The Latest
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات کو یرغمال بنانے کیلئے مسلم لیگ ایڑ ی چوٹی کی زور لگا رہی ہے انہوں نے انتظامی طور پر گلگت بلتستان میں عملی حکومت قائم کرلی ہے اور دیگر سیاسی جماعتوں کا گھیرا تنگ کرنے کے لیے ہر سطح پر کام ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام آئندہ انتخابات کے حوالے سے جھوٹے وعدے کرنے والی جماعتوں اور نمائندوں سے ہشیار رہیں وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں اگر ترقی لانا چاہتی تو اب تک کئی منصوبے مکمل ہوچکے ہوتے لیکن یہاں کی عوام گواہ ہے کہ ابھی تک گلگت بلتستان میں دہشتگردوں کو جیلوں سے رہا کروانے اور الیکشن کو یرغمال بنانے کی کوششوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا گیااب الیکشن کے دن قریب آتے ہی محسن گلگت بلتستان بنے کے کوششیں ہو رہی ہیں پاکستان سمیت گلگت بلتستان بھر میں فرقہ واریت کو ہوا دینے اور شاہراہ قراقرم کو شاہراہ قاتل بنانے کا آغاز کس دور میں ہوا اور اور انکی طاقتوں کی گود کی پلی ہوئی جماعت کون ہے سب جانتے ہیں ۔آئندہ انتخابات کے حوالے سے بھی فرقہ واریت کو ہوا دینے اور لسانی و مسلکی تعصبات کو بڑھانے کے سازشوں کے تانے بانے بنے جارہے ہیں عوام ان تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے آمادہ رہیں ۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ میں ان تمام سیاسی جماعتوں سے ایک معصومانہ سوال کرنا چاہتا ہوں جو ان دنوں گلگت بلتستان میں دودھ کی نہریں بہانے اور گلگت بلتستان کو ترقی کی معراج پر پہنچانے کی باتیں کر رہی ہیں اور ایسے جھوٹے منصوبے اور دعوے کر رہے ہیں پاکستان کے عام انتخابات میں کن کن جماعتوں کے منشور میں گلگت بلتستان کے حقوق کی بات ہوئی۔بلخصوص عام انتخابات کے وقت مسلم لیگ نواز کے انتخابی منشور میں گلگت بلتستان کا کہیں پر ذکر بھی ہے اگر ہے تو کیا ہے ابھی بڑی بڑی باتیں کرنے کی ضرورت نہیں۔گلگت بلتستان کی عوام مسلم لیگ نواز سے جاننا چاہتے ہیں کہ ان کو حکومت ملے دو سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن بلتستا ن میں شغرتھنگ پاور پروجیکٹ کو روکنے، گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کو روکنے کے علاوہ کیا کیا ہے؟ انہوں نے اس دو سالوں میں تمام منصوبوں کو روکے رکھا تاکہ اپنے انتخابی کمپیننگ کے لیے تختی لگا کر زیرو سے شروع کرے اور ایسا ہی کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت سابقہ منظور شدہ منصوبوں کو جو کہ انہوں نے روکے رکھا ہے دوبارہ آغا ز کرکے کریڈٹ کمانے کی کوشش نہ کرے اگر بہت مخلص ہے تو ان تمام منصوبہ جات کے لیے دیگر پروجیکٹس پر کام کر کے دکھائے جو کہ انکے توفیق میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جن جن پارٹیوں ملک کے عام انتخابات میں گلگت بلتستان کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے وہ اچانک سے گلگت بلتستان سے مخلص کیسے ہو گئی ہے۔گلگت بلتستان انتخابات ہونے تک مسلم لیگ نواز کے سونے کا انڈدینے والی مرغی ہے انہیں گلگت بلتستا ن سے محبت یہاں کے وسائل اور ڈرائی پورٹ پر اپنی سرمایہ کاری کی غرض سے ہے۔
وحدت نیوز (نجف اشرف) نئے دفترمیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ نجف اشرف میں اراکین کا بینہ کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس کی صدارت جنرل سیکرٹری حجتہ الاسلام و المسلمین الشیخ ناصر عباس النجفی صاحب نے کی،اس میٹنگ میں ڈپٹی جنرل سیکرٹری الشیخ ارشد علی خان الجعفری النجفی،سیکرٹری نشر و اشاعت الشیخ عبد الحفیظ الواعظی،سیکرٹری مالیات الشیخ صابر علی موزنی ،سیکرٹری مشاورتی کونسل السید محمد حسین الحسنی،ڈپٹی سیکرٹری الشیخ محمد سجاول النجفی،سیکرٹری تبلیغات الشیخ حق نواز الکربلائی،سیکرٹری امور طلبہ السید باقر حسین النجفی نے شرکت کی،اس میٹنگ میں مؤسسہ شہید السید عارف حسین الحسینی اور دفتر مجلس وحدت مسلمین کے اہم امور پر مشاورت کی گئی،ایام شہادت سیدہ نسا ء العالمین سلام اللہ علیھا کے حوالے سے ایک مجلس عزا کے انعقاد کا پروگرام بنایا گیا ہے،اس کے علاوہ طلبہ کرام کو درپیش مسائل کو زیر بحث لایا گیا ہے،میٹنگ میں سیکریٹری جنرل صاحب نےموسسہ اور اہم دفتری امور میں کابینہ کے ساتھ مشاورت کرنے کے بعد ان کی منظوری دی،دفتر کی بلڈنگ کی تبدیلی کے بعد دوبارہ اپنی فعالیت کو منظم کرنے کا عزم کیا گیا ہےاور آخر پر سیکریٹری امور طلبہ السید باقر حسین النجفی نے دعا کرائی۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے رہنما ارشاد حسین بنگش نے شہداء سانحہ امامیہ مسجد حیات آباد کے شہداء کیلئے اعلان کردہ 5لاکھ پیکج کو متاثرین کیساتھ حکومتی مذاق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت جہاں ایک طرف دہشتگردی پر قابو پانے میں ناکام ہے تو دوسری طرف دہشتگردی سے متاثرہ خاندانوں کی دلجوئی اور داد رسی سے بھی غافل ہے، وحدت ہاوس پشاور سے جاری ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا شکار ہونے والے تمام شہری حکومت کی نظر میں برابر ہونے چاہیئں، شہداء کے لواحقین کے دکھ اور درد کا کوئی ازالہ ممکن نہیں، لیکن حکومت کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ شہداء کے خاندانوں کی جس حد تک ممکن ہو مدد اور تعاون کرے، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سانحہ امامیہ مسجد کے شہداء کیلئے کم از کم 20 لاکھ روپے کا اعلان کیا جائے، اور خودکش حملہ آور کو واصل جہنم کرنے والے دو نوجوانوں کو شہید عباس علی اور شہید کاشف علی کیلئے تمغہ شجاعت کا اعلان کیا جائے۔ علاوہ ازیں انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں کالعدم تحریک طالبان اور لشکر جھنگوی کی جانب سے اہل تشیع کیخلاف دھمکی آمیز خطوط پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی جی خیبر پختونخوا ناصر درانی اور حکومت اس حوالے سے فوری طور پر نوٹس لے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ(ن)لیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت ناکامیوں کے ریکارڈ قائم کر رہی ہے ‘بجلی کی لوڈ شیڈنگ ، مہنگائی اور بیر وزگاری جیسے مسائل نے عوام کا جینا محال کردیا ہے ‘دہشت گردی کا خاتمہ اور امن کا قیام اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے حکمرانوں کی ذمہ داری ہے جسے وہ پورا کرنے میں کسی بھی صورت کامیاب ہوتے نظر نہیں آ رہے جو ان کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،بدھ کے روزمرکزی سیکریٹریٹ میں مختلف علاقوں سے آنے والے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہاکہ حکمرانوں نے انتخابی مہم کے دوران بڑی بڑی بڑھکیں مار کر ملک میں چند ماہ میں ہی دودھ اور شہد کی نہریں بہانے کی بات کی لیکن اقتدار میں آتے ہی ان کے تمام دعوے اور وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے اور دو سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود حکمران بجلی کی لوڈ شیڈنگ مہنگائی ، بے روزگاری اور امن و امان کے قیام میں بہتری سمیت کوئی بھی وعدہ پورا نہ کر سکے اور یہ حکمرانوں کی نا اہلی اور ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے حکمرانوں کی کوتاہیوں کی سزا پاکستانی عوام کو مل رہی ہے جو کسی عذاب سے کم نہیں ۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی پولیٹیکل سیل نے سنٹرل سیکریٹریٹ میں گلگت بلتستان الیکشن کے لئے کنٹرول روم قائم کردیا،ایم ڈبلیوایم کے کورکمیٹی کے اراکین 9 مارچ کو گلگت بلتستان جائینگے،گلگت بلتستان میں کور کمیٹی کے دورے کے موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات مجلس وحدت مسلمین میں شمولیت کا اعلان بھی کریں گی ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیا ت سید ناصر شیرازی نے سیاسی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کیا ،انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان میں روائتی سیاست کا خاتمہ کر کے تبدیلی کا آغاز کریگی،علاقے کی تعمیر و ترقی اور اصلاحات کے لئے نوجوان ،تعلیم یافتہ اورمحب وطن قیادت کو سامنے لائیں گے ،گلگت بلتستان کے الیکشن کو ہائی جیک نہیں کرنے دینگے،گذشتہ 63 سالوں سے استحصال کے شکار جی بی کے عوام آنے والے الیکشن میں نام نہاد حکمرانوں کو مسترد کر دیں گے،الیکشن قریب آتے ہی ترقیاتی کاموں کا جھانسہ دے کر عوام کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے.
ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی محرومی کے ذمہ دار پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حکومتیں ہیں ،دونوں جماعتوں نے علاقے میں عوامی مسائل کے حل سے زیادہ اپنے مفادات کے لئے کام کیئے،انفراسٹکچر زبوں حالی کا شکار ہے ٹورازم کے شعبے کو دہشت گردی نے تباہ کر دیا ہے ستم ظریفی یہ ہے کہ نانگا پربت پر غیر ملکی سیاح کے قاتلوں کو مکھن سے بال کی طرح جیل سے نکال کر فرار کروادیا گیا جو علاقے میں ٹورازم شعبے کے خلاف ایک منظم سازش کا حصہ ہے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کے اجلاس میں سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نےعلامہ محمداصغر عسکری کو انچارج مرکزی سیکریٹریٹ نامرد کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا گیا ہے، اس اہم فیصلے کا اعلان پرعلامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر رہنماوں نے علامہ اصغر عسکری کو مبارک پیش کی ہے، جبکہ تنظیمی امور خصوصاًمرکزی دفتر کے مسئولیت اور روابط میں بہتری کیلئے خصوص دعا کی ہے، علامہ ناصر عباس جعفری نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ علامہ اصغر عسکری کی سرپرستی میں مرکزی دفتر ملک بھر کے مسئولین اور دفاتر سے مضبوط روابط کے قیام کیلئے موثر حکمت عملی مرتب کرے گا،واضح رہے کہ علامہ اصغر عسکری اس سے قبل ایم ڈبلیوایم پنجاب کی صوبائی کابینہ میں ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور صوبائی ترجمان کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان پنجاب آفس کے مسول برادر زاہد حسین مہدوی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں مرکزی مسول آفس کی ذمہ داریاں سمبھالنے پر علامہ محمد اصغر عسکری صاحب کو مبارک باد پیش کی ہے اور اُمید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی اعلیٰ ترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹریٹ کو مزید فعال بنائیں گے اور تمام شعبہ جات اور صوبوں کے درمیان روابط اور منصوبہ بندی کو فروغ دیں گےاور انھوں نے علامہ محمد اصغر عسکری صاحب کو پہلی فرصت میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور کے دورہ کی دعوت دی ہے ۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور تربیت اور توانہ خطیب حجتہ السلام علامہ سید احمداقبال رضوی کوگذشتہ روز دل کے عارضے میں مبتلا ہونے کے باعث لاہور کے مقامی اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے، جہاں ڈاکٹرز نےفوری طور پر ان کی ای سی جی کی ، ڈاکٹرز کا کہنا ہے انہیں دل کا شدید دورہ پڑا ہے، چند روز انہیں اسپتال میں زیر علاج رہنا ہوگا جب تک ہم ان کے مذید ٹیسٹ کریں گے، ڈاکٹرز نے اس امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ علامہ احمد اقبال جلد صحت یاب ہو کر گھر منتقل ہو جائیں گے، علامہ احمد اقبال رضوی کی علالت کی خبر سن کر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی قائدین علامہ ناصرعباس جعفری ، علامہ امین شہیدی، علامہ شفقت شیرازی ، علامہ حسن ظفر نقوی ، علامہ اعجاز بہشتی سمیت دیگر نے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کی جلد مکمل صحت یابی کی دعا بھی کی، جبکہ ایم ڈبلیوایم کے تمام کارکنان سے اپیل کی کے وہ علامہ احمد اقبال رضوی کی جلد مکمل صحت یابی کے لئے دعائیہ تقاریب کا انعقاد کریں ۔
وحدت نیوز (لاہور) معذور افرادکی کفالت ریاست کی ذمہ داری ہے،بصارت سے محروم افرادکے مطالبات آئینی و قانونی ہیں ،خصوصی افراد معاشرے کا حصہ ہیں ،سٹیٹس کو کے پیداوار حکمران کبھی بھی عوامی مسائل حل نہیں کر سکتے،جب تک اس فرسودہ نظام کو تبدیل نہیں کیا جاتا معذور تو کجا عام افراد کا جینا بھی مشکل ہو جائیگا،حکمران طبقہ دولت کے نشے میں مست ہے،ملک کے مقدس ایوان بالا کے ممبر بننے کے لئے کروڑوں کی بولیاں لگ رہی ہیں کیا ایسا رکن کبھی عوام کے لئے کام کریگا جو دولت کے بل بوتے پر ایوان میں پہنچا ہو؟ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے جنوبی پنجاب کے وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اپنی پوری طاقت کے ساتھ ہمارے خلاف انتقامی کاروائیوں میں مصروف ہے لیکن ہم ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہونگے پنجاب میں دہشت گردوں اور دہشت گردی سے متاثرہ لوگوں کو ایک صف میں کھڑا کر دیا گیا ہے،اس کا اصل مقصد دہشت گردی کے خلاف جنگ کو متاثر کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں دہشت گرد منظم ہو رہے ہیں ،اور ہمیں خدشہ ہے کہ کسی بھی وقت یہ دہشت گرد گروہ جنوبی پنجاب میں دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ رونما کر سکتے ہیں،جنوبی پنجاب میں داعش کی وال چاکنگ ،اور کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں کی آزاد نقل وحمل اس بات کی دلیل ہے کہ پنجاب میں ان کو مکمل آزادی ہے،نیشنل ایکشن پلان کا اطلاق صرف دہشت گردمخالف قوتوں پر کیا جارہا ہے۔
وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) اقوام عالم كی تاريخ كا مطالعہ كرنے سے ہمیشہ ایک مشترک حقيقت سامنے آتی ہے كہ تاريخ کے ہر دور ميں كچھ قوتيں اپنے تسلط اور اقتدار كی خاطر ہر جائز و ناجائز حربہ استعمال كرتی رہی ہیں، اپنے حوس اقتدار کی راه ميں آنے والے عزيز ترين رشتے، مقدس ترين اقدار اور اصولوں كو پامال و برباد كرتی رہی ہیں، البتہ ظلم کی راتيں لمبی نہیں ہوتیں، بالخصوص اس وقت جب محروم اور مظلوم طبقے حكمت و بصيرت اور حق كی طاقت پر مكمل ايمان كيساتھ ميدان عمل ميں اترتے ہیں، ظلم و ناانصافی کے خلاف قيام كرتے ہیں تو پهر تاريخ گواه ہے كہ پسی ہوئی انسانیت کا درد اور الله تبارک وتعالٰى كی نصرت و مدد پر توكل اور ايمان ركهنے والے ان بندگان خدا كے سامنے قيصر و كسرىٰ اور شہنشاہوں كے فرعونی اقتدار سرنگوں ہوتے دكھائی ديتے ہیں۔ اسی قسم كا ايک انقلاب 1979ء كو ہمارے ہمسایہ ملک ايران میں بهی آیا۔ ہزاروں سالہ شہنشایت جو كہ زمانے كی سپر پاور امريكہ كی سب سے زيادہ منظور نظر اور وفادار بهی تهی، اس كا خاتمہ ہوا۔ يہ انقلاب استعماری و استكباری ايوانوں ميں ايک زلزلہ بھی تها اور دوسری طرف مستضعفين جہاں كے لئے ايک اميد كی كرن نمودار ہوئی۔ اس لئے استعماری و استكباری قوتوں نے اسے كبھی انتہا پسندی، دہشت گردی سے تعبير كيا اور كبھی اسے عرب اقوام، كبھی عالم اسلام اور كبھی يورپی عوام كيلئے بہت بڑی خطرے كی علامت اور وہمی و خيالی دشمن كی طور پر پيش كيا۔
دوسری طرف اقتصادی پابندياں، سوشل بائیکاٹ جيسے حربے استعمال کئے، فقط یہاں تک اكتفاء نہیں كيا بلكہ عرب اور مسلم ممالک كو اكسايا كہ تمہارا دشمن اسرائيل نہیں بلکہ ايران اور مذہب تشيع ہے اور ابھی يہ نئی حكومت بنی ہے، اس پر حملہ كردو اور اس انقلاب كو فوراً دفن كر دو۔ عرب مسلم ممالک بالخصوص خليجی ممالک نے عراقی ڈکٹیٹر صدام حسين كے ذريعے مسلسل 8 سال ايران پر جنگ مسلط كی۔ امريكہ، يورپ اور خليجی عرب ممالک نے صدام حسين كی مكمل پشت پناہی كی،ليكن يہ انقلاب ختم نہیں ہوا بلكہ طاقتور ہوتا گیا۔ پاكستان جو كہ ترقی کی راه پر گامزن تھا اور خطے ميں علمی و ثقافتی، صنعتی اور تجارتی لحاظ سے نماياں حيثيت ركهتا تها، جس كے مشرق و مغرب كی اقوام كيساتھ اچھے اور متوازن تعلقات تھے اور عالم اسلام كی ابهرتی ہوئی قوت شمار ہوتا تها، وه بهی مخصوص معروضی حالات كے پيش نظر بين الاقوامی سازش كا شكار ہوا۔ جنرل ضياءالحق كے مارشل لا كے بعد ايسا مائنڈ سیٹ پاكستان پر مسلط ہوا كہ جس كی ناقص پاليسيوں اور ناعاقبت اندیشی كی بدولت آج ہم امنیتی، اقتصادی، اجتماعی، ثقافتی بحرانوں كا شكار ہيں، جس كے کئی ايک اسباب ہیں، جن میں سے چند ایک مندرجہ ذيل بہت اہم ہیں۔
1۔ امريکی مداخلت اور غلامی:
امريكہ ايک طرف افغانستان تک بڑھتی ہوئی روسی پيش قدمی كو روكنے، دوسری طرف ايرانی انقلاب اسلامی كا محاصره كرنے اور مقاومت و اسلامی بيداری كی اس لہر كو دبانے كے لئے اپنے مغربی حليفوں كيساتھ ملكر وارد ہوا اور حكمرانوں نے اسے كهل كر سازشوں اور منصوبوں كے لئے زمين فراہم كی۔ آج امریکن ڈائریکٹ پاكستان ميں بیٹھ كر مانیٹرنگ كر رہے ہیں اور پاكستان کے ہر چھوٹے بڑے امور ميں مداخلت كرتے ہیں، حكومت اور عوام كے اندر نفوذ ركهتے ہیں۔ پاكستان كی سياست ہو يا صحافت، تعليمی ادارے ہوں يا اسٹیبلشمنٹ، ملكی پالیسیاں ہوں يا اہم فيصلے ہر جگہ رسائی رکھتے ہیں۔ دہشت گردوں كی سرپرستی بھی كرتے ہیں اور جب چاہیں ڈرون حملے بهی كرتے ہیں۔ امريكہ كی نگاه ميں ايران اور شيعہ مذہب كے پيروكار پاكستان كے دشمن ہیں، تو امريكہ نواز حكمران اور سياستدان بھی ايران اور اہل تشیع كو پاكستان كا دشمن سمجهتے ہیں، حالانكہ پاكستان كو بنانے سے بچانے تک قربانياں بهی شيعہ مذہب كی دوسروں سے نسبتاً زياده ہيں۔ بقول وزارت داخلہ پاكستان كے طالبان اور لشكر جهنگوی كے دہشت گرد حكومت پر پريشر ڈالنے كے لئے تشيع كا قتل عام كرتے ہیں، كيونکہ دشمن وطن اور دہشت گرد يہ جانتے ہيں كہ مذہب تشيع پاكستان كی فطری ڈيفنس لائن ہے اور پاكستان کی سلامتی كے ضامن ہیں۔
2۔ سعودی عرب كا اسٹریٹجک دفاعی شريک اور بلا حدود نفوذ ہونا:
جس طرح امریکہ نے روسی پيش قدمی سے بهرپور فائدہ اٹهايا, اسی طرح سعودی عرب نے بهی حكومتی اور عوامی سطح پر اپنا اثر و نفوذ بہت بڑهايا اور مذہب وہابيت اور تكفيری سوچ كی ترويج كی۔ سعودی عرب كی نگاه ميں ايران اور مكتب تشيع اسرائيل سے زيادہ خطرناک دشمن ہے، اس لئے سعودی عرب نے پاكستان میں جہاد افغانستان سے بهرپور فائده اٹهايا۔ صديوں سے مختلف مكاتب فكر كے لوگ اس سرزمين پر ره رہے تهے، ليكن كبهی نوبت قتل و غارت تک نہیں آئی تهی۔ سعودی اور ضيائی اسٹيبلشمنٹ كی سرپرستی ميں پاكستان ميں تكفيری سوچ كو پروان چڑهايا گيا۔
3۔ شيعہ نسل كشی:
تكفير كے بعد دوسرا مرحلہ شيعہ نسل كشی كا شروع كيا گيا، جو ابهی تک جاری ہے۔ شيعہ علاقوں پر تكفيريوں نے لشكر كشی كی، مكانوں اور زمينوں پر قبضے ہوئے اور نقل مكانی كروائی گئی۔ دنيا بهر ميں تشيع اور ايران سے لڑنے كے لئے لشكر تيار كئے گئے۔ الغرض ايک طرف تو سپاه صحابہ، لشکر جھنگوی، طالبان وغيره کو منظم كيا گيا اور دوسری طرف اہل تشیع اور سنيوں كا قتل عام ہوا۔ بہت سے بريلوی اور بعض ديوبندی مكتب فكر كے علماء كو انہی گروہوں نے قتل كيا۔ سعودی ايماء پر پاكستان آرمی میں اور مختلف حكومتی اداروں ميں سعودی نواز مائنڈ سيٹ كے نفوذ كو بڑهايا گیا۔ انكے لئے فقط ہزاروں مدارس ہی نہيں كالجز و يونيورسٹیاں اور ديگر مراكز بنائے گئے۔ انہیں سياسی، اقتصادی، تعليمی اور عسكری طور پر بہت مضبوط كيا گيا۔ آج يہ تكفيری مائنڈسيٹ ملک كی سالميت اور ترقی كی راه ميں ركاوٹ ہیں اور حكومت كی رٹ كو على الاعلان چيلنج كرتے ہیں اور مزيد ظلم يہ ہوا كہ اس تكفيری سعودی يلغار كو شيعہ سنی جنگ يا فرقہ ورانہ فسادات كا نام ديا گيا، كبهی تكفيری يلغار نہیں كہا گيا۔ حالانكہ آج بهی پاكستان كے شيعہ اور سنی ايک دوسرے كا احترام كرتے ہیں اور مختلف پليٹ فارم پر مشتركہ جدوجہد كر رہے ہیں، جسكی ايک مثال ملى يكجہتی كونسل ہے كہ جس ميں مسلمانوں كے تمام مكاتب فكر موجود ہیں۔ ظالم و مظلوم اور قاتل و مقتول كو دونوں كو قصور وار ٹھرايا جاتا ہے۔
4۔ ايران دشمنی كی پالیسی:
سعودی عرب جن بنيادوں پر ايران كو اپنا دشمن سمجهتا ہے اور جس پاليسی پر گامزن ہے، پاكستان كو كسی ملک كا تابع نہیں ہونا چاہیے بلكہ اسے پاكستان اور پاكستانی عوام كی فلاح وبہبود كی خاطر مستقل پاليسی بنانی چاہیے۔ اگر سعودی عرب ايران كو اپنا دشمن تصور كرتا ہے تو يہ اسكا مسئلہ ہے نہ كہ پاكستان کی دشمنی ہے۔ 2006ء سے ليكر اب تک انڈیا كے ساتھ سعودی عرب كے تعلقات بہت گہرے ہوچکے ہیں، ہميں پاكستان كی مصلحت كو مدنظر ركهنا ہوگا، كيونكہ سعودی عرب شايد مندرجہ ذيل اسباب كی وجہ سے ايران سے دشمنی كرتا ہے۔
• ايران كے اسلامی انقلاب نے بادشاہت كو سرنگوں كيا اور سعودی عرب ميں بهی بادشاہت ہے، اس لئے آل سعود اپنی بادشاہت كے لئے انقلاب کو خطره سمجهتے ہیں۔
• عربی اور عجمی تعصب جو تاريخی طور پر چلا آرہا ہے وه بھی دشمنی كا سبب ہوسكتا ہے۔
• وہابی اسٹیٹ ہونا: سعودی عرب چونكہ ايک وہابی اسٹیٹ ہے، وہابی مذہب كو پروموٹ كرتی ہے اور ايرانی انقلاب ميں تشيع كا عنصر پايا جاتا ہے۔
• عالم اسلام کی زعامت و سربراہی: شايد سعودی عرب جو اپنے آپ كو جہان اسلام كا ليڈر تصور كرتا ہے، اس ابهرتی ہوئی اسلامی حكومت کو اپنی زعامت و سربراہی كے لئے خطره تصور كرتا ہے۔
•ايران اور عرب امارات كے مابين بعض جزيروں اور سرحدوں كا مسئلہ بھی دشمنی كا سبب ہوسكتا ہے۔
اسی طرح سعودی عرب كے كئی مسائل اور بهی ہوسكتے ہیں جيسے تجارت، پٹرول اور عالمی منڈیاں وغيره، ليكن كبهی بهی ايران پاكستان كا دشمن نہیں رہا ہے بلكہ ہميشہ پاكستان كا ساتھ ديا ہے اور دونوں ہمسایہ برادر ممالک كی مصلحت بھی یہی كہ انكے مابين اچھے تعلقات ہونے چاہیں نہ كہ اس موضوع پر اسٹیٹ پراكسی وار لڑے اور عوام پر الزام لگائیں۔ خلاصہ يہ ہے كہ پاكستان كی ايٹمی صلاحيت فقط پاكستان كی ملكيت ہونی چاہیے، كيونكہ اسكی خاطر اقتصادی پابندیاں اور مشكلات پاكستانی عوام نے برداشت كی ہیں اور یہ پاكستانی سائنسدانوں كی ہی محنت ہے، اسے كچھ مالی مدد كے عوض دنيا ميں سعودی ايٹمی اثاثوں کے طور پر متعارف نہیں ہونا چاہیے۔ پاكستان كو سعوديہ كی نہ ذيلی حكومت اور نہ ہی سعودی شہزادوں کی من مانی کرنے والی سرزمین کے طور پر پیش ہونا چاہیے۔ ہمارے دنيا كے تمام ممالک بالخصوص ہمسايہ ممالک سے برابری اور قومی مصلحت كی بنياد پر، نہ کہ سياستدانوں كی ذاتی مصلحت اور احسان منديوں كی بنياد پر تعلقات ہونے چاہیے۔
تحریر: ڈاکٹر علامہ شفقت شیرازی