Print this page

خودکشی کے تدارک کیلئےتعلیمی اداروں میں طلباء کی درست رہنمائی کیلئےماہرین نفسیات کی خدمات ضروری ہیں،صوبائی وزیر زراعت کاظم میثم

12 اکتوبر 2021

وحدت نیوز(سکردو)جامعہ بلتستان میں ذھنی صحت کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت و رہنما مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے کہا کہ اس اہم ایونٹ کے انعقاد پر منتظمین کا شکرگزار ہوں خود کشی کے اسباب تلاش کرنے کی ضرورت ہے،۔

انہوں نے کہاکہ خود کشی کرنے والے افراد کے لواحقین سے معلومات لے کر ہم خود کشی کے اسباب کا تعین کر سکتے ہیں عام ثاثر یہ ہے کہ کم علم افراد ہی خود کشی کرتے ہیں لیکن دیکھنے میں آیا کہ پڑھے لکھے لوگ بھی خود کشی کا ارتکاب کرتے ہیں،خود کشی کرنے والے بہادر نہیں بلکہ بزدل ہوتے ہیں جو حالات کا مقابلہ نہیں کر سکتے، بہتر زندگی کا نسخہ یہ ہے کہ انسان خوش رہے،خود کشی کے حوالے سے ہم اصل ایشو کو دیکھنے کے بجائے مفروضات پیدا کرتے ہیں، نااُمیدی خود کشی کی جڑ ہے،اُمید پہ دنیا قائم ہے، جو لوگ پر اُمید زندگی گزارتے ہیں وہ کبھی خود کشی جیسا غلط اقدام نہیں اُٹھاتے،ہمیں اُمید کا دامن بھر ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خود کشی کے تدار ک کے لیے مذہبی سکالرز کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں اور تعلیمی ادارے بھی اس حوالے سے اپنا کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں، تعلیمی اداروں میں بھی ماہر نفسیات ہونے چاہیے تاکہ بچوں کے نفسیاتی مسائل حل ہو سکیں، وہ تعلیمی ادارے تعلیمی ادارے نہیں کہلا سکتے ہیں جہاں ماہر نفسیات موجود نہیں ہوں بچوں کو نمبروں میں ریس میں لگانے سے بھی مسائل جنم لے رہے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ ہم لوگوں کو سنیں اُن کے مسائل جانیں، تو مسائل حل ہو سکتے ہیں،خود کشی کے حوالے سے میڈیا کا کردار بھی ذمہ دارانہ ہونا چاہیے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree