Print this page

وزارت انسانی حکومت نے ایم ڈبلیوایم کی شکایت پرعزاداروں پر بلاجواز مقدمات پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے صوبائی چیف سیکریٹریزسے جواب طلب کرلیا

25 اگست 2022

وحدت نیوز(اسلام آباد)وزارت انسانی حقوق حکومت پاکستان نے کے پی کے اور پنجاب کے چیف سیکرٹریز کو خط لکھ کر محرم الحرام 2022 میں عبادت کے جرم میں عزاداروں کے خلاف وسیع پیمانے پر ایف آئی آرز کے اندراج پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔  انسانی حقوق کی وفاقی وزارت نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما اور عزاداری کونسل کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی کے خط اور درجنوں ایف آئی آرز کا حوالہ دیتے ہوئے ان مقدمات کا ذکر کیا جو پنجاب اور کے پی کے میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف مذہبی عبادت یعنی مجلس عزا اور عزاداری کے جرم میں درج ہوئے ہیں۔

وزارت انسانی حقوق نے اپنے خط میں کہا ہے کہ آئین پاکستان کی دفعہ 20 شہریوں کو مذہب پر عمل کرنے کی مکمل آزادی دیتا ہے۔ جبکہ آئین کی شق 25 پاکستان کے تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کی پاسداری کا پابند کرتا ہے۔وزارت انسانی حقوق نے سوسائٹی کے تمام اجزاء کے لئے ملکی اور بین الاقوامی معاہدوں اور قوانین کے مطابق مذہبی آزادی اور مذہبی حقوق کے تحفظ کی تاکید کرتے ہوئے مجالس عزا پر مقدمات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کی ہے۔

درایں اثناء مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے وزارت انسانی حقوق کی جانب سے اس مراسلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عبادت کو جرم قرار دے کر ایف آئی آرز درج کرنا شرمناک عمل ہے جو آئین قانون اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ پنجاب اور کے پی کے کی حکومت اور انتظامیہ یہ مقدمات واپس لیتے ہوئے ان پولیس افسران کے خلاف کارروائی کرے جنہوں نے بے گناہ عزاداروں کے خلاف مقدمات درج کیے۔ انہوں نے کہا کہ فقط ضلع ہری پور میں عزاداروں کے خلاف 18 مقدمات درج کرکے ضلعی انتظامیہ نے شرمناک مثال قائم کی ہے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree