وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید میثم رضا عابدی و دیگر رہنماوں نے کہا ہے کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی 29 ویں برسی کے سلسلے میں 6 اگست کو اسلام آباد میں ہونے والی عظیم الشان مہدی برحق کانفرنس کو کامیاب بنانے کیلئے ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی رابطہ مہم اور کارنر میٹنگز جاری ہیں، مہدی برحق کانفرنس میں کراچی سمیت سندھ سے ہزاروں تعداد میں کارکنان و عوام شریک ہوں گے، کانفرنس میں شرکت کیلئے کراچی سے قافلہ 4 اگست کو کینٹ اسٹیشن سے روانہ ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاو س کراچی میں ہنگامی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس سے علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری، علامہ اظہر نقوی، علامہ علی انور جعفری، میر تقی ظفر و دیگر نے بھی خطاب کئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنماو ں نے کہا کہ ان شاءاللہ 6 اگست کو اسلام آباد میں ہونے والی مہدیؑ برحق کانفرنس ملک بھر میں دہشتگردی اور کرپٹ مافیا کیخلاف ریفرنڈم ثابت ہوگا۔رہنماو ں نے کہا کہ مہدی ؑبرحق کانفرنس میں شرکت کیلئے ملی شخصیات، اکابرین ملت سمیت علماءکرام، ذاکرین عظام اور تنظیموں کو خصوصی شرکت کی دعوت دی جا رہی ہے، جبکہ مہدیؑ برحق کانفرنس میں اہل سنت علمائے کرام و تنظیمات کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا جا رہا ہے، جن کا پاکستان میں اتحاد و وحدت کے حوالے سے اہم کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہدیؑ برحق کانفرنس میں مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری قائد شہید علامہ عارف حسینی ؒکے ویژن کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وطن عزیز کی ترقی و استحکام اور وحدت کو عملی شکل دینے کے لئے شہید قائد عارف حسینی ؒکے مشن کو لے کر میدان عمل میں حاضر ہیں، ہم وطن عزیز پاکستان کے باوفا بیٹے ہیں، ہم پاکستان کو عدم استحکام کرنے والی تکفیریت اور فرقہ واریت پھیلانے والی تمام تر سازشوں کو ماضی طرح ناکام بناتے رہیں گے۔
وحدت نیوز(لاہور) کرپشن کیخلاف بے رحمانہ احتساب کے بغیر ملک و قوم پر مسلط مافیا سے نجات ممکن نہیں،سپریم کورٹ نے عوام کے دلوں کی ترجمانی کی ہے،کرپٹ مافیا کے نشان عبرت بننے تک جدو جہد جاری رکھیں گے،تکبر رعونت کے ذریعے مسلط شاہانہ نظام کا زمین بوس ہونا غریب عوام کی دعاوں کا نتیجہ ہے،سانحہ ماڈل ٹاوُن کے مجرموں کو بھی کٹہرے میں لانا ہوگا،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ پنجاب کے حکمرانوں کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں،ان ظالم مافیا کیخلاف عوام کو بیدار ہونا ہوگا،عدلیہ نے تاریخی فیصلہ کر کے ثابت کر دیا کہ اب قانون سے زیادہ کوئی بھی طاقت ور نہیں،ہمارے سینکٹروں شہداء کے لہو پنجاب حکومت پر قرض ہے،نواز شریف کے اتحادی ملک دشمنوں کے آلہ کار ہیں،وہ آل شریف کی بادشاہت بچانے اور اپنے سیاہ کرتوں پر پردہ ڈالنے کے لئے نواز شریف کیساتھ ہیں،ان سب کے تانے بانے انڈیا سے ملتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمیں رب العزت کی بارگاہ میں شکر ادا کرنا چاہیئے کہ محب وطن عوام کی جدوجہد سے آج اللہ نے ظالموں سے ملک وقوم کو نجات دلایا،اور انشااللہ وہ وقت دور نہیں جب وطن عزیز میں حقیقی محب وطن اور عوام دوست حکمرانوں کا راج ہوگا،اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر افتخار نقوی،علامہ ملازم حسین نقوی،علامہ محمد اقبال کامرانی،سید حسن کاظمی سمیت دیگر اراکین نے شرکت کی۔
وحدت نیوز(منڈی بہاوالدین) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری امور تنظیم سازی علامہ اصغر عسکری نے مہدی ؑبرحق کانفرنس بمناسبت 29 ویں برسی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کی عوامی رابطہ مہم کے سلسلےمیں مرکزی امام بارگاہ سٹی منڈی بہاوالدین میں مومنین سے موجودہ ملکی صورتحال میں مومنین کی ذمہ داریاں کے موضوع پرخطاب کرتے ہوئے کہا کہ زد ظہور امام عج طاقتوں کے خلاف ظہور امام عج کے حامیوں کا یہ ایک تاریخی اجتماع ہونے جا رہا ہے جس میں تمام شیعان علیؑ اور امام مھدی عج کے پیروکاروں کو جمع ہو کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا ہے، انشاءاللہ چھ اگست کو اسلام آباد کی فضاءلبیک یا مہدی ؑکی فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھے گی۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) سب سے پہلے ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ مذاکرات کسے کہتے ہیں، جب کسی ہدف کو جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کیا جا سکتا تو پھر مذاکرات کا استعمال کیا جاتا ہے۔
جنگ میں جہاز، توپ، ٹینک اور گولی جیسے ہتھیاروں کا ستعمال کیا جاتا ہے جبکہ مذاکرات میں اخلاق، قلم ، دلیل، سنجیدگی، شائستگی ، احترام اور محبت جیسے ہتھیار کام آتے ہیں۔
جس طرح جنگ کے لئے ماہرین کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح مذاکرات بھی ہر کس و ناکس کا کام نہیں، مذاکرات کے لئے بھی پڑھے لکھے،تجربہ کار ، منجھے ہوئے اور سلجھے ہوئے افراد چاہیے ہوتے ہیں۔
مسئلہ کشمیر اگر جنگوں سے حل ہونا ہوتا تو اس مسئلے پر اب تک تین بڑی جنگیں اور سینکڑوں مسلح جھڑپیں ہوچکی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مسئلے کو کشت و خون ، شدت پسندی اور دہشت گردی سے نکال کر عوامی و جمہوری بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کی جائے۔
میرے مطابق اس کا مجوزہ حل درج زیل نکات پر مشتمل ہے:
۱۔ جموں و کشمیر کے مقامی ہندووں اور مسلمانوں کے درمیان بھائی چارے اور محبت کی فضا قائم کرتے ہوئے سب کی عزت و ناموس کا احترام کیا جائے۔
جموں و کشمیر کے مقامی غیر مسلموں اور مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی اپنی دینی تعلیمات کے مطابق ایک دوسرے کا احترام کریں، ایک دوسرے کی عزت و ناموس اور جان و مال کی حفاظت کریں، اور ہندوستان کی قابض افواج اور ہر طرح کے دہشت گردوں سے عدم تعاون کریں۔ دینی بنیادوں پر قابض افواج یا دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہ کیا جائے اور مل کر عالمی اداروں تک یہ پیغام پہنچائیں کہ ہم لوگ اس خطے میں آزادانہ رائے شماری چاہتے ہیں۔
۲۔ جموں و کشمیر کے مقامی ہندووں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے کے تحفظ اور دفاع کے لئے کھل کر سامنے آنا چاہیے اور کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ مقامی ہندووں یا مسلمانوں کو ستائے اور رائے شماری کے موضوع پر مکالمے کا آغاز کرنا چاہیے۔
۳۔رائے شماری میں ووٹ دینے کا جتنا حق مسلمانوں کو ہے اتنا ہی ہندووں کو بھی ہے لہذا رائے شماری دونوں ادیان کی ضرورت ہے، اس کے لئے ہندووں اور مسلمانوں کو مل کر رائے شماری کے لئے فضا سازگار بنانی چاہیے۔
۳۔ ہندوستان کی قابض افواج یا شدت پسند گروہوں کے عوام دشمن اقدامات کی مذمت اور مخالفت بلاتفریق ہندو و مسلم ہونی چاہیے۔
۴۔ جموں و کشمیر کے ہندووں تک اسلام کا یہ پیغام پہنچنا چاہیے کہ دینِ اسلام محبت، امن اور بھائی چارے کا دین ہے اور اسلام کسی مسلمان کو یہ اجازت نہیں دیتا کہ وہ کسی پر امن ہندو کو قتل کرکے اس کی جائیداد پر قبضہ کر لے۔ اس لئے رائے شماری کی صورت میں ہندووں پر مسلمانوں کی طرف سے کسی قسم کا کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا۔
۵۔ اس بات کو حل کیا جانا چاہیے کہ رائے شماری کے لئے کشمیر یوں کے سامنےتین آپشن ہیں :۔
ایک ہندوستان کے ساتھ الحاق
دوسرا پاکستان کے ساتھ الحاق
تیسرا خود مختار کشمیر
اس وقت موجودہ صورتحال یہ ہے کہ رائے شماری کی صورت میں ہندوستان کے ساتھ کشمیر کا الحاق تو ناممکن ہے۔لیکن پاکستان کے ساتھ الحاق میں پر امن انتقال اقتدار کا مسئلہ پیش آئے گا اور خود کشمیریوں کے درمیان حصول اقتدار کے لئے ماضی کے افغانستان جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے اور یہی خطرہ خود مختار کشمیر کی صورت میں بھی لاحق ہے۔
آیا ارباب حل و عقد اور ہمارے سیاست دانوں کے پاس اس مسئلے کا کوئی حل ہے اور اگر ہے تو اسے بیان کیوں نہیں کیا جاتا!؟
۶۔ جموں و کشمیر میں مکمل میڈیا ٹرائل ہونا چاہیے ، انسانی حقوق کے اداروں کو جانچ پڑتال کا حق دیا جانا چاہیے اور اس وقت جتنے گروہ بھی جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کے قتل اور ہتک حرمت میں ملوث ہیں ، وہ خواہ ہندوستان کے قابض فوجی ہوں یا دیگر مسلح غیرمسلم دہشت گرد گروپ اور جتھے ہوں یہ سب انسانیت کے مجرم ہیں، ان کے خلاف عالمی انسانی قوانین کے تحت مقدمات قائم ہونے چاہیے۔
اسی طرح اگر کسی مسلمان نے دینِ اسلام کی مخالفت کرتے ہوئے ، کشمیر کے غیر مسلموں پر شب خون مارا ہے، یا کسی کی عزت و ناموس پر ہاتھ اٹھا یا ہے تو اسے بھی اسلامی قوانین کے مطابق سزا ملنی چاہیے تا کہ عوام کا مسلمانوں اور اسلام پر اعتماد بحال ہو اور جمہوری رائے شماری اور ریفرنڈم کے لئے راستہ ہموار ہو۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
وحدت نیوز (منڈی بہاوالدین) مہدی برحق کانفرنس کے عنوان سے 6 اگست کو اسلام آباد میں منعقدہ شہید قائدعلامہ عارف حسین الحسینی ؒ کی 29ویں برسی کا اجتماع ملت تشیع کی شان وشوکت کا مظہر ہوگا، موجودہ عالمی اور قومی حالات میں یہ جلسہ عام انتہائی اہمیت کا حامل ہو چکاہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین نےمنڈی بہاوالدین کے علاقہ بوسال میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ انشااللہ منڈی بہاوالدین سے ہزاروں کی تعداد میِں عاشقان شہید حسینی برسی میں شرکت کریں گے، ناصر ملت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری پہلے دن سے کہہ رہے تھے یہ نااہل حکمران ہیں، آج سپریم کورٹ نے ن لیگ کی نااہلیت پہ مہر تصدیق ثبت کردی، اب مذید بڑے بڑے چور اور لٹیرے قانون کی گرفت میں آئیں گے اور امید ہے کہ ملک وقوم کا لوٹا گیا ایک ایک پیسہ واپس وطن لایا جائے گا۔
وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری یوتھ ڈاکٹر یونس حیدری نےمہدی ؑبرحق کانفرنس بمناسبت 29 ویں برسی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں ڈھوک حسو کی جامعہ مسجد میں مومنین سے خطاب کیا اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلہ کن گھڑی میں جب آل سعود امام زمانہ (عج) کا راستہ روکنے کی بات کرتا ہے اور ملک عزیز کا وزیراعظم نا اہل ہوچکا ہے، ملکی حالات نازک ہیں تو ملت تشیع پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنی طاقت دکھائیں، اس دورانیہ میں شہید قائد کی برسی سے استفادہ کرتے ہوئے شیعیان حیدر کرار کا یہ عظیم الشان اجتماع دشمنانِ تشیع تک نہ صرف یہ پیغام ہے کہ ملت تشیع سیاسی حوالے سے بیدار ہے بلکہ آل سعود کو بھی یہ پیغام ہے کہ ناصرانِ امام زمانہ عج ہر جگہ متحد ہیں اور ظہور امام (عج) کے منتظر ہیں ،خطاب کے بعد ڈاکٹر صاحب سے علاقے کے مومنین اور امام بارگاہ کے بانی سے ملاقات ہوئی، مومنین نے کثیر تعداد میں شرکت کرنے کی یقین دہائی کروائی۔