وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے حکومتی دعوے محض اخباری بیانات اور جلسوں تک ہی محدود دکھائی دے رہے ہیں۔سرکاری اداروں کا کوئی پُرسان حال ہیں۔ صحت،توانائی اور تعلیم سمیت بنیادی ضروریات کے تمام شعبے عوام کو سہولیات کی بجائے مشکلات سے دوچار کرنے میں مگن ہیں۔ملک کے بیشتر حصوں میں سوئی گیس کی عدم فراہمی ،طبی سہولتوں کے فقدان اور تعلیمی اداروں کی حالت زار نے عام عادمی کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ پُر تعیش سفری سہولیات کا نام ترقی نہیں بلکہ عام آدمی کے معمولات زندگی کو بہتر بنایا جائے۔جہاں عوام بھوک اور بے روزگاری سے تنگ آکر خودکشیاں کرنے لگے۔مائیں بچوں کو زہر دے کر خود بھی ابدی نیند سو جائیں۔جہاں عصمت دری کی شکار خواتین کو انصاف نہ ملنے پر خودکشی کرنا پڑے۔جہاں دودھ کے نام پر مُردوں کو حنوط کرنے والے کیمیکل سے تیار شدہ محلول فروخت ہوتا ہو ۔جہاں عوام کو حلال کی بجائے حرام جانوروں کا گوشت فروخت کیا جائے وہاں ترقی کے بلند و بانگ دعوے عوام کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ آئے روز لوگ لاپتا ہو رہے ہیں۔تحقیقاتی ادارے سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اس کاروائی میں خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں یا کوئی دوسرا گروہ ایسے غیر قانونی عمل سے عوام میں بے چینی پیدا کر رہا ہے۔ملک کے حالات سے ایسا لگتا ہے جیسے یہاں قانون وانصاف کی بجائے اختیارات کی حکمرانی ہے۔
انہوں نے کہا کرپٹ حکمران کا واحد ہدف اقتدار کو بچانا ہے۔انہیں ملک کی عوام سے کوئی غرض نہیں۔سیاسی اشرافیہ نے ’’لوٹو اور لوٹنے دو کی پالیسی ‘‘ کو شعار بنا رکھا ہے۔اہم قومی اداروں کے قلمدان نااہل افراد کو محض اس لیے سونپے جا رہے ہیں تاکہ میڈیا میں حکومت کا بھرپور دفاع ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو اگر’’ ذاتی کاموں‘‘ سے فرصت ملے تو قومی امور پر بھی توجہ دے۔ سکولوں اور ہسپتالوں کی حالت کو بہتر بنایا جائے۔ پڑھے لکھے بے روزگار افراد کو باوقار روزگار فراہم کرنابھی ریاست کی ہی ذمہ داری ہے