Print this page

اسرائیل کو تسلیم کرنے والے عرب اور غیر عرب مسلم ممالک تاریخی غلطی کے مرتکب ہیں، آغا سید رضا

26 اپریل 2022

وحدت نیوز(کوئٹہ)ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے زیراہتمام مدرسہ خاتم النبیین (ص) کوئٹہ میں یکجہتی فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مغربی سامراج انسانیت کا دشمن ہے۔ 39 ملکی اتحاد گذشتہ سات سال سے امریکہ کی چھتری تلے کام کر رہا ہے۔ مسلم اتحاد کے نام پر یمن میں خونریزی کی جا رہی ہے۔ مختلف ممالک میں موجود ہمارے سفارت خانوں کو  فلسطین کی آزادی پر واضح موقف اختیار کرنا چاہیئے۔ ہمیں مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر عالمی رائے عامہ کو ہموار کرنا ہوگا۔ مسئلہ فلسطین ظالم اور مظلوم کا مسئلہ ہے۔ دنیا میں کہیں بھی ظلم ہو بحیثیت مسلمان احتجاج ہمارا فرض ہے۔

تحریک اسلامی کے صوبائی رہنماء سید رضا اخلاقی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ایک ہیں، اسرائیل ملت اسلامیہ کو کمزور کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد اسرائیل کو خطہ میں پلانٹ کیا گیا۔ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ہماری حکومت موثر کردار ادا نہیں کر رہی۔ ہم فلسطین کاز کی خاطر اپنی جان دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور سابق وزیر قانون آغا رضا نے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمان فلسطین کی آزادی کیلئے اسرائیل کے خلاف مشترکہ جدوجہد کریں۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے والے عرب اور غیر عرب مسلم ممالک تاریخی غلطی کے مرتکب ہیں۔ پاکستانی عوام شیطان بزرگ امریکہ اور غاصب اسرائیل سے شدید نفرت کرتے ہیں۔

فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی رہنماء مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے کہا کہ کشمیر و فلسطین میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جا رہی ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو امریکہ و برطانیہ کی ناجائز اولاد قرار دیا تھا۔ ہمارے حکمران  اسرائیل کو تسلیم کرنے کے خواب نہ دیکھیں، عوام اسے کبھی قبول نہیں کرے گی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شیخ ولایت حسین جعفری کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ عالم اسلام کا بنیادی مسئلہ ہے۔ امام خمینی نے ایران میں اسرائیل کا سفارتخانہ یاسر عرفات کو دیا۔ مسئلہ فلسطین کا حل عملی جدوجہد کے بغیر ممکن نہیں۔ یہود و نصاریٰ نے دنیا پر قبضہ کرنے سازش کی۔ فلسطین، شام، لبنان، ایران، پاکستان کے خلاف عالمی استعماری طاقتیں سازش کر رہی ہیں۔ چند عرب ممالک حکمران اپنی بقاء کا ضامن اسرائیل کو سمجھ رہے ہیں۔ خطے میں گریٹر اسرائیل کی سازش ناکام ہوگئی۔ لبنان اور شام سے جنگی شکست کے بعد اب اسرائیل کی سازشیں ناکام ہو رہی ہیں۔

یکجہتی فلسطین کانفرنس میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے مشترکہ قرارداد پیش کی۔ جس میں کہا گیا کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے۔ اسرائیل فلسطین پر قائم کی جانے والی صہیونیوں کی ایک ناجائز اور غاصب ریاست ہے۔ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سے تجدید عہد کرتے ہوئے فلسطین کاز اور قبلہ اوّل بیت المقدس کی بازیابی کے لئے تحریک آزادی فلسطین و قدس کی حمایت جاری رکھیں گے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ حیات ہے اور فلسطین عالم اسلام کا قلب ہے۔ کشمیر و فلسطین میں جاری صہیونی اور بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف فلسطینی و کشمیری عوام کی انسانی و اسلامی بنیادوں پر حمایت جاری رکھی جائے گی۔ قرارداد میں کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کا بھی اعلان کیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی سرپرستی میں عرب ممالک اور اسرائیل کے مابین طے کردہ "ابراہیمی معاہدہ" فلسطین اور عرب دنیا کے لئے زہر قاتل ہے۔ عرب دنیا کے ساتھ اسرائیل کے دوستانہ تعلقات نہ صرف فلسطین بلکہ پوری مسلم اُمّہ کے ساتھ خیانت ہیں۔ بحرین، مصر، مراکش، متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا امریکی و صہیونی وزرائے خارجہ کے ہمراہ فلسطینیوں کے قاتل صہیونی وزیراعظم بن گوریون کی قبر پر حاضری سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

ہم اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مخصوص عرب اور غیر عرب ریاستوں کی جانب سے پاکستان پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے دباؤ کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کیا گیا اور کہا گیا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے والے ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور اپنے اقدام پر نظرثانی کریں اور اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی و تجارتی تعلقات کو منقطع کریں۔ حکومت پاکستان ملک میں اسرائیلی لابنگ کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کرنے کے لئے حکمت عملی وضع کرے۔ فلسطینی علاقہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کیا جائے۔ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کے دوہرے معیار کی مذمت کرتے ہیں۔ فلسطین و کشمیر کے ساتھ ساتھ یمن، افغانستان، عراق، لیبیا اور دیگر مقامات پر عالمی اداروں کی بے حسی استعماری قوتوں کے حوصلہ کا باعث بن رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت عالمی ادارے فلسطین اور کشمیر جیسے مسائل کے منصفانہ حل میں ناکام ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے نہتے اور مظلوم فلسطینیوں کی مزاحمت کاری کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو ملک بھر میں یوم القدس کے طور پر سرکاری سطح پر منایا جائے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree