وحدت نیوز(بھکر) مجلس وحدت مسلمین 13 مئی سے جاری اسلام آباد میں علامہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال اور ان کے مطالبا ت کی بھرپور حمایت کے لئے سینکڑوں خواتین کی قصرزینب سے دربار قصر علی اصغر گڈولہ روڈ تک شاندار احتجاجی ریلی کے دوران مختلف خواتین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اپنے گھروں سے اس لئے باہر آئی ہیں کہ ملک بھر میں ہمارے وکلاء ، علماء ، پروفیسرز ، ڈاکٹر ز، ٹیچرزکیوں قتل کیے جارہے ہیں ڈی آئی خان سمیت پارا چنار، گلگت، کراچی اور دیگر اضلاع میں ہمارے ساتھ امتیازی سلوک جاری ہے ۔ کیا ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں؟ ہمارے گھروں سے روز جنازے اٹھتے ہیں کہرام برپا ہوتا ہے اور الٹا حکومتی اہلکار ہمارے خلاف کاروائیاں کرتے ہیں ۔ ۔ حکومتی اہلکار اور سیاست دان ملکر ہمارا ستحصال کر رہے ہیں ۔ ہمارے عظیم قائدعلامہ عارف حسین الحسینی کو کس نے شہید کیا تھا؟ اس کا جواب حکومتی اہلکاروں کے پاس ہے ۔ اب تک ان دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے خواتین پر جوش انداز میں میں کہنا تھا لاشیں اٹھاتے ہیں اٹھاتے رہیں گے مجلس میں جاتے ہیں جاتے رہیں گے ۔
خواتین نے اپنے ہاتھوں میں پر چم اور پلے کارڈ اٹھا کر ظالم حکومت کے خلاف، دہشتگروں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھر پور نفرت کا اظہار کیا۔ ریلی اختتام پر مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ ناصر عبا س جعفری کے مطالبات جن میں نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ، شیعہ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف کاروائی، عزاداری امام حسین پر لگائی جانے والی پابندی کا خاتمہ، پنجاب میں ذاکرین اور علماء پر لگائی جانیوالی پابندی کا خاتمہ کے علاوہ دیگر تمام مطالبات کی حمایت بھر پور اعلان کیا ہے اور اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے قائد وحدت کی ایک آواز پر جان قربان کرنے کو تیار ہیں ریلی میں شریک خواتین اور بچوں نے دعائیہ کلمات کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ بھر پور میڈیا Coverge پر پرنٹ میڈیا اور الیکٹرک میڈیا کا خواتین نے شکریہ ادا کیا ۔
وحدت نیوز(گلگت) دہشت گرد عناصر کا جب تک مکمل صفایا نہیں کیا جاتا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ہم کب تک اپنے پیاروں کی لاشوں پر ماتم کرتے رہیں گے حکومت ہمارے زخموں پر مرہم لگانے کی بجائے نمک پاشی کررہی ہے۔ایک منظم سازش کے تحت ملک بھر اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے ،دہشتگردوں کو لگام دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ہمارے چودہ بے گناہ اسیروں کو فوری رہا کیا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے شعبہ خواتین کے رہنما محترمہ سائرہ ابراہیم، محترمہ بی بی سلیمہ رکن اسمبلی کی قیادت میں علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال کی حمایت اور ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔اس احتجاجی ریلی میں سینکڑوں خواتین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر دہشت گردوں اورحکومت کی دہشت گردی کو روکنے کی ناکام پالیسی کے خلاف نعرے درج تھے۔ وحدت ہاؤس سے نکالی جانیوالی یہ ریلی شہید ملت روڈ سے ہوتے ہوئے شہید کیپٹن ضمیر عباس چوک پر پہنچ گئی جہاں خواتین رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کیا۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی کوارڈینیٹر محترمہ سائرہ ابراہیم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت پورے ملک میں وکلاء ،ڈاکٹرز، پروفیسرز اور دیگر پروفیشنلز کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے اور حکومت کی مجرمانہ خاموشی سے لگتا ہے کہ انہوں نے دہشت گردوں کو چھوٹ دے رکھاہے۔ انہوں نے سانحہ 1988 سے لیکر شاہراہ قراقرم کے واقعات جن میں سینکڑوں کی تعداد میں اہل شیع کو شناخت کرکے قتل کیا گیا لیکن تاحال نہ تو کوئی قاتل گرفتار ہوا ہے اور نہ ہی کسی کے خلاف کوئی کاروائی ہورہی ہے جو کہ شیعہ نسل کشی میں حکومت کا برابر کا حصہ ہے۔
رکن اسمبلی محترمہ بی بی سلیمہ نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک میں انارکی پھیلانے کی درپے ہے،ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھیں ۔وفاقی حکومت کی سیاہ کاریاں سب کے سامنے آچکی ہیں اور حکومت دہشت گردوں کی دہشت کا شکار ہوچکی ہے جس کے سبب کوئی ٹھوس کاروائی کرنے سے گریزاں ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان میں ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت شیعہ آبادی کو محدود کرنے کیلئے ہماری بنجر زمینوں کو سرکاری تحویل میں لے رہی اور مقامی لوگوں کو آباد کاری سے روکا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب ایک مخصوص فکر رکھنے والوں کو سعودی حکومت کے تعاون سے مکانات تعمیرکرکے گلگت میں بسایا جارہا ہے۔صوبائی حکومت کی یہ روش کسی صورت بھی علاقے کے مفاد میں نہیں۔
محترمہ خواہر کنیززہراء نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا یہ اجتماع گلگت بلتستان کی تاریخ کا اپنی نوعیت کا پہلا مظاہرہ ہے جس میں خواتین نے ظلم و زیادتی کے خلاف سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کیا۔حکومت ہمارے اس اقدام کو روایتی انداز میں نہ لے بلکہ سنجیدگی سے ہمارے مطالبات کو حل کرے اور گلگت بلتستان کے عوام میں پائی جاینوالی بے چینی کا ازالہ کرے ورنہ اس احتجاج کو مزیدپھیلایا جائیگا اور صوبائی حکومت کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے بے گناہ اسیر رہا نہیں ہوئے تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائیگا اور وہ دن صوبائی حکومت کاآخری دن ہوگا۔
وحدت نیوز(جنوبی پنجاب) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیراہتمام آج ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔اسلام آباد، کراچی،لاہور، پشاور،کوئٹہ ،ملتان،ڈیر اسماعیل خان اور فیصل آباد سمیت مختلف شہروں میں منعقدہ مظاہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب کے آٹھ شہروں میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اظہاریکجہتی کے طور پر ریلیاں نکالی گئیں۔ ملتان میں امام بارگاہ دولت سے چوک گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، بہاولپور میں شیعہ جامع مسجد سے فرید گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ڈیرہ غازیخان میں پاکستان چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، لیہ میں میلاد گراؤنڈ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، بھکر میں امام بارگاہ قصرزینب سے امام بارگاہ قصرعلی اصغر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، رحیم یارخان میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، ملتان میں مظاہرین نے بینرز اورپوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگز اور ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔جبکہ احتجاجی ریلی سے علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا ہادی حسین ہادی، محمد عباس صدیقی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
مقررین نے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت کی طرف سے عدم توجہی پر کڑی تنقید کی۔انہوں نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ہمارے باصلاحیت ،پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے جس کے باعث وہ ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔عدلیہ سمیت ملک کے دیگرمقتدر اداروں کی طرف سے ان واقعات پرمسلسل خاموشی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا جب ریاست بے گناہوں کو پابند سلاسل کرنے لگے اور جرائم پیشہ افراد کو رعایت دینے لگے تو پھر ملک میں عدل و انصاف کی بجائے اختیارات کی حاکمیت سمجھی جاتی ہے۔اس وقت وطن عزیز کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔اس غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف علامہ ناصر عباس نے اپنی آواز بلند کی ہے۔۔ ملک و ملت کے لیے علامہ ناصر عباس کی مخلصانہ جدوجہد لائق تحسین ہے۔
انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع پر ہونے والے مظالم سے نہ صرف اقوام عالم کو آگاہ بلکہ ایک طویل اور پرامن احتجاج کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے شیعہ پرتشدد سیاست کے خلاف ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آ ئینی و قانونی راہ کو ہی بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔علامہ ناصر عباس کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اس کے باوجود حکومت دانستہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جو حکومتی ذمہ داریوں اور اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔جن حکمرانوں کے پاس پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت کے سربراہ کی بات سننے کا وقت نہیں ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکے ہیں۔ ہم آج سے اپنے احتجاج کی تحریک کو ملک کی اہم شاہراوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج میں کمی واقعہ نہیں ہو گی۔
وحدت نیوز(سرگودھا)مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس ایران کے سیکریٹری جنرل علامہ عقیل حسین خان کو پنجاب حکومت کی انتقامی سیاسی پالیسی کے نتیجے میں سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے گرفتار کرلیا، تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان میں تبلیغ دین کے لئے ایران سے پاکستان آنے والے ایم ڈبلیوایم شعبہ مشہد مقدس ایران کے سیکریٹری جنرل علامہ عقیل حسین خان کو ان کے آبائی علاقے سرگودھا سے ساہیوال جاتے ہوئے راستے میں سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے بلاجوازگرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، واضح رہے کہ پنجاب پولیس کی جانب سے یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں گذشتہ ماہ مشہد سے لاہور ایئرپورٹ اترنے والی ایک سرگودھا کی ہی رہائشی خاتون طالبہ سیدہ مسرت بانوجو کہ گذشتہ اٹھارہ برس سے ایران میں زیر تعلیم ہیں کو بھی ایف آئی اے نے گرفتار کرکے سی ٹی ڈی کے حوالے کیا تھا اور ان پر دہشت گردوں کی معاونت کا جھوٹا الزام لگایا تھا، جنہیں ایم ڈبلیوایم کے رہنمائوں کی مداخلت کے بعد رہا کردیا گیا ۔
وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور شعبہ مشہد مقدس ایران کے سیکرٹری جنرل علامہ عقیل خان کی گرفتاری اور حکومت پنجاب کا تشیع کے خلاف معاندانہ رویہ قابل تشویش ہے . ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے سول ڈیکٹیٹرشب کے نفاذ اور سیاسی انتقام کے لئے سی ٹی ڈی کو فری ہینڈ دے رکھا ہے .ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ شفقت شیرازی نے وحدت ہائوس قم سے جاری ایک بیان میں کیا، انہوں نے کہاکہ ملک سے باہر بیس سال سے زیادہ عرصہ کے مقیم اور گرمیوں کی چھٹیاںعزیز و اقارب کے ساتھ گزارنے اور بھوک ہڑتال کیمپ میں شرکت کرنے کیلئے وطن آئے محترم عالم دین کی بغیر کسی سابقہ نوٹس کے گرفتاری کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے. آئے دن ایران سے آنے والے پاکستانی بیگناہ طلبہ وطالبات کو گرفتار کر کے حکومت پنجاب کسے خوش کر رہی ہے؟ ظالم ومظلوم اور قاتل مقتول سے برابر کا سلوک اور ظالمانہ بیلنس پالیسی کبھی بھی دھشت گردی کے خلاف جنگ کے دعوے کو کامیابی سے ہم کنار نہیں ہونے دے گی . ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ عقیل خان کو فی الفور رہا کیا جائے اور 65 دن سے جاری مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کے مطالبات قبول کر کے پاکستانی عوام بالخصوص تشیع پاکستان کی بے چینی ختم کے جائے.
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیراہتمام آج ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ کراچی،حیدر آباد،اسلام آباد،لاہور، پشاور،کوئٹہ،ملتان،ڈیر اسماعیل خان ، فیصل آباد،سکھر،جیکب آباد ،ٹنڈو محمدخان اور شکار پور سمیت مختلف شہروں میں منعقدہ مظاہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔مظاہرین نے بینرز اورپوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور ملک میں جاری دہشت گردی اورنواز حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔کراچی مرکزی ریلی مسجد شاہ خراسان سے امام بارگاہ علی رضا ایم اے جناح روڈ تک نکالی گئی جس میں مرکزی سیکرٹری خانم زہرا نقوی،گل زہرا،علامہ احمد اقبال ،علی حسین نقوی،علامہ مرزا یوسف حسین،علامہ باقر زیدی ،علامہ اظہر نقوی،سمیت دیگر رہنماؤں نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت کی طرف سے عدم توجہی پر کڑی تنقید کی۔
مرکزی سیکرٹری خانم زہرا نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ہمارے باصلاحیت،پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے جس کے باعث وہ ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔عدلیہ سمیت ملک کے دیگرمقتدر اداروں کی طرف سے ان واقعات پرمسلسل خاموشی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا جب ریاست بے گناہوں کو پابند سلاسل کرنے لگے اور جرائم پیشہ افراد کو رعایت دینے لگے تو پھر ملک میں عدل و انصاف کی بجائے اختیارات کی حاکمیت سمجھی جاتی ہے۔اس وقت وطن عزیز کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔اس غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف علامہ ناصر عباس نے اپنی آواز بلند کی ہے۔۔ ملک و ملت کے لیے علامہ ناصر عباس کی مخلصانہ جدوجہد لائق تحسین ہے۔
انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع پر ہونے والے مظالم سے نہ صرف اقوام عالم کو آگاہ بلکہ ایک طویل اور پُرامن احتجاج کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے شیعہ پرتشدد سیاست کے خلاف ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آئینی و قانونی راہ کو ہی بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں ملک کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اپنے اعلی سطح وفود کے ہمراہ احتجاجی کیمپ کا دورہ کر کے علامہ ناصر عباس کے مطالبات کو آئینی و اصولی قرار دے چکے ہیں۔علامہ ناصر عباس کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اس کے باوجود حکومت دانستہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جو حکومتی ذمہ داریوں اور اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔جن حکمرانوں کے پاس پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت کے سربراہ کی بات سننے کا وقت نہیں ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکے ہیں۔ ہم آج سے اپنے احتجاج کی تحریک کو ملک کی اہم شاہراوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج میں کمی واقعہ نہیں ہو گی۔مظاہرے سے خطاب میں علامہ احمد اقبال کا کہنا تھا مطالبات کی عدم منظوری پر 22جولائی کو پر امن ملک گیر احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے اور ملکی اہم شاہراہوں کو بند کردیا جائے گا ۔