وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر پاراچنار میں داعشی دہشت گردوں کے مظلوم عوام پر خود کش حملے کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے ہوئے ، چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں مختلف اضلاع میں مظاہرے ہوئے ،لاہور میں پریس کلب کے سامنے مجلس وحدت مسلمین لاہور کے کارکنان نے بھر پور احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرے میں بڑی تعداد میں بزرگ ، بچے اور نوجوان شریک تھے ،مظاہرے میں سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پنجاب علامہ مبارک موسوی ،سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی ،سید اقبال شاہ سمیت دیگر رہنماوں نے شرکت کی ، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم ضلع لاہور علامہ سید حسن رضا ہمدانی نے کہا کہ ریاست اس بات کا اعتراف کرے کہ داعش دہشت گرد پاکستان میں سر گرم ہو چکے ہیں ، پاراچنارکے مظلوم عوام کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے ۔ نا اہل حکمرانوں نے بیلنس پالیسی کے نام پر نیشنل ایکشن پلان کو متنازعہ بنا کر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو منظم ہونے کا موقع دیا ، طالبان کیخلاف ہم نے سب سے پہلے آواز بلند کی کہ اس ناسور کے خلاف آ ہنی ہاتھوں سے نمٹے بغیر ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں لیکن طالبان کے سیاسی سرپرستوں نے مذاکرات کے نام پر ان سفاک درندوں کے ہاتھوں مزید سینکڑوں پاکستانیوں کے قتل عام کا موقع دیا ہے آج ہم میڈیا کے با شعور محب وطن نمائندوں کو گواہ بنا کر اعلان کر رہے ہیں کہ داعش نے ملک میں اپنی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں ۔پاراچنار کا واقعہ داعشی درندوں کا شاخسانہ ہے ۔
علامہ حسن رضاہمدانی صاحب کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ایوان اقتدار کی ناک کے نیچے داعش کو پکارنے والوں کیخلاف حکمرانوں اور اداروں کی خاموشی ہر پاکستانی کے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔ ملکی سلامتی اور بقا کو اگر مقدم رکھنا ہے تو اس سوچ کے حامل مٹھی بھر تکفیری گروہ اور ان کے سہولت کاروں کو بے نقاب کرنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے والے دراصل اس المناک حادثے کے ذمہ دار ہیں کرم ایجنسی میں دہشت گردوں کیخلاف کاروائی کی بجائے عوام کو ہراساں کرنے کا عمل بند کیا جائے ،مظاہرے میں سید حسن رضا ہمدانی ، رانا ماجد علی ، نجم الحسن ، نقی مہدی ، سید زین زیدی ، سجاد نقوی سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا بعد ازاں پر امن طور پر مظاہرین منتشر ہوئے ۔
وحدت نیوز (راولپنڈی) سانحہ سبزی منڈی پاراچنار کے نتیجے میں داعشی درندوں کے ہاتھوں درجنوں معصوم شہریوں کے قتل عام کے خلاف علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر کی طرح پریس کلب راولپنڈی کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور تعلیم نثار علی فیضی نے کہا کہ پارہ چنار سانحے نے ایکبار پھر پوری قوم کو سوگوار کر دیا ہے ۔ محب الوطن قوم کو وطن سے محبت کی قیمت ہمیشہ جانوں کے نذرانہ کی شکل میں دینا پڑتی ہے۔ سیکورٹی کے دعویدار اور ذمہ دار چپے چپے کی نگرانی کرتے ہیں لیکن خودکش حملہ آ ور شہر کے وسط میں کاروائی کر جاتے ہیں،یوں لگ رہا ہے جیسے نیشنل ایکشن پلان محب الوطن پاکستانیوں کے لیے نہیں بلکے دہشتگردوں کی حفاظت کے لیے بنایا گیا ہے،پارہ چنار کے غیور عوام ہمیشہ وطن دشمن قوتوں کے خلاف برسرپیکار رہی ہے آ ج ان سے اسلحہ واپس مانگ کر انہیں دہشتگردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ نے کی سازش محسوس ہو رہی ہے اور یوں بھی لگ رہا ہے کے ہمارے مقتدر حلقے عالمی کھیل میں اپنے چند مادی مفاد کے لیے کہیں پھرایک بڑی غلطی کرنے تو نہیں جا رہے ہیں،ہمیشہ وطن دشمن قوتوں کے خلاف برسرپیکار پارہ چنار کے غیور عوام پر حملہ پاکستان کی شہہ رگ پر حملہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں داعش کی بھرتیوں کے اعداد شمار تو میڈیا پر بھی آ چکے ہیں سیکورٹی اداروں کی پہلے نفی اور اب ان رپورٹس کی تصدیق خود شکوک و شبہات پیدا کر رہی ہیں،شام اور عراق سے شکست خوردہ داعش اب پاکستانی سرزمین کو استعمال کر کے آئندہ افغانستان میں آ باد کاری کی منصوبہ بندی کر رہی ہے،پارہ چنار کے غیور اور سرفروش محب الوطن پاکستانی وطن کے خلاف ان سازشوں کو ناکام بنا دیں گے،ہم پارہ چنار کے مرکز علمائے کرام مشران کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔
ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا ہے سانحہ پارا چنار متعلقہ اداروں کی غفلت کا نتیجہ ہے۔ پاراچنار کے عوام کو حب الوطنی کی سز ا نہ دی جائے۔ایک طرف پولٹیکل انتظامیہ کی طرف سے پاراچنار کی عوام کو ریاسی جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف دہشت گرد عناصر پُرامن شہریوں کے خلاف وحشیانہ کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کا حکومتی دعوے محض اخباری بیانات تک محدود ہیں۔انہوں نے کہا شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔پاکستان کے بیس کروڑ افراد کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔سانحہ پارہ چنار میں ملوث عناصر کا انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر سانحہ پارا چنار کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔اس موقعہ پر اسلام آباد،راولپنڈی،لاہور، کراچی، حیدر آباد، ملتان،پشاور، کوئٹہ اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔جن میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی و صوبائی قائدین کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔مقررین نے پارہ چنار میں بم دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔اسلام آبادمیں پریس کلب کے سامنے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اعجاز حسین بہشتی نے کہا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو پاکستان میں داخل ہونے سے روکا جائے۔مفاد پرست اور موقعہ شناس خارجی طاقتیں پاکستان کی خود مختاری کے لیے چیلنج بنتی جا رہی ہیں۔امت مسلمہ میں بھڑکائی جانے والی آگ کو طے شدہ سازش کے تحت پاکستان منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پاکستان کی سالمیت و استحکام داعش اور دیگرکالعدم جماعتوں کی بیخ کنی سے مشروط ہے ۔انہیں پاکستان میں فعال ہونے کا موقعہ دینا اپنے گھر کو آگ لگانے کے مترادف ہو گا۔ حکومتی اداروں کی لمحہ بھر کی غفلت ملکی بقا و سالمیت کو سنگین خطرات سے دوچار کر کے رکھ دے گی۔
انہوں نے کہا انتہا پسندعناصر پر ملکی سیاست میں حصہ لینے پر پابندی لگائی جانی چاہیے تاکہ ملک دشمن قوتوں کو سیاسی پشت پناہی حاصل نہ ہو سکے۔مختلف کالعدم جماعتوں کو داعش میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے موثر حکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وطن عزیز کی حفاظت ہر محب وطن کا قومی فریضہ ہے۔جس کے لیے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کونیک نیتی سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا پارا چنار بم دھماکے میں داعش ملوث ہے۔عالمی ذرائع ابلاغ متعدد بار اس حقیقت کو آشکار کر چکے ہیں کہ شام سے بھاگنے والے داعش کے دہشت گرد افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں۔پاکستان میں ان عناصر کی موجودگی نہ صرف ملک و قوم کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص اور وقار کو بھی داغدار کرنے کا باعث بنے گا۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کو ایک جیسی رفتار کے ساتھ اہداف کی طرف بڑھنا ہو گا۔دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی پشت پناہوں کونکیل ڈالے بغیر مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے ملک بھر میں بھرپورآپریشن کا آغاز کیا جائے۔
وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل اور شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع شکارپور کے مختلف قصبوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پربرادر فداعباس لاڑک، مولانا سکندرعلی دل،قمردین شیخ ، مولانا محبوب علی و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر گڑہی یاسین، خانپور، پیر چنڈام ، ڈکھن، مدیجی اور رتوڈیرو میںمیڈیا اور عوامی اجتماع سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جمعہ 27جنوری کو دھشت گردی کے خلاف سندہ بھر میں یوم احتجاج اور یوم سیاہ منایا جائے گا۔ سندہ کی سرزمین پر دھشت گردی کے اڈے اور ٹریننگ کیمپس قبول نہیں۔ سندہ حکومت نے وارثان شہداء سے کئے گئے معاہدے پر بھی عمل نہیں کیا۔ یوم احتجاج کی مختلف جماعتوں نے حمایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ دھشت گردی اور مذہبی منافرت معاشرے کیلئے نقصاندہ ہے ۔ہم دھشت گردی اور کرپشن کے خلاف سندہ کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کربھرپور جدوجھد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ۳۰ جنوری کو شہدائے سانحہ شکارپور جامع مسجد سیدالشہداء ؑ کی دوسری برسی کے موقع پر( عظمت شہداء کانفرنس) منعقد ہوگی۔ کانفرنس میں ملک بھر سے جیدعلمائے کرام اور اکابرین شریک ہوںگے۔ کانفرنس سے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری خصوصی خطاب کریں گے۔ مجلس وحدت مسلمین جدوجہد کے ہر مرحلے میں وارثان شہداء کے شانہ بشانہ میدان عمل میں ہے۔ وارثان شہداء کمیٹی کی جدوجہد کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریڑی جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے پارہ چنار میں عالمی دہشتگرد گروہ ' داعش ' کی جانب سے مظلوم پارہ چنار کہ پاکستانی شیعہ مسلمانوں کی بم حملے میں شہادتوں کیخلاف کل بروز اتوار ملک بھر میں یوم احتجاج کی اپیل کی ہے ۔ مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری بیان میں انہو ں نےکہا ہے کہ داعش کہ عالمی دہشتگرد گروہ کے ہاتھوں بے گناہ پاکستانیوں کی شہادتوں کہ خلاف پاکستان کے عوام کل بھر پور احتجاج کریں اور عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ کی وطن عزیز کو عدم استحکام اور دہشتگردی کا شکار کرنے کی سازش کے خلاف بھرپور صدائے احتجاج بلند کریں، اس سلسلے میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں اور پرامن مظاہرے بھی کیئے جائیں ۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے پاراچنار سبزی منڈی میں ہونے والے افسوسناک خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاراچنار میں ہونیوالا دھماکہ سکیورٹی اداروں کی ناکامی کا ثبوت ہے، جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں عراق سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ سکیورٹی ادارے ایک طرف پاراچنار کو غیر مسلح کرنے کی کوششوں میں ہے اور دوسری طرف دہشتگردوں کے نشانے پر ہے۔ پاراچنار کو غیر مسلح کرنا طالبان کے رحم و کرم پہ چھوڑنا اور اہلیان پارا چنار کو دہشتگردی کی کھائی میں گرانے کے مترادف ہے۔ حالیہ دھماکہ نیشنل ایکشن پلان کو اسکی روح کیساتھ نافذ کرنے کی بجائے سیاسی انتقام کے لئے استعمال کرنے کا نتیجہ ہے۔ اگر حکومت سمیت سکیورٹی ادارے دہشتگردوں اور سہولت کاروں سمیت کلعدم جماعتوں کو سر پہ بٹھانے کی بجائے انکے خلاف کارروائی کرتے تو آج یہ افسوسناک واقعہ نہ ہوتا۔ فرقہ وارانہ دہشتگردی کو دہشتگردی کہنے کے جو حکومت تیار نہ ہو وہ دہشتگردی کو کیسے روک سکے گی۔ دہشتگردی کے خلاف ملک گیر آپریشن ہمارا پہلا مطالبہ تھا اور یہ بھی مطالبہ تھا کہ تمام دہشتگرد جماعتوں اور انکے سہولتوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ کارروائی کرنے کی بجائے انہیں ایوانوں میں پہنچانے کی حکومتی کوششیں نظر آرہی ہیں۔ پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ اب کس سے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں لواحقین کے لیے صبر کی تلقین کرتے ہیں اور تمام اہلیان گلگت بلتستان لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔