Print this page

سانحہ نلتر انسانیت کے خلاف ایک سانحہ ہے اور اس کی آڑ میں اسلحے کی نمائش اور خوف ہراس بھی دہشتگردی کہلاتا ہے،ڈاکٹر مشتاق حکیمی

29 مارچ 2021

وحدت نیوز(روندو) کریمینالوجی کے قانون کے مطابق اگر کسی مجرم کو بروقت سزا نہ دی جائے تو مزید جرائم بڑھ سکتے ہیں اور جرائم پیشہ افراد کو حوصلہ ملتا ہے.مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما اور حلقہ چار روندو کے سابق امیدوار علامہ ڈاکٹر مشتاق حسین حکیمی نے سانحہ نلتر کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور غیرانسانی حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ نلتر انسانیت کے خلاف ایک سازش ہے جس کی کڑی ماضی کے سانحات سے ملتی ہے۔ آپ نے صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس سانحہ کے عوامل کو فی الفور کیفر کردار تک پہنچائے تاکہ مستقبل میں مزید اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوسکیں۔

آپ کا کہنا ہے کہ کریمینالوجی کے ماہرین کے مطابق کہ اگر کسی مجرم کو بروقت قرار واقعی سزا نہ دی جائے تو اس سے معاشرے میں مزید جرائم بڑھ سکتے ہیں اور جرائم پیشہ افراد کو حوصلہ ملتا ہے اس لئے جرائم کے کنٹرول کے لئے مجرم کو پہلی فرصت میں سزا ملنی چاہئے۔ لہذا جی بی کی حکومت اور عدلیہ سے یہی امید ہے کہ سانحہ نلتر کے مجرمین کو قرار واقعی سزا دیں۔

ڈاکٹر حکیمی کا کہنا ہے کہ اگر ماضی میں رونما ہونے والے انسانیت سوز حادثات کا بروقت نوٹس لیا جاتا اور مجرمین کو سزا دی جاتی تو آج اس جیسے سانحات کے ارتکاب کی کوئی جرئت نہ کرسکتا اور اس سانحے کے بعد کے جو مناظر دیکھنے کو ملے اور اسلحے کی نمائش اور مختلف جگہوں پر لوگوں میں خوف ہراس پھیلایا گیا یہ ماضی کے سانحات سے ملتے جلتے ہیں۔ اور قرآن و سنت کی روشنی میں ایسے واقعات کو محاربہ کہا جاتا ہے جو آج کل کی اصطلاح میں دہشتگردی کہلاتا ہے۔

علامہ صاحب کا مزید کہنا تھا کہ ہم ہر ظالم اور مجرم کے خلاف ہیں اور ہر مظلوم کے حامی ہیں وہ جس لباس میں ہو اور جس مکتب سے بھی اس کا تعلق ہو۔ آپ نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں جب کبھی امن نظر آتا ہے تو ایسی کچھ سازشیں ہوتی رہی ہیں اور ان کا سدباب ہونا چاہئے اور ایسے عناصر کا قلع قمع ہونا چاہئے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree