وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید علی احمر زیدی نے انسداد الیکٹرانک جرائم بل (سائبر کرائمز بل)کی پارلیمنٹ سے منظوری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ بل کی متعدد شقیں اظہار رائے کی آزادی سے متصادم ہیں۔حکومت کے نامناسب اقدامات کے خلاف آواز بلند کرنا عوام کا جمہوری حق ہے۔ عوام سے یہ حق نہ چھینا جائے۔انہوں نے کہاکہ عوامی ردعمل حکومت کے درست سمت کے تعین میں رہنما ثابت ہوتا ہے۔اس لیے اس آواز کو دبانا حکومت کے اپنے مفاد میں بھی نہیں۔ جمہوری معاشروں میں اظہار رائے کی آزادی اورجائز تنقید کو جمہوری طرز حکومت کا حُسن سمجھا جاتا ہے۔پاکستان ایک جمہوری ریاست ہے جہاں عوام کو حکومت پر بجا تنقید کا آئینی حق حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بل میں اصلاحات انتہائی ضروری ہیں۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قوانین مزید سخت کرنا ہوں گے۔سوشل میڈیا پر تکفیریت و انتہاپسندی کے پرچار کو قومی مفاد اور ملکی سالمیت کےخلاف جرم تصور کرتے ہوئے سخت ترین سزا کا تعین ہونا چاہیے۔
وحدت نیوز(جعفرآباد) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی ڈپٹی آرگنائزر سہیل اکبر شیرازی نے کوئٹہ میں دہشتگردی بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں امن وامان قائم کرنا حکومت وقت کا اولین فرض ہے کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ دہشتگردی بم دہماکے روز کا معمول بن چکے ہیں جس سے عام آدمی کی معمول کی زندگی گذارنا مشکل ہوچکی ہےلگتا ہے حکومت و سکیورٹی ادارے ناکام ہوچکے ہیں اور ہروز کی دہشتگردی انکی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم شہدائے کوئٹہ کے ورثا ء کے غم میں برابر کے شریک ہیں وحکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعہ کے گناہگاروں کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائے وزخمیوں کا مکمل علاج معالجہ کروائے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے کہا ہے کہ ملک کو قائد و اقبال کا پاکستان بنانے تک ایم ڈبلیو ایم کی احتجاجی تحریک جاری رہے گی، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، اب قومی سلامتی کے نام پر اجلاسوں میں محض گفتند، نشستند، برخاستند سے کام نہیں چلے گا، جشن یوم آزادی کے حوالے سے تیرہ اگست کی شب کو کراچی سمیت سندھ بھر میں اہم مقامات پر چراغاں کیا جائے گا، 14 اگست کو مزار قائد پر حاضری اور صوبے بھر میں سیمینارز، ریلیاں، جلسے بھی منعقد کئے جائیں گے۔ وہ صوبائی دفتر وحدت ہاو ¿س کراچی میں صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد سے گریز اور دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے حکومت اور ریاستی اداروں کی غفلت ملکی سالمیت و بقاءکیلئے خطرناک اور انتہائی تشوشناک ہے، اس سے قبل کے عوام سڑکوں پر نکل آئے، حکمران اور ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق مکمل عملدرآمد کو فی الفور یقینی بنایا جائے، کیونکہ اب قومی سلامتی کے نام پر اجلاسوں میں محض گفتند، نشستند، برخاستند سے کام نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ تاثر عام ہے کہ ہر سانحے کے بعد سیاسی اور عسکری قیادتوں کا دہشتگردوں کیساتھ پوری قوت سے نمٹنے کا اعلان اب ایک روایت بن چکا ہے، ملت تشیع سربراہ پاک فوج کے ملک بھر میں دہشتگرد عناصر کیخلاف کومبنگ آپریشن کے اعلان کو خوش آئند سمجھتی ہے، لیکن اسے روایت سے ہٹ کر ایک عملی اقدام میں ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ صوبائی سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ محب وطن ملت تشیع پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ہمراہ دہشتگردی اور لاقانونیت کے خاتمے کیلئے میدان میں سرگرم عمل ہے، تاکہ وطن عزیزکو قائد کے خوابوں کے مطابق ایک پ ±رامن اور عظیم ریاست بنایا جا سکے، ملک کو قائد و اقبال کا پاکستان بنانے تک ایم ڈبلیو ایم کی احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔ صوبائی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 14 اگست یوم آزادی مملکت خداداد پاکستان کے حوالے سے تیرہ اگست کی شب کو کراچی سمیت سندھ بھر میں اہم مقامات پر چراغاں کیا جائے گا، 14 اگست کو ایم ڈبلیو ایم کا وفد علمائے کرام کی قیادت میں مزار قائد پرحاضری دیگا، جبکہ یوم آزادی کی مناسبت سے کراچی سمیت صوبے بھر میں سیمینارز، ریلیاں، جلسے منعقد کئے جائیں گے۔
وحدت نیوز(چمن) ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ ہاشم موسوی کی زیر قیادت شیعہ ہزارہ عمائدین کا ایک وفد جس میں مجلس وحدت مسلمین،ہزارہ قومی جرگہ،شیعہ علماء کونسل اور پیپلز پارٹی(شعبہ علمدارروڈ) کے سربراہان نے چمن شہر میں وفد نے سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے لواحقین کے گھروں میں جا کر تعزیت کی۔اے این پی کے صوبائی سربراہ اصغرخان اچکزئی کی رہائشگاہ میں جم غفیر کی موجودگی میں علامہ سید ہاشم موسوی نے اپنے مختصر خطاب میں سانحہ کوئٹہ کے دلخراش واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اتحاد بین المسلمین کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کے اب وقت آگیا ہے کہ شیعہ سنی مسلمان اپنے مشترکہ دشمن یعنی تکفیری سوچ رکھنے والے عناصر کو پہچان لیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ میں دہشت گردی کے المناک واقعہ کے دوسرے ہی دن بعد ہونے والے بم دھماکہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہا پسند عناصر سیکورٹی اداروں کے لیے چیلنج کی شکل اختیار کر تے جا رہے ہیں۔ریاستی اداروں کی یہ بے بسی پوری قوم کے اضطراب کا باعث ہے۔عوام یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمدکے لیے سیاسی و عسکری قوتیں اگر ایک پیج پر ہیں تو پھرکالعدم جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن میں کونسی رکاوٹ حائل ہے۔حکمران اور فوج دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی کرے پوری قوم ان کا ساتھ دے گی۔دہشت گردی کے عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینک کر ملک کو ترقی و استحکام کی راہ پر گامزن کرنے کا اب وقت آ گیا ہے۔ تاکہ وطن عزیزکو قائد کے خوابوں کے مطابق ایک پُرامن اور عظیم ریاست بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن سے ہی انتہا پسندی کے خلاف حکومت کی غیر سنجیدگی کے تاثر کو زائل کیا جا سکتا ہے ۔اس وقت وطن عزیز اپنے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔بیرونی خلفشار،داخلی جارحیت اور عدم تحفظ کے بڑھتے ہوئے احساس نے ملک کی سالمیت واستحکام کو شدید خطرات سے دوچار کر رکھا ہے۔ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو انتہا پسندی کے خلاف ایک موقف اختیار کرتے ہوئے فوری اور فیصلہ کن آپریشن کی راہ ہموار کرنا ہو گی۔کسی بھی کالعدم جماعت اورگروہ جو ملکی مفادات کے منافی سرگرمیوں میں مصروف ہے کو انصاف کے کٹہرے میں لایاجائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کا اظہار جس بھرپور عزم سے کیا گیا ہے اس عزم کے ساتھ اس پر عمل درآمد بھی انتہائی ضروری ہے۔متعدد بارحکومتی سطح پر اس بات کو دھرایا جا چکا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں کالعدم مذہبی جماعتیں ملوث ہیں جنہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را اور دیگر ملک دشمن قوتیں وسائل فراہم کر رہی ہیں۔لیکن یہ امرحیران کن ہے کہ اُن غیر ملکی ایجنسیوں اور کالعدم جماعتوں کے خلاف اقدامات کیوں نہیں کیے جاتے۔جن کا اصل ہدف اقتصادی راہدری اور وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں روڑے اٹکانا ہے۔ان ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے انتہاپسندوں کی بیخ کنی حکومت کی اولین ترجیح قرار دی جانی چاہیے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی نے لاہور ڈویژن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2 ستمبر کو وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے ہر حال میں دھرنا ہوگا، پنجاب میں ہمارے کیخلاف انتقامی کارروائیاں اب بھی جاری ہیں، ہماری جدوجہد مظلومین کے حقوق کیلئے ہے، ہمارے مطالبات کی حمایت تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں کر چکی ہیں، حکمران جماعت پنجاب کو ریاست آل شریف سمجھتی ہے، ہم پنجاب کے بادشاہوں کیخلاف مظلومین پنجاب کی آواز بن کر نکلیں گے، ہماری پرامن اور جمہوری جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنیوالے خود ذمہ دار ہونگے۔ علامہ حسن ہمدانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ کو جیتنے کیلئے ہمیں ان دہشتگردوں کے سہولت کار، ہمدرد اور سیاسی سرپرستوں پر ہاتھ ڈالنا ہوگا، پنجاب میں اب بھی کالعدم انتہا پسندوں کو مکمل آزادی حاصل ہے، حکومت کالعدم جماعتوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کرے، کوئٹہ میں کالعدم جماعتوں کے اخبارات میں آئے روز دھمکی آمیز اور نفرت سے بھری خبریں پڑھ کر لوگ حیران ہوتے ہیں، کیا یہ پاکستان کا حصہ نہیں؟ ان نفرت کے پجاریوں کیخلاف کارروائی کیلئے ہمیں مزید کتنے ہزار پاکستانیوں کا خون درکار ہوگا؟ ریاست مصلحت پسندی چھوڑ کر پاکستان کی سلامتی اور بقا کی جنگ کو لڑے قوم ساتھ دے گی۔ اجلاس میں سید حسین زیدی، سید زین زیدی، رانا ماجد علی، نجم الحسن، محمد رضا، نقی مہدی سمیت دیگر رہنما شریک تھے۔