Print this page

سانحہ چارسدہ آپریشن ضرب عضب کو ملک گیر نہ کرنے کا نتیجہ ہے، آغا علی رضوی

21 جنوری 2016

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چارسدہ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ وقت کے ابوجہلوں کی سیاہ کاری اور علم دشمنی کا بین ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اتنے اہم ادارے میں قوم کے مستقبل کے معماروں کو سکیورٹی فراہم نہ ہونا، سکیورٹی اداروں کی بدترین غفلت اور لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ باچاخان یونیورسٹی پر ہونے والے افسوسناک اور بہیمانہ حملے نے سانحہ پشاور کی یاد تازہ کردی۔ اگر پوری قوم سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور پر متحد ہوتی اور دہشتگرد جماعتوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوتی تو یہ نوبت نہیں آتی۔ سانحہ پشاور کے بعد کچھ دنوں کے لیے آپریشن میں تیزی لائی گئی اور دہشتگردوں کے خلاف ریاستی ادارے حرکت میں آگئے لیکن آہستہ آہستہ نہ صرف دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں میں کمی آگئیں بلکہ دہشتگردی کے مسئلے کو نظر انداز کرکے قومی ایکشن پلان کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ اب بھی ملکی سلامتی اور استحکام کے لیے ضروری ہے کہ آپریشن ضرب عضب کو ملک گیر کیا جائے اور سکیورٹی انتظامات کو آرمی مکمل طور پر اپنے ہاتھ میں لے کر قومی ایکشن پلان کے ساتھ مذاق ہونے نہ دے تو دہشتگردی کے عفریت کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ وہ سیاسی جماعتیں جو ہمیشہ دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ رکھتی ہیں ان سے یہ توقع عبث ہے کہ وہ دہشتگردوں کے خلاف کوئی ٹھوس اور سنجیدہ اقدام اٹھا سکیں گی۔ اس معاملے میں آرمی کو سکیورٹی معاملات دیکھنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ وفاقی حکومت اپنے شہریوں کو سکیورٹی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، حالیہ دلخراش واقعہ حکومت کی بدترین ناکامی ہے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree