وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ واقعہ کربلا ہمیں اس بات کیطرف دعوت دیتا ہے کہ ہم اسلام پر ہر چیز کو قربان کرسکتے ہیں، لیکن اسلام کو کسی چیز پر قربان نہیں کرسکتے، اس راستے میں اگر جان بھی دینا پڑ جائے تو دریغ نہ کریں، امام حسین علیہ السلام نے ہمیں کربلا کے میدان میں سبق دیا کہ انسانیت اور مظلوموں کی خاطر قیام کریں، ظالم اور جابر حکمرانوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں، امام حسین علیہ السلام نے اُس معاشرے میں یزید کیخلاف قیام کیا جو پست ہوچکا تھا، یہ معاشرہ پستی کی اس حد تک جا پہنچا تھا کہ یزید جیسا شخص برسر اقتدار آگیا اور مسلمانوں نے اس کی بعیت کرلی۔ اس سے برھ کر مسلمانوں کیلئے کیا پستی ہوسکتی تھی کہ یزید جیسا بدبخت انسان امت اسلامیہ کی بھاگ دوڑ سبھال بیٹھا، وہ شخص جو حلال محمد کو حرام کرنے لگ گیا تھا، دینی اقدار کا تمسخر اُڑانے لگ گیا، ایسے میں امام علیہ السلام نے شہادت کی راہ اپنائی، کربلا میں ہر شخص شہادت کا عاشق تھا، معصوم علی اصغر سے لیکر جوان علی اکبر تک سب ہی شہادت کے مشتاق تھے، ان میں موت سے ڈرنے والا کوئی نہیں تھا۔ حضرت زینب سلام اللہ علھیا نے یزید کے دربار میں کھڑے ہو کر کہا کہ کربلا میں ہم نے اللہ کا جمال ہی جمال دیکھا ہے۔ جو شخص حسینی کہلاتا ہے، اس کیلئے لازم ہے کہ وہ میدان عمل میں آئے۔ گھروں میں بیٹھنے والے خانقاہی تو کہلا سکتے ہیں لیکن حسینی نہیں۔
نویں محرم الحرام کے جلوس میں آئی ایس او راولپنڈی ڈویژن کے کارکنان سے خطاب میں علامہ ناصر عباس کا تھا کہ ایثار اور وفا کے اعلٰی ترین نمونے ہمیں کربلا میں ملتے ہیں، کربلا اور امام عالی مقام حضرت امام حسین علیہ السلام کی ذات گرامی رہتی دنیا تک کے حریت پسندوں اور غیور مسلم امہ کے لئے مشعل راہ ہے، امام عالی مقام نے ظلم و استبداد کے سامنے اپنے 72 جانثاروں کیساتھ قیام کرکے دنیائے انسانیت کو یہ درس دیا کہ ظالم چاہے کتنا ہی طاقت ور کیوں نہ ہو، اس کے سامنے کلمہ حق کے لئے ڈٹ جانے کا نام ہی حسینیت ہے، کربلا حریت پسندوں کی درس گاہ ہے، آج دنیا بھر میں جتنی بھی حریت کی تحریکیں چل رہی ہیں، ان کا مرکز محور امام عالی مقام کی ذات اقدس ہے، یزید کسی شخص کا نام نہیں بلکہ ایک فاسق، فاجر، جابر اور ظالم کے عمل کا نام ہے، استعماری طاقتیں آج کے یزیدی کردار ہیں، ان کیخلاف آواز اٹھانا اور میدان عمل میں رہنے کا نام حسینیت ہے، کشمیر، فلسطین، شام اور یمن میں مسلمانوں کی نسل کشی کے پیچھے چھپے کردار یزیدی ہیں۔ علامہ ناصر عباس نے یمن میں سعودی عرب کی بربریت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے، سعودی عرب کو اس جنگ میں شکست ہوگی۔ امریکہ اور اس کے بلاک کو شکست سے دوچار ہونا پڑے گا۔ اللہ تعالٰی مظلوموں کے ساتھ ہے۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ وطن عزیز میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کو ہوا دینے والے دراصل اسی فکر کے پیروکار ہیں، جنہوں نے کربلا میں نواسہ رسولۖ اور خاندان رسالت کو شہید کیا۔