وحدت نیوز (کھرمنگ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے اسکردو کھرمنگ میں عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی عوام کے پورے ملک پر احسانات ہیں، پاکستان کے ازلی دشمن ہندوستان کی سرحد پر موجود کے ٹو سے بھی بلند عزم و ہمت کے مالک یہ عوام وطن عزیز پاکستان کی سرحدوں کے امین اور محافظ ہیں۔ حساس ترین سرحدی علاقہ ہونے اور ہندوستان سے ملحق ہونے کے باوجود ریاستی اور سکیورٹی ادارے اگر اس خطے سے مطمئن ہیں تو اس کی وجہ یہاں کے عوام کی بے مثال حب الوطنی ہے۔ یہاں کی عوام دوسروں کی نسبت زیادہ محب وطن ہیں کیونکہ گلگت بلتستان کی غیرت مند ملت نے انتہائی نامساعد حالات کے باوجود جنگ آزادی میں اپنی قوت بازو سے اس خطے کے ظالم ڈوگرہ راج کو مار بھگایا اور قدرتی و انسانی وسائل سے مالا مال اس خطے کا پاکستان کے ساتھ بلامشروط الحاق کیا، آج بھی اس سرزمین سے بہنے والے دریا سے پنجاب اور دیگر علاقے سیراب ہو رہے ہیں، اس کے فلک بوس پہاڑ دنیا کی بلند ترین چوٹیاں پاکستان کے لیے سیاحتی مد میں کثیر زر مبادلہ کا ذریعہ ہیں، اس خطے میں چھپے ہوئے وسائل اتنے ہیں کہ پاکستان کو درپیش مسائل کا حل یہاں سے نکالا جاسکتا ہے، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ یہاں کے عوام کی حب الوطنی اور شرافت سے غلط فائدہ لیا گیا۔
علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ اس خطے کا کم از کم حق اتنا ضرور بنتا ہے کہ اس خطے میں بسنے والوں کے لئے اتنے تو حقوق میسر ہوں جتنے پاکستان کے دیگر خطے کے رہنے والوں کے ہیں۔ انڈیا کے قریب ہونے والے خطہ کھرمنگ کی صورتحال دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں پر حکمرانوں نے قومی وسائل کو لوٹنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ ایل او سیز تک جانے والی سڑکوں کی ناپختہ حالت انتہائی افسوسناک، شرمناک اور خطرناک ہے، کھرمنگ سڑک بارڈر سے شہر تک آمد و رفت کا واحد ذریعہ ہے لیکن اسکی تعمیر و توسیع پر کسی کی توجہ نہیں، اگر گلگت بلتستان اسمبلی کے سابقہ حکمران اپنے دو مہینے کے اخراجات کو یہاں خرچ کرتے تو کھرمنگ کی ترقی کی صورتحال اتنی خراب نہیں ہوتی۔ عوام پر اور ترقیاتی کاموں پر خرچ ہونے والے قومی وسائل کرپشن کے نذر ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ 67 سالوں کی وفاداری کا صلہ اس خطے کو محرومی اور حقوق سے محروم رکھ کر دیا گیا، اب ایسا نہیں ہوگا۔ اب گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لئے نہ صرف ملک بھر میں بلکہ پوری دنیا میں آواز بلند کی جائے گی۔ اب تک گلگت بلتستان کو حقوق سے محروم رکھنے کی اصل ذمہ دار وہ تمام متعصب وفاقی جماعتیں ہیں جنہوں نے باریاں بدل بدل کر یہاں حکومتیں کرتی رہیں لیکن کسی بھی حکومت نے گوارا نہیں کیا کہ انہیں آئین حقوق دیئے جائیں۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ اب وہ زمانہ گزر گیا کہ وفاقی حکومت لولی پاپ اور جعلی اعلانات کے ذریعے اس خطے کے عوام پر حکومت کرے، اس خطے کے عوام باشعور ہوچکے ہیں اور آزمائے ہوئے کو آزمانہ نہیں چاہتے۔ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نے اپنے دورہ کے دوران جتنے اعلانات کئے ان میں اکثر اعلانات ایسے ہیں جن پر سابقہ حکومتوں میں کام جاری ہے۔ اگر وفاقی حکومت گلگت بلتستان سے مخلص ہوتی تو انکو حکومت میں آئے تیسرا سال ہونے کو ہے، لیکن اب تک ان کو گلگت بلتستان کی یاد کیوں نہیں آئی۔ وزیراعظم کے اعلانات یہاں کے عوام پر احسان نہیں بلکہ انکا حق ہے جسے عشروں سے محروم رکھا گیا ہے۔ اگر نواز حکومت مخلص ہوتی تو پاک چین اقتصادی راہداری میں اکنامک زون کو اپنے داماد کی سرزمین حویلیاں اور ڈی آئی خان منتقل نہ کرتی۔ انہیں اپنے دورہ کے موقع پر اتنی ہمت کرنی چاہیے تھی کہ گلگت بلتستان کو سینیٹ اور پارلیمنٹ میں نمائندگی دی جاتی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی آواز کوئی دبا نہیں سکتی، یہاں کی عوام باشعور ہوچکی ہے اور کسی ایسی جماعت یا فرد کا ساتھ نہیں دے سکتی جنہوں نے اپنے بینک بیلنس بنانے، اقربا پروری کو ہوا دینے، کرپشن کو عام کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات میں عوام جمہوری طاقت کے ذریعے اپنا فیصلہ کرے گی اور اب کسی کو عوامی استحصال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔