وحدت نیوز(کراچی) وفاقی ، صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں۔ شہرِ قائد گزشتہ روز سے ملک دشمن صدائوں کی گونج سن رہا تھا کہ آج علیٰ الصبح تکفیر ی دہشتگردوں نے کورنگی میں ملک و ملت کے فرذند صائم رضا کو شھید کرکےایک بار پھر حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے کراچی آپریشن باالخصوص نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع وسطی کے سیکریٹری جنرل زین رضا نے آج صبح کراچی کے علاقے کورنگی نمبر 4 میں ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے متحرک شیعہ جوان سید صائم رضوی کی المناک شھادت اور گزشتہ روز کراچی پریس کلب پر سیاسی جماعت کے قائد کی جانب سے ملک دشمن تقریر اور نعرے لگانے پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ذین رضا کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر پچھلے دو دھائی میں ہزاروں پاکستانیوں کو ان کے قیمتی جانوں سے محروم کیا گیا مگر حکومت ان کے قاتلوں کو گرفتار اور پھر سزا دینے کے بجائے، خاموشی کو مصلحت جانتی رہی مگر اب ایسا وقت آپہنچا ہے جب وفاقی حکومت اور انتظامیہ کی خاموشی تکفیریت اور ملک دشمن عناصر کے فروغ کا سبب بن رہی ہے۔ذین رضا نے "اے آر وائی "نیوز چینل پر حملے اور ملک دشمن نعرے لگائے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی ذمہ دار سیاسی و مذہبی جماعت کی طرف سے اس طرح کے غیر جمہوری طرز عمل کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ ارض پاک ہماری شناخت اور ہمارے اسلامی تشخص کا نگہبان ہے۔پاکستان کے خلاف نعرے ملک دشمن طاقتوں کی تقویت کا باعث ہیں۔سیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کو کسی شر انگیزی کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔انہوں نے کہا پاکستانی میڈیااپنے فرائض کی ادائیگی پوری دیانتداری کے ساتھ کر رہا ہے۔ ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ اپنے مطالبات منوانے کے لیے آئینی و قانونی راستے کا استعمال کریں۔
زین رضا کا کہنا تھا کہ کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں نے ملک کے چپے چپے کو وطنِ عزیزکے ہونہار اور محبِ وطن فرذندوں کے پاک لہو سے سرخ کردیا ہے، نا ہی عوام ان تکفیری بھیڑیوں سے محفوظ ہے اور نا ہی کوئی ادارہ ان تکفیری دہشتگردوں کے حملوں سے محفوظ رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں آج کوئی بھی انسان اپنے مال و جان کو محفوظ نہیں سمجھتا اور خبروں میں دل دہلا دینے والے واقعات کی خبریں عام ہو گئی ہے۔ ایسی صورتحال میں پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حرکت میں آتے ہوئےملک دشمن، اسلام دشمن دہشتگردوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینا چاہیے ۔زین رضا نے کہا کہ میڈیا کے معاملات میں بے جا مداخلت نامناسب اور صحافیوں کی پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ ہے۔کوئی بھی محب وطن جماعت کسی بھی ایسے اقدام کی قطعاََ حمایت نہیں کرتی جو پاکستان کی نظریاتی سرحدوں سے متصادم ہو۔انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق کے لیے پُرامن جدوجہد مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی بنیادی پالیسی کا حصہ ہے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے لاہور کے مقامی ہوٹل میں موجودہ ملکی صورت حال اور دو ستمبر کو مجلس وحدت مسلمین کی احتجاجی کال پر علماء لاہور کے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی،اور انہوں نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ عزاداری ہماری عبادت ہے ،عزاداری اورذاکرین کےخلاف ریاستی پابندیوں پرکسی صورت خاموش نہیں بیٹھ سکتے،پاکستان میں ہر فرقے کو آئینی و قانونی حق حاصل ہے کہ وہ اپنی عبادات کسی روکاوٹ کے بغیر سرانجام دیں یہ ملک کسی مسلک کا پاکستان نہیں ہے یہ مسلمانوں کا پاکستان ہے اور جیسے ہر مسلمان کو یہاں اپنی عبادات انجام دینے کا حق حاصل ہے ویسے ہی یہاں غیر مسلم پاکستانیوں کو بھی اپنی ہر قسم کی عبادات سر انجام دینے کا حق حاصل ہے ہم کسی کو یہ اجازت نہیں دینگے کہ وہ نواسہ رسولﷺ کی عزاداری اور عزاداروں کو ہراساں کرے ہم اپنے بنیادی آئینی حق پر کسی ڈاکہ ڈالنے نہیں دینگے ،ہمارے علماء و ذاکرین پر ضلع و صوبہ بندیوں کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں،اور ہم ایسے آمرانہ و ظالمانہ اقدامات کو ہرگس نہیں مانیں گے،ہم پاکستان کے آئین و قانون کے پابند ہیںجس میں ہمیں اپنے مذہبی رسومات اور عبادت کی مکمل آزادی حاصل ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ جن مسجدوں اور مدرسوں سے طالبان کی حمایت ہوتی فوج کے شہیدوں کو شہید کہنے سے انکار کیا جاتا ہے، APS کے بچوں سے جو اظہار تعزیت تک نہیں کرتے اور دہشتگردوں کی مذمت تک کی توفیق نہیں ہوتی جو فرقہ واریت اور تکفیریت کو ہوا دیتے ہیں نیشنل ایکشن پلان کا رخ ان کی طرف ہونا چاہیے تھا لیکن بدقسمتی سے نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں دورد و سلام اور عزاداری سید شہداء کو محدود کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں،دوستمبر تک ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہیں ہوا تو ہر حال میں وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنا دونگا،اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا ذمہ دار پنجاب کے حکمران ہونگے۔انہوں نے پاکستان مخالف ہرزہ سرائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری نسل کشی ہوئی ہم نے 87 دن کے طویل بھوک ہڑتال کی لیکن ریاست پاکستان کیخلاف یاکسی سرکاری املاک حتیٰ کہ ایک پتہ تک ٹوٹنے نہیں دیا،آج پوری قوم اضطراب میں ہیں حکمرانوں کو اس سازش کو بے نقاب کرنا ہوگا تاکہ آئندہ کسی کو ایسے قبیح عمل کی جراٗت نہ ہو۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ ملک کی سالمیت و استحکام ہمیں ہر شے پر مقدم ہے اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔کوئی بھی محب وطن جماعت پُر تشدد سیاست کی کبھی حمایت نہیں کر سکتی۔اپنے حقوق کے حصول کے لیے پُرامن احتجاج کی شکل میں آئینی جدوجہد ہی بہترین راستہ ہے۔نااہل حکمرانوں کی غیر دانشمندانہ پالیسیوں کے باعث وطن عزیز کوعدم استحکام،احساس محرومی، لاقانونیت،نا انصافی اور ریاستی اداروں کے جبر جیسے لاتعداد مسائل نے جھکڑ رکھا ہے۔وطن عزیز کسی ایسے اقدام کا متحمل نہیں ہے جس سے انارکی اور انتشار کو تقویت ملے۔ملک دشمن عناصر ہمیں داخلی سازشوں کا شکار کر کے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔ ان عناصر کو شکست دینے کے لیے ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کو دانشمندی اور بصیرت کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔وطن عزیز کی سالمیت و بقا کے دشمن حکومتی صفوں میں بھی موجود ہیں۔یہ عناصر ملک و قوم کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ جب تک ان کا محاسبہ نہیں کیا جاتا تب تک ملک میں امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اس وطن کو کسی مخصوص فکر یا مسلک کی جاگیر نہیں بننے دیا جائے گا۔ پاکستان میں بسنے والے ہر شخص کو بلاتخصیص مذہب و مسلک یہاں برابری کے حقوق حاصل ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ہمارے مطالبات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے باوجود تساہل برتا جا رہا ہے۔اس بدعہدی کے خلاف 2ستمبر کو مجلس وحدت مسلمین نے لاہور وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔اس دھرنے میں کارکنوں کی بھرپور شمولیت ہو گی اور آئندہ لائحہ عمل کا اعلان دھرنے میں ہی کیا جائے گا۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ہمارے دل کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں، جدوجہد کے ہر مرحلے پر مظلومین کشمیر کے ساتھ ہیں۔ بھارت کشمیر کے عوام پر مظالم کا سلسلہ بند کرتے ہوئے کشمیر میں استصواب رائے کا اہتمام کرے۔ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کسی دبائو کے بغیر کشمیری عوام کو کرنے دیا جائے۔ کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی ضرور رنگ لائے گی اور کشمیر ایک دن آزاد ہوگا۔عالم اسلام کے نااہل حکمرانوں نے ایک ارب سے زائد مسلمانوں کی رائے کو بے وقعت بنا دیا ہے ورنہ مسلمانوں کا خون اتنا سستا نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ نواز حکومت ملت جعفریہ پر مظالم کا سلسلہ روکے، ملک گیر احتجاج نے ثابت کردیا کہ مجلس وحدت مسلمین عوام کی نمائندہ جماعت ہے جو مہذب جمہوری رویوں کی حامل ہے۔ قائد وحدت کی جانب سے پیش کئے گئے مطالبات پر فی الفور عمل در آمد ضروری ہے۔ زائرین کے ساتھ حکومت کا رویہ ناقابل برداشت ہے، آل سعوداور امریکہ کو خوش کرنے کے لئے زائرین کے خلاف نت نئے اقدامات پر پوری قوم میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندہ حکومت صوبے میں موجود دھشت گردی کے مراکز اور ٹریننگ کیمپس کے خلاف آپریشن کلین اپ کا آغاز کرے۔وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ ، سندہ گورنمنٹ اور وارثان شہداء کے درمیان موجود معاہدے پر عمل در آمد کرائیں۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سربراہ آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ گزشتہ روز مسلک صوفیہ نوربخشیہ کے روحانی پیشوا بوا ابراہیم فقیر اور احباب کے ہمراہ المناک حادثے میں وفات پر پورے مسلک کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ حادثے کا شمار بلتستان کی تاریخ کے المناک حادثوں میں ہوتا ہے جس میں قیمتی جانیں چلی گئیں، جس پر جتنا دکھ اور افسوس کیا جائے کم ہے۔ آغا علی رضوی نےمسلک صوفیہ نوربخشیہ کے بزر گ رہنمائوں سے ملاقات میں کہا کہ مسلک صوفیہ یقینا انکے عظیم روحانی پیشوا کی المناک وفات پر حالت سوگ میں ہے دکھ کی اس گھڑی میں لواحقین اور انکے معتقدین اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں اس دکھ میں تمام مسالک برابر کے شریک ہیں۔ انکے تمام عقیدت مندوں کو صبر کی تلقین کرتے ہیں ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ انکی وفات سے ایک ایسا خلا پید ا ہوگیا ہے جسے پر کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کے درجات کی بلندی کے لیے بھی دعا مانگی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ 2 ستمبر کو لاہور میںوزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے تاریخی دھرنا دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دھرنے یا احتجاج کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں اور نہ ہی ہم حکومت کے خلاف احتجاج میں کسی دوسری جماعت کے اتحادی ہیں۔ہمارا یہ احتجاج حکومتی جبر، بدعنوانی اور لاقانونیت کے خلاف ہے۔ ہمارے مطالبات پر دھرنے کی مجوزہ تاریخ سے قبل عمل درآمد نہ کیا گیا تو مختلف جماعتوں سے اشتراک سمیت دیگر آپشنز پر غور کیا جائے گا۔انہوں نے کہامیری طرف سے 86 روز بعد بھوک ہڑتال کا خاتمہ حکومت کی طرف سے مطالبات کے تسلیم کیے جانے کے وعدے پر ہوا۔وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد ہمارے مطالبات پر عمل کرائیں بصورت دیگر حکومت میں ان کی حیثیت کونہ صرف کمزور سمجھا جائے گا بلکہ ہمارا اعتماد بھی وفاقی حکومت پر سے ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔گزشتہ روز لاہور میں شیعہ وکیل ناصر علی ترابی کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔جب تک ان مذموم عناصر کے سہولت کاروں کے گرد گھیرا تنگ نہیں ہوتا تب تک ملک میں امن و امان کا قیام ممکن نہیں۔ہمارے دس نکاتی مطالبات محض ملت تشیع کے دفاع کے لیے نہیں بلکہ ملک میں امن کے قیام کے لیے ایک مدلل دستاویز ہے۔ ہمارے مطالبات کی راہ میں وہ عناصر رکاوٹ ہیں جو ملک کے حالات دانستہ طور پر خراب رکھنا چاہتے ہیں۔حکمرانوں کو اپنے گرد وپیش پر بھی نظر رکھیں۔انہوں نے کہا 2 ستمبر کو کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔اگر حکومت نے دھرنے کے لیے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کی تو تمام تر حالات کی ذمہ داری پنجاب حکومت پر ہو گی۔