The Latest

وحدت نیوز(آرٹیکل) بات پاکستان کے دوبڑی سیاسی جماعتوں کی ہے۔ جنرل مشرف کے فوجی جمہوریت کے دور میں پاکستان مسلم لیگ نواز گروپ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان 14 مئی 2006 کو ایک معاہدہ ہوا جسے Charter of Democracy  یا میثاق جمہوریت کہا گیا۔

ایک اور معاہدہ پاکستان کی معروف سیاسی تنظیم تحریک انصاف اور استعمار مخالف معروف مذہبی و سیاسی تنظیم مجلس وحدت مسلمین کے درمیان 20 جون 2022 کو ہوا۔ اس معاہدے کو  معاہدہ اتحاد کہا جاتا ہے۔

 دونوں معاہدوں کے تقابلی جائزے کے لئے پہلے دونوں کے کچھ اہم شقوں کو بیان کروں گا تاکہ بعد میں  قارئین محترم کو بھی نتیجہ نکالنے میں آسانی ہو ۔

میثاق جمہوریت میں بظاہر تیرہ کے قریب اہم شقیں ہیں۔
1.سب سے پہلے دونوں سیاسی جماعتوں نے1973  کے آئین کو  بحال کرنے کا مطالبہ یا عزم کا اظہار کیا جسے سابق آرمی چیف جنرل مشرف نے 11 اکتوبر 1999 میں معطل کیا تھا۔

2.دونوں تنظیموں نے جنرل مشرف مرحوم کی طرف سے متعارف کرائی گئی اس آئینی ترمیم کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جس میں تین مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئے پر پابندی لگائی تھی۔

3.ایک شق میں نیشنل سکیورٹی کونسل کو ختم کرکے اس کی جگہ ڈیفینس کیبینیٹ کمیٹی بنانے کی تجویز دی وزیر اعظم جو ہوگا وہ اس کمیٹی کا سربراہ ہوگا ,یہی کمیٹی ایٹمی اثاثوں کو بھی کنٹرول کرےگا۔

4.کارگل جیسے واقعات کی تحقیق کا مطالبہ کیا گیا۔

5.تمام خفیہ ایجنسیوں کو منتخب حکومت کے ماتحت کرنے کی سفارش کی گئی۔

6.دفاعی بجٹ ہمیشہ پارلیمنٹ سے منظور کیا جائے گا۔

7. کسی بھی منتخب حکومت کو گرانے کے لئے سیاسی تنظیمیں استعمال نہیں ہوگی ۔

8.نیب کا ادارہ ختم کر کے اس کی جگہ ایک  آزاذ احتساب کمیٹی بنائی جائے  اس کا سربراہ وزیر اعظم اور حزب اختلاف کے مشورے سے مقرر ہو۔


اب آئیں تحریک اںصاف اور مجلس وحدت المسلمین کے درمیان سیاسی اشتراک و وحدت کے قرار داد کا ایک جائزہ لیتے ہیں۔

1 وطن عزیز پاکستان کی داخلی وحدت اور استحکام کو ہر صورت یقینی بنایا جائےگا۔اسلامی اقدار کا تحفظ ،تحریک پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کی حفاظت اور سیاسی اقتصادی و دفاعی خود انحصاری کے حصول کے لئے مشترکہ جدو جہد کی جائے گی

2۔اسرائیل کے حوالے سے قائد اعظم محمد علی جناح کی دی ہوئی گائیڈ لائن سے کسی قسم کی روگردانی نہیں کی جائے گی،کشمیر و فلسطین کے موضوع پر اپنے اخلاقی قانونی  نقطہ نظر سے کسی قسم کا انحراف نہیں کیا جائے گا

3.پاکستان دنیا کے تمام ممک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات کا خواہاں ہے،مسلم ممالک کے ساتھ اتحاد و وحدت کو خصوصی حیثیت حاصل ہوگی،ملکی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو روکنا خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہوگا

4.مسلم ممالک کے باہمی تنازعات میں مذاکرات کے ذریعے راہ حل نکالنے کی کوشش کی جائےگی۔ان تنازعات میں فریق نہیں بنےگا
،دوست پڑوسی ممالک سے تعلقات کو خصوصی حیثیت حاصل ہوگی۔

5۔گلگت بلتستان کومکمل آئینی صوبہ بنایا جائے گا

6.وطن عزیز پاکستان میں ظلم کے خاتمے اور انصاف کی فراہمی کو اولین ترجیح دی جائےگی،پسماندہ اور استحصال شدہ طبقے کی بحالی اولین ترجیح ہوگی

7.ہمیں غلامی قبول نہیں،پاکستانی سرزمین کسی بھی ملک کو فوجی اڈوں کے لئے نہیں دی جائےگی،پاکستان کے فیصلے اسلام آباد میں ہی ہونگے

8.آزاد خارجہ پالیسی اور داخلہ مختاری بنیادی اصولوں میں سے ہے اور اس بیانئے سے کسی طرح بھی روگردانی نہیں کی جائےگی۔

محترم قارئین اگر کسی تعصب کے بغیر ان دونوں معاہدوں کا جائزہ لیں گے تو یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ میثاق جمہوریت میں ہماری آرمی اور دفاعی اداروں کو کمزور کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔
دونوں تنظیموں کی طرف سے ماضی میں  میمو گیٹ اور اس بات پر گواہ بھی ہیں۔

میثاق جمہوریت سے شخصیات کو فایدہ پہنچانے کی خواہش کا اظہار کیا اور عملا تین دفعہ سے زائد مرتبہ وزارت عظمیٰ کے منصب پر جلوہ افروز ہوکر اس بات کو عملی جامہ پہنایا گیا
میثاق جمہوریت کے ذریعے دونوں تنظیمیں عملا یہ کام کرسکتی تھی کہ کسی بھی منتخب حکومت کو گرانے کے لئے کوئی سہولت کاری نہیں کی جائے گی ،لیکن بیرونی و اندرونی طاقتوں کے اشارے پر عمران خان کی حکومت گرا کر ان دونوں تنظیموں نے اپنا ہی منہ کالا کردیا۔

پاکستان میں جمہوریت جتنی کمزور پی ڈی ایم کی حکومت میں ہوئی اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی۔ منتخب حکومت کے خلاف سائفر کیس اور مولانا فضل الرحمن کے حالیہ اعترافات اس پر گواہ ہے
باقی ان دونوں تنظیموں کے خلاف پاکستان کی استحکام اور غریب عوام کی خوشحالی کے لئے کوئی روڈ میپ کہیں نظر نہیں آیا۔

تحریک انصاف اور مجلس وحدت المسلمین کے معاہدے سے واضح ہوجاتا ہے کہ یہ دونوں پاکستان کے مظلوم عوام کے واقعی ہمدرد تنظیمیں ہیں۔

مجلس وحدت نے ایک بڑی سیاسی تنظیم سے معاہدے میں کسی کرسی ،ممبر یا دیگر عہدوں کی شرائط رکھنے کی بجائے نظریاتی بنیادوں پر اتحاد کرکے یہ ثابت کیا کہ وہ ملک پاکستان کے نظریاتی سرحدوں کے حقیقی محافظ و جانثار ہے۔

یہ تنظیم پاکستان کو ایک مضبوط  اور غیرت مند و آبرو مند ملک دیکھنا چاہتی ہے۔

آزاد خارجہ پالیسی اور داخلہ پالیسی کے علمبردار اس تنظیم نے مسلکی دائرے سے نکل کر قومی دائرے میں اپنا لوہا منوایا ۔

امریکہ کی غلامی سے انکار اور اسرائیل کے حوالے سے بانی پاکستان کے نظریات سے وفاداری اور اس کے پاسداری کی خواہش و جدو جہد نے اسے پاکستان میں استعمار مخالف سیاست کی شناخت عطا کی ہے۔


مجلس وحدت کے استعمار مخالفت بیانئے نے  پاکستان بھر میں استعمار کے مخالف پڑھے لکھے باشعور جوانوں کو  امید کی کرن دکھائی ہے۔اس تنظیم کے سربراہ محترم راجہ ناصر عباس جعفری کو اب مختلف مسلک و مذہب سے تعلق رکھنے والے نوجوان ایک بابصیرت،استعمار مخالف سیاسی و مذہبی لیڈر کے طور پر دیکھتے ہیں۔اس وقت بھی نیشنل و انٹرنیشنل میڈیا پہ مشکل سے مشکل وقت میں ان کی وفاداری و استقامت کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔

جس ملک میں معاہدے لکھ کر لکھنے والے ہی اس کی یہ کہکر مخالفت کرتے تھے کہ یہ کوئی قرآن و شریعت نہیں،وہاں مشکل سے مشکل وقت میں بھی مجلس وحدت المسلمین کے قائدین نے ڈٹ کر اپنے معاہدے کی پاسداری کرکے معاشرے میں عہد اور وفاداری کے اقدار کو ایک مرتبہ پھر زندہ کیا ہے۔
اس معاہدے کو معاہدہ عزت و آزادی اور معاہدہ استقامت کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے فلسطین پر اسرائیل کے بے تحاشا مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، اسرائیلی سفاکیت کو روکنے کی بجائے سلامتی کونسل میں فوری جنگ بندی سے متعلق الجزائر کی پیش کردہ قرار داد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کرنا شرمناک یے، امریکی اقدام انسانیت کے خلاف ایک گھناؤنا اور قبیح عمل ہے، امریکہ اس جنگی جرم کو حالیہ جنگ میں تیسری مرتبہ دوہرا چکا ہے، الجزائر نے یہ قرارداد خالصتاً انسانی بنیادوں پر سلامتی کونسل میں پیش کی تھی جس کا مقصد فوری طور پر غزہ میں جنگ بندی کرنا تھا، قرارداد کے حق میں جن ممالک نے ووٹ دیا ہے دراصل انہوں نے نہتے فلسطینیوں کے جینے کے حق کی حمایت کی ہے، امریکہ تیسری مرتبہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کر کے فلسطینی عوام کے قتل میں برابر کا شریک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت فلسطینی مظلومین کا کوئی پرسان حال نہیں، ایسے لگتا ہے کہ پوری دنیا نے اسرائیل کو فلسطینی عوام کے قتل عام کی اجازت دے دی ہے، اسرائیل مسلسل جنگی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، جارح صیہونی ریاست نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی دھجیاں اڑا دی ہیں، اس کے لیے عالمی ادارے اور قوانین جوتے کی نوک پر ہیں، صیہونی وزراء سر عام تمام فلسطینیوں کو ختم کرنے کے بیان دے رہے ہیں، مسلم حکمرانوں اور او آئی سی کی جانب نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جارحیت پر مجرمانہ خاموشی انتہائی شرمناک ہے، پاکستانی حکمران بھی اب تک جنگ رکوانے میں کوئی ٹھوس حکمت عملی اور اقدام اٹھانے میں مکمل ناکام رہے ہیں، اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیوں میں اب تک تیس ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ملک کے نامور صحافی عمران ریاض خان کی دوبارہ بلاجواز گرفتاری کی پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہاکہ نڈر صحافی عمران ریاض کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ملک،قوم اور قانون و انصاف کے ساتھ عجب مذاق ہے کہ جس شخص نے ایک کروڑ کے ٹھیکے کو چار کروڑ میں خریدا اسے کرپشن کا الزام لگا کر جیل بھجوا دیا گیا اورجس خاتون نے  ہاری ہوئی نشست جعل سازی سے اپنے نام کر لی اسے ایوان میں بھیج کر وزیر اعلیٰ پنجاب کا منصب تھما دیا گیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ سے ایم ڈبلیوایم کے حلقہ این اے 37پاراچنار سے نومنتخب ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین کی ملاقات۔

 اس موقع پر وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی ،مرکزی پولیٹیکل سیکرٹری برادر سید اسد نقوی، برادر سید محسن شہریار، برادر آصف رضا ایڈووکیٹ ،مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری وحدت یوتھ برادر سید یاور علی کاظمی ، متعلم حوزہ علمیہ قم علامہ سید حسن رضا نقوی، برادر مولانا سید عباس نقوی بھی شامل تھے۔

اس موقع پاراچنار کی صورتحال کے حوالہ سے تفصیلی گفتگو ہوئی، قائد وحدت نے الیکشن کے موقع پر پاراچنار کے شیعہ سنی عوام کے اتحاد و وحدت اور پاراچنار کابینہ اراکین و الیکشن ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے حلقہ این اے 37پاراچنار سے نومنتخب ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین کی مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد آمد پر پرتپاک استقبال۔

تفصیلات کے مطابق پاراچنار سے ایم ڈبلیوایم کے نومنتخب ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین مرکزی سیکریٹریٹ پہنچے تو مرکزی قائدین و آفس اسٹاف کی جانب سے ان کو پھولوں کے ہار پہنا کر خوش آمدید کہا گیا۔

اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی،سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی،ملک اقرار حسین،محسن شہریار،آصف رضا ایڈوکیٹ ،ارشاد بنگش و دیگر بھی موجود تھے ۔

وحدت نیوز(چنیوٹ) سید انیس عباس زیدی ضلعی آرگنائزرمجلس وحدت مسلمین ضلع چنیوٹ کی  دعوت پر جناب حجت الاسلام والمسلمین علامہ سید علی اکبر کاظمی صوبائی صدر مجلس وحدتِ مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب نے اپنے صوبائی وفد کے ہمراہ ضلع چنیوٹ کا وزٹ کیا جہاں انہوں ضلعی آرگنائزننگ کمیٹی کے ممبران کے ساتھ  ملاقات کی ۔ اس وزٹ میں جناب سید حسن رضا کاظمی صوبائی جنرل سیکرٹری ،جناب برادر مظہر عباس جعفری صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی ،مولانا ظہیر کربلائی صوبائی آفس سیکرٹری بھی ہمراہ تھے ۔

 اس ملاقات میں پنجاب کی سیاسی ،مذہبی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ برادر مظہر عباس جعفری صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی و ڈویژنل مسئول فیصل آباد ڈویژن نے ضلع چنیوٹ کی تنظیمی صورتحال پر بریفننگ دی ۔جناب انیس عباس زیدی نے اپنی کابینہ کے متعلق بریف کیا اور اپنی کابینہ کا صوبائی وفد سے تعارف کرایا ۔صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین نے ، ضلع چنیوٹ کے نئے سیٹ اپ کے معزز اراکین کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے آپ جیسے باصلاحیت افراد کو مکتب اہلبیت علیہم السلام ضلع چنیوٹ کی ذمہ داری سونپی ہے ۔کوشش کریں اخلاص کے ساتھ آگے بڑھیں اور ضلع چنیوٹ کو دستوری ماڈل ضلع بنانے کے لئے کوشاں رہیں ۔ تنظیم سازی پر توجہ دیں ہر یونین کونسل میں ایک یونٹ کے ٹاسک کو جلد از جلد پورا کریں ۔ صوبائی جنرل سیکرٹری جناب سید حسن رضا کاظمی نے کہا کہ دیکھا جائے تو پچھلے پورے ایک سال میں  صوبائی صدر اور صوبائی کابینہ کے سب سے زیادہ وزٹ ضلع چنیوٹ کے ہیں ۔ ان شاءاللہ آگے بھی آپ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔صوبے کی ضلع چنیوٹ سے بڑی توقعات وابستہ ہیں ۔ آپ دستوں نے ہمیشہ دستور کے مطابق اپنی فعالیت کو انجام دینا ۔مظہر عباس جعفری صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی نے کہا کہ ان شاءاللہ نئے ضلعی سیٹ اپ کے ساتھ ملکر محنت کریں گے ۔ جو پروگرام صوبے اور مرکز سے دیئے جائیں گے اس کو ضلع میں اجراء کریں گے ان شاءاللہ ۔

 ضلعی آرگنائزر جناب سید انیس عباس زیدی نے کہا کہ میں اپنی کابینہ کی جانب سے صوبائی صدر جناب سید علی اکبر کاظمی صاحب صوبائی جنرل سیکرٹری جناب سید حسن رضا کاظمی صاحب ،صوبائی آفس سیکرٹری جناب ظہیر الحسن کربلائی اور صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی برادر مظہر عباس جعفری صاحب کا بے حد مشکور ہوں کہ انہوں نے ضلع چنیوٹ کو اتنی اہمیت دی اور یہاں ضلعی کابینہ کی دعوت پر تشریف لائے ۔ سید انیس عباس زیدی نے ضلع چنیوٹ کی موجودہ سیاسی صورتحال پر مکمل بریفننگ دی اور آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے تفصیل سے بتایا ۔

 ضلع چنیوٹ کی تنظیمی مشکلات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم صوبے سے رہنمائی لیتے ہوئے صوبے کے ساتھ ہم آہنگ ہوکر اپنی زمہ داری کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے ۔ پوری محنت اور لگن کے ساتھ اپنے حصے کا کام انجام دیں گے ۔ ہم کبھی بھی صوبے کو اعتماد میں لیے بغیر مرکز سے ڈائریکٹ رابطے کی کوشش نہیں کریں گے ۔ بلکہ تمام تنظیمی امور میں ہم صوبہ پنجاب کی سفارشات پر عمل کریں گے ۔ مرکزی قائدین کے ضلع چنیوٹ میں وزٹ صوبے کی مشاورت سے ترتیب دیئے جائیں گے ۔ ان شاءاللہ ۔ پہلے مرحلے میں ہم اپنے تحصیل سیٹ اپ (تحصیل چنیوٹ ،تحصیل بھوآنہ،تحصیل لالیاں ) پرفوکس کریں گے اور تحصیل سیٹ کو مکمل کریں گے ۔جب ضلع میں تحصیل سیٹ اپ مکمل کرلیا جائے گا ۔ اس کے ضلعی شوری کا اجلاس بلایا جائے گا۔ ان شاءاللہ

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا  ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ,سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کا اتحاد خوش آئند ہے ۔تینوں سیاسی جماعتوں کا اتحاد نیا نہیں بلکہ گزشتہ دس سالوں سے فکری طور پر ہم آہنگ ہیں۔مجلس وحدت مسلمین  بھرپورحوصلے اور استقامت کے ساتھ تحریک انصاف کے ساتھ کھڑی ہے اورآزاد خارجہ پالیسی اور داخلی خودمختاری کی حمایت میں ان شا اللہ ہمیشہ کھڑی رہے گی۔ ملکی سالمیت و استحکام کی خاطر کسی بھی قسم کی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔ رجیم چینگ آپریشن  کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے اور اس کے منفی نتائج پوری قوم بھگت رہی ہے ۔قومی انتخابات کے نتائج میں ردوبدل عوام کے ووٹوں پر ڈاکہ ہے۔وطن عزیز میں اضطرابی کیفیت پیدا کرنے کی دانستہ کوشش کی جارہی ہے  ۔

انہوں نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اچھی طرح جانتی ہیں کہ عام انتخابات میں کس جماعت کو سب سے زیادہ عوامی حمایت حاصل تھی ۔عمران خان کا بیانیہ عوامی امنگوں کی ترجمان ہے۔ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے مشترکہ جدوجہد تمام جماعتوں کی ذمہ داری بنتی ہے۔پی ڈی ایم  کی اتحادی حکومت  نے قوم کو  مہنگائی اوربےروزگاری کے سوا کچھ نہیں دیا۔ جو کسر رہ گئی تھی وہ نگراں حکومت پوری کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا  الیکشن کمیشن کو ملک میں شفاف انتخابات  کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع شرقی کراچی کی جانب سے انقلاب اسلامی کی سالگرہ کی مناسبت سے فکر امام خمینی کے سلسلہ کی نشست "انقلاب اسلامی امام خمینی کی نظر میں" کے عنوان پر مجلس وحدت مسلمین کے دفتر سولجر بازار میں منعقد کی گئی ۔ فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید عروج زیدی صاحب نے کہا کہ امام خمینی نے اسلام کی مکمل شکل روشناس کروائی.امام خمینی نے  یہ فکر کربلا سے حاصل کی۔انقلاب اسلامی کربلا کا نتیجہ ہے۔امام خمینی کا قیام خالص اللہ کے لئے تھا ۔ان کی ذات میں کسی قسم کی خود پسندی نہیں تھی۔ہر کام اللہ کے لئے کرتے تھے ۔اس خوبی کے حصول  کے لئےاندر سے "میں" مارنی پڑتی ہے۔امام خمینی انتہائی مطمئن شخص تھے۔امام خمینی کی تحریک کو23 سال کا عرصہ لگا اور وہ کامیاب ہوئے بالکل اسی طرح جس طرح رسول خداؐ کی تحریک کو 23 سال کامیاب ہونے میں لگے تھے۔دس سال جو کچھ ایرانی قوم کے ذہنوں میں پہلے سے تھا اسے نکالنے میں لگے اور تیرہ سال ان کی تربیت میں امام نے صرف کئے۔امام خمینی کے سامنے تین رکاوٹیں تھیں ایک قوم پرستی ،دوسرا سوشلزم اور تیسرا سرمایہ دارانہ نظام ۔امام خمینی نے تینوں کو عبور کیا ۔

ان روایتی سلسلوں کو نکال کر  انقلاب اسلامی کو کامیاب بنایا ۔مولانا عروج زیدی نے بتایا کہ ہماری نجات تعلیم و تربیت میں ہے۔امام خمینی کے انقلاب میں خواتین نے سب سے اہم کردار ادا کیا۔ہمیں خواتین کو ایسی فرصت اور مواقع دینے چاہیے کہ وہ اپنی تربیت کریں اور حزب اللہی نوجوان تیار کریں۔خواتین کا تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے ۔خواتین حجاب اسلامی کے ساتھ تعلیم حاصل کرسکتی ہیں۔امام خمینی نے سب سے پہلے نعرہ لگایا کہ اسلام گم ہوچکا ہے۔اسلام گمشدہ است امام خمینی ایک ایسی قوم کو کہہ رہے تھے جو نماز روزہ کی پابند تھی ۔ تقلید کرتی تھی۔یہ وہ دور تھا کہ امام خمینی کے مقابلے میں رضا شاہ نے سفید انقلاب کا نعرہ لگایا اور عوام کو مراعات دینے کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔اس دوران امام خمینی کہتے ہیں کہ اسلام گم ہوچکا ہے۔

مولانا سید عروج زیدی نے کہا کہ جب کبھی انقلابی تحریک کسی خطے میں کامیاب ہونے لگتی ہے ،دشمن عوام کو مراعاتیں دے کر ٹھنڈا کرتا ہے اور نتیجہ میں الہی' رہبروں کو زندان میں ڈال دیا جاتا ہے یا پھر شہید کردیا جاتا ہے۔قومیں اپنی تقدیر خود لکھتی ہیں ۔انقلاب تب آتا ہے جب قوم بیدار ہوتی ہیں۔امام خمینی کا نام ہم اس لئے لیتے ہیں کہ انہوں نے ہمیں آج کے دور میں حسینیؑ بن کر جینا سکھایا ۔امام خمینی نے بتایا کہ کربلا منائی نہیں جاتی کربلا میں اتراجاتا ہے.کربلا برپا کی جاتی ہے.الہی' بصیرت رکھنے والی شخصیات ایک خطہ میں آتی ہے مگر وہ پوری دنیا کے لئے ہدایت کا باعث بنتی ہے ۔امام خمینی اسلامی رہبر ہے صرف ایرانیوں کے لیڈر نہیں ہے.رہبر معظم علامہ اقبال کے بارے میں کہتے ہیں کہ میں ایرانیوں سے شکوہ کروں گا کہ آپ نے اقبال کو دیر سے سمجھا اس لئے انقلاب بھی دیر سے آیا ۔

مولانا سید عروج زیدی نے کہا کہ انقلاب سسٹم کو بدلنا چاہتا ہے ۔انقلاب آئیڈیا لوجی کے نتیجہ میں آتا ہے ۔انقلاب عوامی تحریک ہوتی ہے ۔کسی تنظیم یا گروہ کی تحریک انقلاب نہیں کہلاتی ہے۔ اصطلاحات،کودتا یامخملی انقلاب انقلاب سے مشابہت رکھتے ہیں۔ مگر انقلاب نہیں ہوتے ہیں۔مسائل انقلاب کی بنیاد نہیں ہوتے بلکہ نظریہ انقلاب کی بنیاد ہوتا ہے ۔انقلاب سے قبل آغائے کاظم شیرازی اور سید جمال الدین کی تمباکو کی حرمت سے متعلق تحریک اورڈاکٹر مصدق کی تیل کو قومیانے کی تحریک کامیاب ہوئی تھی۔

مولانا سید عروج زیدی نے کہا کہ ہم ابھی تک آزاد نہیں ہوئے ہیں۔ ایسے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں کہ سائنسدان ہماری اپنی زمینوں پر جاکر ریسرچ نہیں کرسکتے ہیں۔یہ غلامی کی علامت ہے۔مولانا سید عروج زیدی نے کہا کہ ہر خطے کے اپنے مخصوص حالات ہوتے ہیں۔پاکستان میں تشیعوں کی بقا کے لئے جمہوریت کے سسٹم میں جانا ضروری ہے۔اگر کفریہ نظام کہہ کر  انتخابات میں حصہ نہ لیا جاتا تو تکفیری پارلیمنٹ میں پہنچنے میں کامیاب ہوجاتے ۔فکری نشست کے اختتام پر انقلاب اسلامی ایران کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ اس سے قبل برادر راشد نے تلاوت قرآن پاک سے نشست کا آغاز کیا ۔ فکری نشست کی نظارت کے فرائض برادر رضوان پنجوانی نے انجام دئیے ۔فکری نشست میں خواتین و مرد حضرات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم ولادت باسعادت شبیہ پیغمبرؐ شہزادہ حضرت علی اکبر علیہ السلام کے پر مسرت موقع پر تمام عاشقانِ محمد و آل محمد و حب داروں کو دلی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہزادہ علی اکبر ع کی پاکیزہ سیرت و کردار جوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہے جس پر عمل پیرا ہو کر وہ اپنی زندگی کی حقیقی منزل اور عالی ترین مقاصد کو پا سکتے ہیں، خاندان رسالت و نبوت کا ہر فرد جرآت و جوانمندی، حوصلے اور استقامت کی عظیم مثال ہے، شہزادہ علی اکبر ع کا یہ قول کہ "ہم حق پر ہیں تو پھر اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ ہم موت پرجا پڑیں یا موت ہم پر آ پڑے" رہتی دنیا تک ہر حق پرست بالخصوص نوجوانوں کے لیے بہترین درس ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کا کردار کسی بھی معاشرے پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے، جوان ظاہری اور باطنی طور پر ایک ہی کردار کے مالک ہوتے ہیں ان کے دلوں کو کثافتوں سے پاک رکھنے کے لیے جن آئیڈیل اور بہترین معارف و اخلاق کی ضرورت ہے وہ حضرت علی اکبر ع ہیں، جس معاشرے کے نوجوان حق شناس ہوں وہ معاشرہ دنیاوی خوف سے بے نیاز ہو جاتا ہے اور جہاں حق و باطل کی تمیز ختم ہو جائے وہاں ذاتی مفادات اور طاقتور طبقات کا خوف سرائیت کر جاتا ہے۔

وحدت نیوز (پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا علی کی سربراہی میں جی بی کے ایک وفد نے قومی اسمبلی کے نشست پر کامیاب ہونے والے ایم این اے انجینئر حمید حسین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم، رکن شوری 'عالی کاچو زاہد علی خان، مسئول ایم ڈبلیو ایم سیکرٹریٹ ارشاد حسین موجود تھے۔

 وفد نے حمید حسین کی این اے کی نشست پر بھرپور کامیابی پر مبارک بادی دی اور پاراچنار کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس توقع پر اظہار کیا کہ ایم ڈبلیو ایم کا نمائندہ قومی اسمبلی میں مظلوم اور محروم کی آواز کرے گا اور اتحاد و وحدت کی فضا قائم کرنے نیز خوددار پاکستان بنانے کے سفر کو جاری و ساری رکھا جائے گا۔ ایم این اے حمید حسین نے آغا علی رضوی اور اپوزیشن لیڈر کاظم میثم کا شکریہ ادا کی۔

Page 84 of 1518

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree