وحدت نیوز(اسلام آباد) پاراچنار ، ضلع کرم کے محاصرےکو سات ماہ ہوچکے ہیں، ابھی تک راستے مکمل طور پر کھل نہ سکے۔ اس دوران ہم نے یہ دیکھا کہ ادویات کی کمی کی وجہ سے معصوم بچوں کی جانیں گئیں، درجنوں شہریوں کے گلے کاٹے گئے، قتل کیا گیا اور یہاں تک کہ امدادی قافلوں کی لوٹ مار کے ساتھ حکومتی وسرکاری مشینری، افسران اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر بھی حملے ہوئے لیکن صوبائی و وفاقی حکومت اور سیکیورٹی ادارے ٹس سے مس نہ ہوئے۔ آج اسلام آباد میں اہلِ پاراچنار نے ایک مرتبہ پھر امن کی صدا دی ہے۔
امن کو پکارا ہے اور گفتگو، بحث و مباحثہ، مکالمہ اور جرگے کے راستے کو ہی اپنایا ہے۔ اہلِ کرم کے صبر ، حوصلے اور حب الوطنی کی اس سے بڑی مثال کیا ہوگی۔ اسلام آباد میں کرم امن کنونشن کے تمام منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امن کی جانب اٹھنے والے ہر قدم کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔ اب ریاست کا امتحان ہے کہ وہ امن کی دعوت اور پکار پر کیسے ردعمل دیں گے؟