The Latest
سرگودھا میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ پاکستان کے فطری دفاع پر حملہ اس بات کی غمازی ہے کہ ملک دشمن طاقتیں وطن عزیز کو غیر مستحکم کرنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو مطالبات کے مطابق حقوق اور تحفظ نہ دیا گیا تو سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے اور حالات کی ذمہ دار اعلیٰ عدلیہ اور ریاستی ادارے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت میں غیر اعلانیہ کرفیو لگایا گیا ہے جبکہ سکردو میں شہدا کے ورثا کو ہراساں کیا جارہا ہے عوامی احتجاج کو درست سمیت سے ہٹانے کے لئے ہھتکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ تین بڑے سانحوں کے بعد اب کسی چوتھے سانحے کا انتظار ہے کہ حکومت پھر اخباری بیانات اور ایسے حالات پیدا کرے کہ ساری توجہ اصل موضوع سے ہٹ جائے تو یہ اس کی خام خیالی ہے عوام اب سب کچھ جان چکی ہے کہ سازشیں کہاں ہوتیں ہیں اور کون پلان پر عمل کرتا ہے
وزیر داخلہ رحمان ملک کی جانب سے آج شام گئے مختلف مسالک کے علمائے کرام کو ایک بریفنگ کے لئے دعوت دی گئی جس میں مجلس وحدت کی جانب سے دارالحکومت اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل مولانا فخر عباس علوی نے شرکت کی اس ملاقات میں وزیر داخلہ سے گفتگو کرتے ہوئے دارالحکومت کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ملت تشیع میں اس وقت سخت قسم کی بے چینی پائی جاتی ہے اور عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جارہا ہے اس وقت بروقت عملی اقدام کیا جانا چاہیے ،وزیرداخلہ نے جوابا کہا کہ ہم تمام ضروری اقدامات کرنا چاہتے ہیں گلگت بلتستان سڑک کو ہر حال میں محفوظ بنایا جائے گا
وزیرداخلہ نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ سانحہ بابوسر ٹاپ اور کوئٹہ سمیت دہشت گردی میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے جس پر سیکرٹری جنرل اسلام آباد مولانا فخر علوی نے کہا کہ آپ ان کو بے نقاب کیوں نہیں کرتے جس کے جواب میں وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہا کہ آپ مجھے کچھ وقت دیں میں جلد ہی انہیں بے نقاب کرونگاواضح رہے کہ اس سے قبل سانحہ کوہستان اور چلاس میں بھی بالکل اسی قسم کے دعوئے کئے گئے تھے جن میں سے کسی پر بھی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ابھی یہ خبریں بھی آرہی ہیں کہ سی ون تھرٹی پروازوں دو پرواز کے بعد منسوخ کیا گیاہے
اسکے علاوہ وزیر داخلہ نے اپنی بریفینگ میں کہا کہ سانحہ بابوسر کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں بلکہ یہ صرف دہشت گردی ہے ،ہم نے گلگت بلتستان شاہراہ قرارم کو محفوظ بنانے کا تہیہ کرلیاہے آئندہ مسافر گاڑیوں کے ساتھ اسکاٹ دینگے ،وزیر داخلہ نے ایک بین المذاہب کونسل بنانے کی بھی بات کی
کراچی میں یوم القدس کے موقع پر ریلی میں شریک ہونے والے افراد کی بس پر بم دھماکہ کی ایف آئی آر کے لئے درخواست کراچی کے گلشن اقبال تھانہ میں جمع کرا دی گئی۔ درخواست میں کراچی میں متعین امریکی قونصل جنرل مچل ڈوڈمین (Michael Dodman) کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنما مولانا صادق رضا تقوی، مولانا منور علی نقوی اور آئی ایس او کراچی ڈویژن کے رکن ذیلی نظارت مولانا عقیل موسیٰ، ڈویژنل رہنما قاسم نقوی، اسد عباس و دیگر بھی موجود تھے۔ تفصیلات کے مطابق بم دھماکہ میں شہید ہونے والے امتیاز علی کے چچا زاد بھائی نواز علی کی مدعیت میں ایف آئی آر کے لئے درخواست جمع کرائی گئی ہے، جس میں امریکی قونصل جنرل مچل ڈوڈمین (Michael Dodman) سمیت دیگر مقامی افراد کو ملزم نامزد کیا ہے۔
جب تمام رہنما مدعی سمیت درخواست جمع کرانے کے لئے گلشن تھانہ پہنچے تو ڈیوٹی پر موجود ایس ایچ او نے ایف آئی آر درج کرنے میں تردد سے کام لیا اور فی الفور اعلٰی حکام سے رابطہ قائم کیا۔ بعد ازاں ڈی ایس پی الطاف کی موجودگی میں رہنماؤں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سلامتی اور پاکستان میں امن و امان کے قیام کے لئے آج ہم نے دہشت گردوں کے اصل مرکز کے خلاف ایف آئی آر کی درخواست جمع کرائی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کو ہر قسم کی دہشت گردی سے آزاد کرائیں اور اس کے لئے ہمیں پہلے امریکی سفیروں کے خلاف اقدامات کی ضرورت ہے۔ رہنماؤں کے احتجاج کے بعد ڈی ایس پی الطاف نے ایف آئی آر کی درخواست جمع کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کے سفیر کے خلاف ایف آئی آر کاٹنے میں قانونی سکم موجود ہے، تاہم مشاورت کے بعد اس پر مزید کارروائی کریں گے
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا صادق رضا تقوی نے کہا کہ آج ہم نے اس دھماکے میں کراچی میں موجود امریکی قونصل جنرل کو نامزد کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ اگر اس ملک سے ہمیں دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے تو ہمیں پورے پاکستان میں موجود امریکی سفیروں کو اپنی سرزمین سے باہر نکالنا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی یوم القدس کی ریلی پر دھماکہ کرنے والے عناصر نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ لوگ یقیناً امریکہ کے دشمن نہیں بلکہ اس کے ہی آلہ کار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایس پی نے ایف آئی آر تو درج نہیں کی، لیکن قانونی مشاورت کے لئے وقت مانگا ہے، اگر یہ لوگ درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کرتے ہیں تو ہم کورٹ سے ایف آئی آر کاٹنے کے لئے رابطہ کریں گے۔ اس سلسلے میں ہماری ٹیم ایڈووکیٹ تصور حسین کی سربراہی میں کام کر رہی ہے، انشاءاللہ اس کیس کو اس کی منزل تک پہنچائیں گے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قوم سے اپیل کی ہے کہ تمام تر وابستگیوں سے بالاتر ہوکر آنے والے جمعے کوملت سانحہ بابوسرٹاپ،کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ اورکراچی القدس ریلی کی بس پر دھماکے کے خلاف یوم احتجاج کے طور پر منائے اور اس روز احتجاج پرامن ریلیاں اور مظاہرے کرکے حکمرانوں کاضمیر جھنجھوڑیں اور اپنی ملی غیرت و حمیت کا ثبوت دیں
اپنے بیان میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ آج جبکہ سانحہ بابوسر ٹاپ کو ایک ہفتہ ہونے کو ہے لیکن ابھی تک اس پورے سانحے کی تفتیش کے حوالے سے سوائے اخباری بیانات کے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی جبکہ کئی ماہ گذرنے کے بعد بھی سانحہ چلاس و کوہستان کے حوالے سے بھی کسی قسم کی پیشرفت نظر نہیں آتی اور نہ ہی گلگت بلتستان کی عوام کی جانب سے کئے گئے مطالبات کو پورا کرنے کی کوئی کوشش نظر آتی ہے
سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ ملک بھر میں اہل تشیع کے قتل عام پر ریاستی اور سیکوریٹی کے اداروں کی چشم پوشی نے عدم تحفظ کا احساس پیدا کیا ہے اور یہ احساس عوام کو کسی بھی ناخوش گوار حالات سے دوچار کراسکتا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ اگر صورت حال ایسی رہی تو ہم ایک جامع احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کراچی میں القدس کے شرکاء کی بس پر ہونے والے بم دھماکے میں شہید ہونے والے امتیاز علی، مولانا منظور حسین، سانحہ بابوسر میں شہید ہونے والے جامعہ کراچی کے طالب علم اجلال حسین اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے مزمل حسین کے گھر جاکر ان کے خانوادگان سے تعزیت کی اور ان کی شہادت پر خاندان کو ملنے والی سعادت پر مبارکباد بھی پیش کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنما مبشر حسن، عقیل عباس، احسن عباس، ظہیر حیدر زیدی و دیگر بھی موجود تھے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے شہیدوں کے خانوادگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہید ہونے والے افراد نے اپنا وظیفہ انجام دے دیا ہے اب شہید کے خانوادہ کے ساتھ ساتھ معاشرے کے ہر باشعور فرد کی ذمہ داری ہے کہ ملت کو منظم کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو مزید تیز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمیں شدت سے منظم ہونے کی ضرورت ہے، ہم نے اس راہ میں کوششیں شروع کی ہیں، خدا سے دعا کرتے ہیں ہمیں ان کوششوں میں کامیاب فرمائے۔ انہوں نے خانوادہ شہداء کو صبر کی تلقین کی دعا کی کہ خداوند متعال شہداء کو چہاردہ معصومین (ع) کے قرب میں جگہ عطا فرمائے۔
سانحہ بابوسر کے مرتکبین کا نہ تو کوئی دین و مذہب ہے اور نہ ہی انکا تعلق اس ملک سے ہے اس بہیانک سانحے کے بعد جب شہداء کی لاشیں مانسرہ کے قریب ہسپتال میں لائی گئیں تو وارثین شہداء اپنے عزیزوں کے جنازے لینے پہنچ گئے یقیناًوہ قیامت کا منظر تھا اسی قیامت کے منظر میں وہاں ان کا اپنا کوئی خونی رشتہ دار تو نہ تھا کہ جو انہیں دلاسے دیتالیکن ایسے میں مضبوط اور دائمی رشتہ دار یعنی اسلامی بھائی چارگی کا رشتہ رکھنے والے آگے بڑھے اور انہیں گلے لگایا ان کے غم میں شریک ہوئے اور انہیں دلاسہ دیا
اسلامی بھائی چارگی وہ رشتہ ہے جو تمام رشتوں سے بڑھکر اور مضبوط ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ ہمارے معاشرئے میں اس رشتے کو دوسرے رشتوں کی طرح آہستہ آہستہ ختم کیا جارہا ہے اور ایک خاص سوچ کے تحت معاشرے کو مسلکوں میں تقسیم کیا جارہا ہے
ڈکٹیٹر ضیاالحق نے اس رشتے میں جو نفرت کی دراڑیں ڈالی وہ اب آہستہ آہستہ گہرے فاصلوں میں تبدیل ہورہی ہیں اور ریاست کا کام ہے کہ وہ ان فاصلوں کو بڑھنے نہ دے علماء کا کام ہے کہ وہ ان رشتوں کو مضبوط کریں قلم کار ،صحافی میڈیا سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان رشتوں کو مضبوط کریں
ایم ڈبلیوایم کراچی کے ایک وفد نے آغاخان ہسپتال میں یوم القدس کی بس پر دھماکے میں زخمی ہونے والے زخمیوں کی عیادت کی
اور ان کے علاج معالجے کے حوالے سے اطمنان کا اظہار کیا
واضح رہے کہ یوم القدس کے دن ریلی میں شرکت کی غرض سے آنے والے شرکاء کی بس پر بم کا حملہ کیا گیا تھا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر پورے پاکستان کی طرح ضلع نوشہرو فیروز میں بھی عیدالفطر کو یوم سوگ کے طور پر منایا گیا اور بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز عید ادا کی گئی اس موقعے پر نوشہرو فیروز،مورو ، مٹھیانی ، تھارو شاہ ، کھاہی ممن ، کھاہی راہو،بھریا ، کنڈیارو ، محراب پور بھریا روڈ سمیت چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں علما کرام نے خطبوں میں سانحہ بابوسر، کراچی میں قدس کے دن ہونے والی دہشتگردی اور گلگت کے معصوم لوگوں کے قتل پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ اہل تشیع کا قتل عام بند کیا جاۓ اور اسلام دشمن عناصروں پر کڑی نظر رکھی جاۓ اس موقعے پر مرکزی سیکریٹری جنرل کا پیغام بھی سنایا گیا
بلتستان روندو میں سکردو کے ممتازعالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین آغاسید علی رضوی نے روندو میں سانحہ بابوسرٹاپ کے خلاف ایک احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ المناک سانحہ کبھی بھی یہاں کی عوام کے زہنوں سے محونہیں ہوسکتا اور ہم جب تک اس سانحے کے مجرم کیفر کردار تک نہیں پہنچتے چین سے نہیں رہینگے
انہوں نے سانحہ کوہستان اور چلاس کے بعد مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے بیرون و اندرون ملک عوام میں شعور بیداری کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوے کہا کہ مجلس وحدت ایک قومی پلیٹ فارم اور ملک گیر جماعت ہے جس نے قلیل مدت میں بڑی خدمات انجام دیں ہیں جس وقت ملت کا کوئی پرسان حال نہ تھا تب شہید قائدکے مخلص اورباوفا پیروکاروں نے مجلس وحدت بنائی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری شہید قائد کے ایک سچے پیرو کار ہیں وہ شہید کے زمانے میں قم میں پڑھتے تھے اور قم دفتر میں شہید کا نمائندہ تھے ،قوم کو ایسے مخلص اور باوفا نڈر اور بابصیرت عالم دین کا ساتھ دینا چاہیے
انہوں نے کہا کہ سانحہ کوہستان و چلاس کو پہاڑوں میں ہی دفن کیا جاتا اگر مجلس وحدت مسلمین پاکستان
میدان میں نہ اترتی ۔
انہوں نے روندو کی عوام سے مخاطب ہوکر کہا کہ ہمیں ایسے تلخ اور اندوناک واقعات سے گھبرانا نہیں چاہیے بلکہ ہمیں اپنی صفوں میں مزید وحدت اور اتحاد پیدا کرنا چاہی
دس روزہ سوگ جاری ،ملک بھر میں شیعہ نسل کشی اور خاص کر سانحہ بابوسرٹاپ ویوم القدس بم دھماکے،کے خلاف بلتستان میں آج عید کے دوسرے دن بھی احتجاج جاری ہے تازہ ، بلتستان کے علاقے روندو میں اس وقت مقامی آبادی کے تعاون سے مجلس وحدت کے زیر سپرستی میں احتجاجی دھرنا جاری ہے دھرنے سے علمائے کرام اور سماجی شخصیات خطاب کر رہی ہیں
سانحہ کوہستان،چلاس اور اب بابوسرٹاپ پے درپے رونما ہونے والے ایسے سانحے ہیں جنہوں نے گلگت بلتستان سمیت دنیا کے ہر باضمیر انسان کو جھنجھوڑا ہے اگر کہیں بے حسی ہے تو صرف ہماری حکومت اور ریاستی سیکوریٹی اداروں میں نظر آتی ہے آنے والے دنوں میں پورے یورپ میں احتجاج کی کال دی گئی ہے جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے دس روزہ سوگ کا اعلان کیا ہوا ہے اور اس وقت ملک اور بیرون ملک مختلف مقامات پر احتجاج ہورہا ہے آنے والے جمعے کے دن اٹلی سمیت متعدد یورپی ملکوں میں احتجاج ہوگا جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حکومت اور سیکوریٹی فورسز سے کہا ہے کہ اگر ان واقعات میں ملوث عناصر کی گرفتاری عمل میں نہیں آتی ہے تو پھر ملک ،بیرون ملک احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اسی سلسلے میں کل لاہور میں لوئر مال روڈ پر احتجاج ہوا جبکہ ملک بھر میں عید کو سادگی سے منانے کے ساتھ ساتھ سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز عید ادا کی گئی