ملی یکجہتی کونسل کی جانب سے آئینی ترامیم اور ملٹری کورٹس کی حمایت، علامہ امین شہیدی کی رہائشگاہ پر اجلاس اورپریس کانفرنس

08 جنوری 2015

وحدت نیوز (اسلام آباد)  قومی سیاسی صورتحال کے تناظر میں دینی جماعتوں کے غیر سیاسی اتحاد ملی یکجہتی کونسل کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی سیکریٹری مالیات علامہ محمد امین شہیدی کی رہائشگاہ پر منعقد ہوا،ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکہ اکہ سانحہ پشاور کے بعد کچھ آثار ایسے نظر آرہے ہیں کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لئے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں دہشت گردوں کے خلاف جو کارروائی کی جا رہی ہے، منجملہ ملٹری کورٹس کا قیام، ہم اس کی تائید کرتے ہیں، تاہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گرد، دہشت گرد ہوتا ہے خواہ وہ مذہبی دہشت گرد ہو، لسانی دہشت گرد ہو، فرقہ وارانہ دہشتگرد ہو یا قبائلی دہشت گرد۔ لہذا ہر قسم کے دہشت گردوں کے خلاف بلااستثناء کارروائی کی جائے اور کسی کو اس سے مستثنٰی نہ کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ کسی ایک قسم کے دہشت گرد پر فوکس کرکے پورے عمل کو مشکوک نہ بنایا جائے۔

 

مجلس عاملہ کے اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل کے دستور کی منظوری دی گئی اور مرکزی سطح پر تمام دینی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل سپریم کونسل کے قیام کا اعلان کیا گیا۔ ملی یکجہتی کونسل کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی رہنما علامہ امین شہیدی ، علامہ شفقت شیرازی ،لیاقت بلوچ، پیر عبدالرحیم نقشبندی، پیر سید محفوظ مشہدی، ثاقب اکبر، علامہ عارف حسین واحدی، سلطان احمد علی، میاں محمد اسلم، پیر ناصر جمیل ہاشمی، عبدالرشید ترابی،  ڈاکٹر عابد روﺅف اورکزئی، عبدالمتین اخونزادہ، حکیم عبدالوحید، پیر عاشق حسین بخاری، مولانا عامر صدیق، مفتی محمد عامر شہزاد، خالد محمود عباسی، محمد خطیب مصطفائی، محمد نصیر احمد اویسی، پیر سید ذاولفقار علی، حاجی ابو شریف اور کونسل کے دیگر قائدین نے شرکت کی۔

 

بعد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ابولخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل دہشتگردی کی کھل کر مخالفت اور فوجی عدالتوں کے حق میں ہے، تاہم دہشتگردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔ اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ابولخیر زبیر کا کہنا تھا کہ ہم ملٹری کورٹس کے حق میں ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف بلاتخصیص کارروائی کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد خواہ لسانی ہو یا فرقہ وارانہ ان کے درمیان امتیاز روا نہ رکھا جائے اور کسی کو مستثنٰی نہ ٹھہرایا جائے۔ سانحہ پشاور کی آڑ میں مدارس کیخلاف کارروائی نہ کی جائے، ثبوت کی روشنی میں کسی مدرسے کیخلاف کارروائی سے پہلے اتحاد تنظیم المدارس کو اعتماد میں لیا جائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree