وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان خطے میں امن کے لئے کردار ادا کرے ۔حکومت ایران امریکہ کشیدگی پر اپنا موقف واضع کرے  ۔امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات خطے میں کشیدگی بڑھا رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان اب تک ماضی کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے ۔ملکی سلامتی و وقار کاتقاضہ ہے کہ اسلام آباد کے فیصلے اسلام آباد میں ہوں ۔آزاد خارجہ پالیسی ہی باوقار اور مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے ۔ پاکستان کو کسی صورت بھی دوسروں کی جنگ کا حصہ دارنا بنایا جائے۔ حکومت کو امن اور مفاہمت پر مبنی پالیسی اختیار کرنا ہوگی ۔خطے میں جاری ایران امریکہ کشیدگی کے حوالے سے تحمل اور بصیرت کے ساتھ فیصلے کرنا ہوں گے ۔پڑوسی مسلم برادر ملک کو تنہا چھوڑنا ہرگز دانشمندی نہیں ہوگی ۔

ان کا کہنا تھاکہ امریکی اور اس کے عرب اتحادیوں نے عالم اسلام خصوصاً عراق، شام، لیبیا اور یمن کو تباہ کر دیا اور اب پاکستان پر ان کی نظریں جمی ہیں لھذا حکومت دانشمندی کا مظاہرہ کرے اور مشرق وسطیٰ کے پراکسی وار کے عفریت سے دور رہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی خام خیالی ہے کہ وہ ایران پر حملہ کریگا اگر ایسی کوئی حماقت کی تو اس کی ناجائز اولاد اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جائے گی اور امریکیوں کو ایک عبرت ناک شکست کا مزہ چکھنا پڑے گا۔ ضروری ہے کہ پاکستان اپنی سلامتی و بقا کے لئے امریکہ اور اسکے اتحادیوں سے دور رہے۔

وحدت نیوز(کراچی) فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام کراچی کے مقامی ہوٹل میںالقدس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں سیا سی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماوں کی شرکت۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق کا کہناتھا کہ فلسطین کا ساتھ دینا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔دنیا کی بہت سی اقوام انسانیت کی خاطر فلسطینی عوام کا ساتھ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی وہ واحد قوم ہےجو ٹینکوں کے مقابلے میں پتھر سے لڑتی ہے۔ آج فلسطینی بچے اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے بجائے شہادت کی خواہش رکھتے ہیں۔ سینٹر سراج الحق کاکہنا تھا کہ پاکستان ایک نظریہ اور ایک کلمہ ہے، پاکستان کا اول و آخر اسلام ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ فلسطین کا ساتھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت بحیرہ عرب میں امریکی بحری بیڑہ موجود ہیاور امریکہ ایران پر حملے کے لئے پر تول رہا ہے جو مسلم امہ کے لئے نقصان دہ ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودیہ عرب کی ٹینشن سے اسرائیل فائدہ اُٹھاتا ہے۔ اسرائیل چاہتا ہے کہ وہ مسلم امہ کو آپس میں لڑوا کر وہ دنیا پر اپنا تسلط قائم کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی، پاکستان اسرائیل کو تسلیم بھی کرلے تو اسرائیل اس کو اہمیت نہیں دے گا کیوںکہ اس کے لئے بھارت اہمیت کا حامل ہے، بھارت اسرائیل اور امریکہ ایک ٹرائیکا ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ فلسطین کا معاملہ ہمارے دل کے قریب ہے، اسرائیل کیساتھ عرب ممالک کے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو روکنے کے لئے مسلم امہ نے اسرائیل کیساتھ تعلقات بحال رکھے ہوئے ہیں۔ محمدزبیر کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہم مسئلہ فلسطین کو اٹھائیں گے تو ہم کشمیر کے مسئلے کو بھی عالمی سطح پر بہتر اٹھا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے فلسطین قبلہ اول کی وجہ سے اہم ہیاور پاکستانی دفتر خارجہ کو چاہیے کہ فلسطین کے موضوع کو عالمی سطح پر اُٹھائے۔

 القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ فلسطین میں جو مظالم جاری ہیں ان پر بات کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوم القدس کو پاکستان میں سرکاری سطح پر منا نا چاہیئے۔فاروق ستار نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیل کے مظالم انتہائی افسوس ناک ہیں،امریکی صدر نے فلسطین کو صہیونیوں کی جاگیر بنانے کی ٹھان رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان واضح اور ٹھوس موقف کے ساتھ تسلسل کے ساتھ فلسطین کاز کی حمایت کرتی رہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسرار عباسی کاکہنا تھا کہ حکومت فلسطین کاذ کیلئے  ہر سطح پر آواز اُٹھائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے زور دیا گیا مگر وزیراعظم عمران خان نے اس کوقبول کرنے سے انکا ر کر دیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سند ھ کے سیکریٹری جنرل علامہ باقر زیدی، سابق رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، ڈاکٹر عالیہ امام، علامہ قاضی احمد نورانی، پیر ازہر ہمدانی، ارشد نقوی، میجر قمر عباس، نعیم قریشی، مسلم پرویز اور صابر ابو مریم نے کہا کہ آج اسرائیل محصور ہے، اسرائیل نے داعش کو بنایا کہ وہ شام کو ختم کر کے اس پر قبضہ کرنا چاہتا تھا مگراس کی تمام تدبیریں الٹی پڑ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا وجود اب ختم ہونے والا ہے۔ امام خمینی نے کہا تھا کہ فلسطین کے مسئلے کا واحد حل مقاومت ہے، آج فلسطین اور غزہ کے مظلومین اپنے دفاع کے لئے اسرائیل پر حملہ کرتے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ امریکا جو 15 ٹریلین ڈالر کا مقروض ہے وہ عالمی ٹھیکیدار بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی مقاومت کا ہر ممکن ساتھ دیں گے، ہم فلسطین اور کشمیر کے حل کے لئے کی جانے والی ہر کوشش میں ہراول دستے کا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اسرار عباسی کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کے عظیم مقصد کے لئے ہم ہرلمحہ موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خدا ہمیں فلسطین کے موضوع کیلئے تمام امور کی انجام دہی کرنے کی توفیق دے۔ کانفرنس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کی قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ نصاب تعلیم میں مسئلہ فلسطین کو شامل کیا جائے۔کانفرنس میںپاکستان میں موجود فلسطینی طلباءکے صدر محمد زیدان سمیت معروف سیاسی وسماجی شخصیات میں کرامت علی، احمد خان ملک، امتیاز فاران،، سید شبر رضا، میجر قمر عباس، ارم بٹ، الحاج محمدرفیع۔، نعیم قریشی،محمد عاقل، پروفیسر ہارون رشید، ایڈوکیٹ ملک طاہر، عبد الوحید یونس، ریحان عابدی و دیگر شریک تھے۔

وحدت نیوز (گلگت)  مجودہ مسودہ گلگت بلتستان کے محرومیوں کے ازالے کیلئے ناکافی ہے، مجلس وحدت مسلمین سپریم کورٹ میں پیش کردہ ترمیم شدہ آرڈر 2019 کو مسترد کرتی ہے ۔متنازعہ خطے کے تمام حقوق دیکر اکہتر سالہ محرومیوں کا ازالہ کیا جائے۔آرڈر پر آرڈر جاری کرکے حکومت گلگت بلتستان کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کررہی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیا ت غلام عباس نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام اب کسی آرڈر کو تسلیم نہیں کرینگے ۔ریاست گلگت بلتستان سے مخلص ہے تو عالمی قوانین کے مطابق متنازعہ خطے کے حقوق فراہم کرے،حکومت پابند ہے کہ متنازعہ خطہ گلگت بلتستان میں تمام انتظامی معاملات خود مختار اتھارٹی کو تفویض کرے تاکہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرسکیںاور انصاف کی فراہمی کو یقینی بناسکیں۔

انہوں نے کہا کہ آرڈر 2018 اور اس میں مجوزہ ترامیم گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ مذاق ہے اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے 17 جنوری 2019 کے فیصلے کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

وحدت نیوز(اسکردو) عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کا ایک اہم اجلاس عوام ایکشن کمیٹی بلتستان کے چئیرمین آغا علی رضوی کی قیادت میں منعقد ہوا جس میں انجمن تاجران بلتستان کے صدر غلام حسین اطہر، گلگت بلتستان اوئیرنیس فورم کے چیئر مین انجینئر شبیر ، گلگت بلتستان یوتھ الائنس کے عقیل ایڈووکیٹ اور مجلس وحدت مسلمین ضلع اسکردو کے سیکرٹری جنرل مولانا ذیشان نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں 2018ء ایکٹ ظالمانہ اور کالاقانون ہے۔ یہ قانون حفیظ سرکار کی خطے کے ساتھ مذاق ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے گلگت بلتستان کے متعلق فیصلے پر عمل کرتے ہوئے یہاں کے عوام کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور ظالمانہ کالا قانون کو ختم کیا جائے۔

 انہوں نے کہا کہ سپریم اپیلٹ کورٹ اور چیف کورٹ کے ججز کی تعیناتی جوڈیشل کمیشن کے ذریعے کرائی جائے، غیر قانونی طریقے سے ججز کی تعیناتی عدالت کے ساتھ مذاق اور ناانصافی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمیشن کی تقرری خلاف ضابطہ کرنا پری پول ریگن میں بھی آتا ہے اور لاقانونیت ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر عملدار کیا جائے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو پس پشت ڈالنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفیظ سرکار من مانیا ختم نہ کرے تو احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے لائحہ عمل کے منتظر ہیں جیسے ہی کوئی اعلان ہوگا بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(گلگت)  حکومت شہر میں بڑھتے ہوئے حادثات کے پیش نظر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈاکٹرز اورٹیکنیشن عملے کی موجودگی کویقینی بنائے۔گلگت شہر میں آئے روز حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں جنہیں فوری طور پر طبی امداد مہیا کرکے قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔آن کال ڈیوٹی ڈاکٹرز کو ہسپتال کالونی میں رہائشی مکانات الاٹ کئے جائیں تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں ڈاکٹرز فوری طور پر ہسپتال پہنچ سکیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری اطلاعات علی حیدرنے کہا ہے موقع پر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی عدم موجودگی کی وجہ سے اکثر حادثات کے شکار مریض زندگی کی بازی ہارجاتے ہیں اور آئے روز ہسپتال میں لڑائی جھگڑا معمول بن چکا ہے۔بلا شک موت وحیات خداوند تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے لیکن بروقت طبی امداد کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہسپتال کالونی کے رہائشی مکانات من پسند آفیسروں کو الاٹ کردیئے گئے جبکہ ڈاکٹرز کیلئے کالونی میں رہائشی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے دور دراز سے آن کال ڈیوٹی ڈاکٹرز پہنچتے پہنچتے کافی وقت نکل جاتا ہے اوراتنی دیر اپنی سانسوں کو بحال نہیں رکھ پاتا۔اگر ہسپتال کالونی کے اندر انہیں مکانات الاٹ کئے جائیں تو ایسے مواقع پر ڈاکٹرز کی موجودگی یقینی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ وہ ایمرجنسی ڈیل کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کو کالونی کے اندر مکانات الاٹ کئے جائیں تاکہ بوقت ضرورت وہ فوری طور پر ہسپتال میں پہنچ سکیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کراچی کی جانب سے جاری تربیت ساز پندرہ روزہ سلسلہ معارف کلاسز کے بارہویں روز حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ کاظم عباس نقوی نے سورہ محمدؐ کی آیت نمبر چوبیس تا ا کتیس کی تفسیر بیان کرتے ہوئےکہا کہ آرزوؤں کی کمی حب دنیا سے دوری کا باعث بنتی ہے ۔ جس قدر آرزوؤیں بڑھیں گی اتنی ہی دنیا سے محبت بڑھتی جائے گی ۔شیطان گناہ کو اچھا بناکر پیش کرتا ہے ۔ جبکہ شیطان کا دوسرا ہتھیار آرزوئیں ہیں ۔

 انہوں نے کہا کہ سورہ محمد ؐکے مطابق لوگ قرآن مجید میں غور نہیں کرتے یا ان کے دلوں میں قفل ہیں ۔خدا نے عام لوگوں کے لئے قرآن فہمی کا دروازہ بند نہیں کیا ہے ۔ جہاں مشکل پیش آئے وہاں اہلیبیت ؑ سے رجوع کرنا چائیے ۔

 انہوں نے کہا کہ اللہ کے ہاتھ سے مراد اللہ کی طاقت ہے ۔ کاموں کو مہارت اور اچھے انداز سے کرنا چائیے ۔ قناعت اپنانا چاہئیے ۔ سستی سے گریز کرنا چاہئیے۔ دین نے قبرستان جانے کی تاکید کی ہے ۔ مریضوں کی عیادت کرنی چائیے ۔ یتیم خانوں اور پاگل خانے جاکر عبرت حاصل کرنی چائیے ۔اس طرح نعمتوں کی قدر اور موت کی یاد رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام چاہتا ہے کہ ہم اپنے ارد گرد کے لوگوں کی مشکلات کا علم رکھے ۔

انہوں نےمزید کہا کہ سورہ محمدؐ کے مطابق جو باتیں چھپائی جاتی ہیں خدا انھیں جانتا ہے ۔ موت کے وقت کافروں کی سب سے کم سزا ملئیکتہ الموت کا بھیانک چہرے کا دیکھنا ہوگا ۔ دعائوں میں موت کے وقت کے  لئےخد ا سے مدد مانگنے کی تاکید کی گئی ہے ۔ اس سخت رویہ کی وجہ خدا کی ناپسندیدہ اعمال پر عمل کرنا ہے ۔ خدا کینہ پرور کے کینے کو کسی نہ کسی بہانے سے باہر ضرور لاتا ہے ۔ حاسد کا حسد خود اسے جلاتا ہے ۔ جب تک انسان دنیا میں ہے آزمائش میں مبتلاء ہوتا رہے گا ۔ معارف کلاس کے دوران ایم ڈبلیو ایم کراچی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل برادر مبشر حسن بھی شریک تھے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree