کے گندےپانی نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے، عوام پہلے ہی کورونا وائرس کے سبب ذہنی اذیت میں مبتلا اور صحت کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہے اوپر سے یہ گندگی مزید بیماریوں اور جراثم کی افزائش کا سبب بن رہی ہے ۔ سندھ حکومت اور شہری حکومت عوام کی حالت پر رحم کرے ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ غلام محمد فاضلی نے وحدت ہاؤس ملیرمیں مختلف وفودسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملیر جعفرطیار سوسائٹی اور ملحقہ آبادیوں میں جگہ جگہ گڑابل رہے ہیں، کچرا کنڈیاں بھری پڑی ہیں،علاقہ مکینوں کو آمد رفت سمیت نمازیوں کو بھی مساجد تک پہنچنےمیں شدید مشکلات کا سامناہے، بلدیاتی اداروں نے علاقے میں موجود گندگی سے منہ موڑ لیا ہے، شہریوں کو کورونا کے بعد کچرے اور سیوریج کی گندگی کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیاہے ۔ مون سون کا موسم بھی قریب ہے ، اگر شدیدبارشیں ہوئیں تو کچرے کے یہ ڈھیر اور سیوریج کا گندا پانی مزید وبائی امراض کے پھیلاؤ کا سبب بننے گا۔
علامہ غلام محمد فاضلی نے وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، میئر کراچی وسیم اختر اور چیئرمین ڈی ایم سی ملیر جان محمد بلوچ سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ملیر ، جعفرطیار سوسائٹی ، سعودآباد اور دیگر علاقوں میں صفائی ستھرائی کے فوری موثر اقدامات کیئے جائیں تاکہ عوام کی جانوں کو مزید کسی وبائی مرض کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) آج جب پوری دنیا کورونا وائرس جیسی موذی وباء میں مبتلا ہے. اس نے ہر رنگ ونسل ، قوم و ملک اور ہر طبقے کے ملینز افراد کو متاثر کیا، اور اب تک لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں. دنیا بھر کے افراد ہوں یا فلاحی انجمنیں وتنظیمیں یا حکومتی وغیر حکومتی ادارے، وہ سب ملکر انسانیت کو بچانے کے لئے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں. اور اس وباء کے پھیلاو سے پیدا ہونے والے چیلنجز کا مقابلہ کر رہے ہیں. حتی کہ انسانی ہمدردی ، خیر سگالی کے جذے کے تحت بین الاقوامی سطح پر بھی مختلف ممالک مثلا روس ، چین ، ایران ، کوبا ودوسرے ممالک کو اس مشکل وقت میں طبی الات وسہولیات وتجربات فراہم کرنے کی فقط پیش کش ہی نہیں کی بلکہ انسانی جانوں کو بچانے کے لئے عملی اقدامات بھی کئے ہیں.
لیکن دوسری طرف انسانیت کا قاتل اور دشمن ملک امریکہ ہے کہ جو کورونا وائرس کے پھیلاو کے ساتھ ساتھ داخلی طور پر نسل پرستی کی آگ میں جل رہا ہے. اسکی فورسسز کا وحشیانہ رویہ اور انسانی حقوق کی برسرعام بین الاقوامی میڈیا کے سامنے پامالی آج پوری دنیا دیکھ رہی ہے. حقوق بشر ، حقوق نسواں اور جمہوریت کے کھوکھلے نعروں کی حقیقت آج پوری دنیا کے سامنے عیاں ہو چکی ہے . یہ فرعونی سرمایہ دارانہ نظام نہ اسکے نزدیک انسانی اقدار کی قدرو منزلت اور نہ ہی بین الاقوامی قوانین وضوابط اور معاہدوں کی پاسداری کی کوئی اہمیت ہے. پوری دنیا کے امن وامان کو گذشتہ تقریبا دو صدیوں سے پامال کر رہا ہے. اور دوسری اقوام وممالک کے وسائل کو لوٹنا، انکے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرنا، انہیں غلامی کی راہ اختیار کرنے پر مجبور کرنا اور انکار کرنے یا مقاومت کرنے والوں کے خلاف بے دریغ طاقت کا استعمال کرنا، تباہی وبربادی پھیلانا اسکا وطیرہ بن چکا ہے.
اس استبدادی، استکباری اور چنگیزی سیاست کے چند آثار ملاحظہ ہوں۔
1- اس وقت امریکہ داخلی طور پر مکافات عمل کا شکار ہو چکا ہے.
2- بین الاقوامی سطح پر اسکی آزاد وخود مختار ممالک واقوام کے خلاف جارحانہ پالیسیاں جاری وساری ہیں.
3- چین کے ساتھ سرد جنگ میں اس قدر شدت آ چکی ہے جو کسی نئے بڑے عالمی بحران کو جنم دے سکتی ہے .
4- ایک لمبے عرصے سے مقاومت اور عزت کی راہ اختیار کرنے والے ممالک کے عوام کو سزا دینے اور ارادوں کو توڑنے کے لئے شدید ترین اقتصادی دباو اور انکا زمینی وفضائی محاصرہ کر رکھا ہے.
5- یمن پر لاکھوں ٹن بارود اسی کے ایماء اور پشت پناہی سے آل سعود وآل زید نے گرایا ہے، اور وہاں بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا ہے اور فقر وفاقہ اور وباء امراض کو پھیلایا ہے. مجبور وبیگناہ انسانیت اس ترقی یافتہ دور میں سسکیاں لے رہی ہے لیکن دنیا بھر کے آزاد میڈیا کی زبانوں پر تالے لگے ہوئے ہیں اور سب اندھے اور بہرے دکھائی دیتے ہیں.
5- ملک شام گذشتہ دس سال سے اسرائیل وامریکا کی جلائی ہوئی آگ کی لپیٹ میں ہے. جنوب سے اسرائیلی جارحیت ، مشرق سے امریکی فوجی اڈے ،اور مسلسل فضائی حملے اور شمال اور شمال مغرب سے ترکی فورسسز کی جارحیت وزمینی وفضائی حملے تباہی وبربادی پھیلا رہے ہیں.
7- 2011 کی ابتداء میں یہ جنگ ان شام دشمن ممالک نے اپنی تیار کردہ تکفیری پراکسیز سے شروع کی . یہ مسلط کردہ جنگ داعش ، جبھۃ النصرہ ، جیش الحر ، احرار الشام ، قسد وغیرہ سیکڑوں دہشتگرد مسلح گروہوں کے ذریعے امریکی واسرائیلی منصوبہ بندی اور سعودیہ وقطر وبحرین وامارات جیسے ممالک کی مالی امداد اور ترکی و اردن ولبنان کی لوجسٹک خدمات سے شروع کی گئی. اور دنیا بھر کے 90 سے زیادہ ممالک سے تکفیری وھابی فکر کے حامل دھشتگرد لاکھوں کی تعداد میں ملک شام وارد کئے گئے. جنکو شامی حکومت نے اپنے اتحادیوں کی مدد سے بری طرح شکست دی.
8- اقوام متحدہ اور بین الاقوامی فورمز پر امریکہ اور اسکے اتحادیوں کا مقابلہ چائنا و روس کے متعدد بار ڈبل ویٹو سے کیا گیا.اور امریکیوں کو رسوائی اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا. اور میدان جنگ میں امریکہ اور اسکے سب اتحادیوں کا مقابلہ مقاومت کے بلاک یعنی شامی آرمی نے اپنی رضا کار فورسسز ، ایران وروس وحزب اللہ ودیگر اتحادیوں کی عسکری مدد سے امریکی واسرائیلی پراکسیز کو شکست فاش دی اور تکفیری گروہوں کی کمر توڑ دی.
9- پراکسیز کی شکست کے بعد شام کے اصلی دشمنوں امریکہ اسرائیل اور ترکی نے ملکر چاروں طرف سے حملے شروع کئے جنکا شامی فورسز اور اسکے اتحادیوں نے منہ توڑ جواب دیا اور حلب شہر کو مکمل آزاد کروایا اور دمشق ودرعا ، وحلب وادلب ، دیرالزور ، الرقہ والحسکہ کے سینکڑوں علاقے آزاد ہوئے.
عسکری میدان میں ناکامیوں کے بعد گذشتہ چند سالوں سے اس ملک کو اقتصادی طور پر تباہ کرنے کے لئے اسکا شدید ترین محاصرہ کیا گیا ہے. اور اقوام متحدہ سے الگ یک طرفہ امریکی ظالمانہ اقتصادی پابندیوں میں روز بروز اضافہ کیا جا رہا ہے. جسکی ایک مثال امریکی کانگرس کا ملک شام کے خلاف " قانون قیصر " یا " قانون سیزر " ہے جسے ابھی نافذ کیا جا رہا ہے.
یہ قانون قیصر کیا ہے؟
اسے قانون قیصر کیوں کہتے؟
اسے نافذ کرنے کے بعد شام پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
اس کی تفصیلات جاننے کے لئے کے ہمارے اگلے کالم کا انتظار کریں.
تحریر: ڈاکٹر علامہ سید شفقت حسین شیرازی
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے تحریک اسلامی نائجیریا کے رہنما جناب موسی نافیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ محترمہ بے جرم و خطا حکومت نائجیریا کی قید میں ہیں اور ان کا جرم ان کا انقلابی نظریہ ہے۔ نائجیرین فوج کی طرف سے وہاں کے مظلوم عوام پر مسلسل جبر و تشدد اور معصوم انسانوں کا قتل عام نا قابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ علامہ ابراہیم زکزاکی اس وقت قید تنہائی میں ہیں اور بیمار ہونے کے باوجود ان کے علاج کے سلسلے میں نائجیرین حکومت کوئی اقدام نہیں کر رہی ہے اس لیے ہم نائجیرین حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ ابراہیم زکزاکی کو فی الفور آزاد کیا جائے اور ان کے علاج و معالجہ کا بندوبست کیا جائے گا۔ شیخ زکزاکی فقط نائجیریا کے ہی لیڈر نہیں ہیں بلکہ وہ عالم اسلام کے عظیم انقلابی رہنما ہیں۔
انہوں نے اللہ کی راہ میں اپنے چھ بیٹے قربان کردیئے یوم القدس کے موقع پر قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کے لئے ان کے تین بیٹے شہید ہوگئے اور پھر زار یہ سانحہ سن 2015 کے حملے میں ان کے مزید تین بیٹے شہید ہوگئے۔ لہٰذا عالم اسلام کوشیخ زکزاکی کے عظیم کردار پر فخر ہے، نہ بکنے والا زکزاکی اورنہ جھکنے والا زکزاکی۔
انہوں نے تحریک اسلامی نائیجیریا کے رہنما جناب موسی نافیو سے کہا کہ پاکستان کی عظیم قوم کی طرف سے مجاہد اسلام حضرت علامہ محمد ابراہیم زکزاکی اور ان کے محترم خانوادے کو سلام عقیدت پہنچادیں۔ ہم شیخ زکزاکی کی آزادی کے لئے ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر جناب موسی نافیو نے ملت پاکستان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہمیشہ علامہ ابراہیم زکزاکی کی رہائی کے لیے صدائے احتجاج بلند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ ابراہیم زکزاکی کا کوئی قصور نہیں ہے مگر حکومت نائجیریا انہیں انصاف دینے کے لئےبا اختیار نہیں ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقرعباس زیدی نے پاکستان سٹیل مل کے نو ہزار سے زائد ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کے حکومتی فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اداروں کو دانستہ طور پر مفلوج کر کے ان کی مستقل بندش کا جواز فراہم کیا جا رہا ہے۔حکومت کا کام بے روزگار نوجوانوں کو ملازمت کی فراہمی ہے۔ دوکروڑ ملازمتوں کی فراہمی اور مدینہ کی ریاست کے بلندو بانگ دعوے پانی کے بلبلے کی طرح بیٹھتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
قومی ادارے ترقی و استحکام کی طرف گامزن ہونے کی بجائے تباہی کے دہانے کی طرف بڑھ رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ قومی اداروں کے کلیدی عہدوں پر سیاسی تقرریاں اور ایسے افراد کی تعیناتی ہے جو مخصوص مقاصد کی تکمیل کے لیے سرگرم ہیں ان کا مقصد قومی اداروں کو تباہ کرکے نجی صنعتوں کوفائدہ پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے اپنے مفادات کے لیے قومی اداروں کی تباہی کی بنیاد رکھی۔سٹیل مل کی بدحالی اسی منظم سازش کا حصہ ہے۔ملک میں ہونے والی سرکاری تعمیرات کے ٹھیکے پرائیویٹ کمپنیوں کو دیے گئے جس سے سٹیل مل کمزور ہونا شروع ہوئی۔ادارے کی رہی سہی ساکھ سیاسی جماعتوں کے من پسند افراد کو چیئرمین بنا کر اور کرپشن کے ذریعے تباہ کی گئی۔سٹیل مل کو اس قابل نہ چھوڑا گیا کہ وہ ذاتی پیداوار کی ترسیل کا عمل جاری رکھتی۔
علامہ باقرزیدی نے کہا کہ موجودہ حالات کہ جب عام آدمی شدید معاشی تنگدستی کا شکار ہے اور سرکاری ملازمین ریلیف کے لیے حکومت کی طرف نظریں لگائے بیٹھے ہیں کسی کو ملازمت سے برخاست کرنا ان کی کمر توڑ دینے کے مترادف ہے۔غربت و فاقوں سے تنگ عوام پہلے ہی خودکشیوں پر مجبور ہے اسے مزید اذیت کا شکار نہ بنایا جائے ۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سٹیل مل کے ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے اور ملک کے دیگر سرکاری دفاتر سے ملازمین کی برخاستگی کے عمل پر پابندی لگائی جائے۔کسی شخص سے روزگار چھین کر قومی آمدن میں اضافہ کی سوچ غیر دانشمندانہ اور زمینی تقاضوں سے متصادم ہے۔اس پر نظرثانی کرنا ہوگی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ نسلی امتیاز نے امریکہ کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔صدر ٹرمپ امریکہ کا وہ متنازعہ اور متعصب صدر ہے جس نے ہمیشہ دماغ کی بجائے جذبات سے فیصلے کر کے عالمی سلامتی کو سنگین خطرات سے دوچار کیا۔طاغوتی و استکباری نظام کی جڑیں کھوکھلی ہو چکی ہیں اور بہت جلد یہ نظام زمین بوس ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے بعدجارج فلائیڈ کی ہلاکت سے نسلی بنیادوں پر شروع ہونے والے فسادات امریکہ کی تباہی کا آغاز ہیں۔امریکی عوام حکومت کے قابو سے باہر ہو چکے ہیں۔اپنے عوام کو کنٹرول کرنے میں بے بسی کا شکار امریکہ اب دنیا سے منہ چھپاتا پھر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کی تنزلی کی بنیادی وجہ مسلمانوں کے داخلی معاملات میں امریکی مداخلت رہی ہے۔مسلمان ممالک جس ملک کو آج تک سُپرپاور سمجھتے رہے ہیں وہاں کے عوام نے اپنی حکومت کے خلاف اشتعال انگیز مظاہرے اور جلاو گھیراؤ کر کے امریکی طاقت کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ افغانستان ،عراق اور شام سمیت دنیا بھر میں لاکھوں مسلمانون کے خون سے ہاتھ رنگنے والا ملک مکافات عمل کا شکارہے۔
انہوں نے کہا کہ قدرت عالم اسلام کے عظیم مجاہد قاسم سلیمانی شہید کا بدلہ امریکہ سے لے کر رہے گی۔امریکہ کی رعونت اس کی بربادی کا سبب بن رہی ہے۔ یہود و نصاریٰ سے دوری اختیار کرکے امت مسلمہ دنیا و آخرت میں فتح یاب ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے حواریوں کے بلاک سے علحیدگی ہی عالم اسلام کی سالمیت و بقا کی ضمانت ہے۔جو ممالک امریکہ کے دامن سے لپٹے رہیں گے ذلت و بربادی ان کا مقدر رہے گی۔