وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے سنی اتحاد کونسل کے مرکزی رہنما طارق محبوب کے زیر حراست انتقال پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے اس واقعہ کی فوری تحقیقات ہونی چاہیے اور اس المناک سانحہ کے اسباب کا پتا لگایا جائے۔اگر ان کی موت تشدد سے واقعہ ہوئی تو بشمول حکومت کے تمام ذمہ داران کے خلاف دہشت گردی اور اقدام قتل کی ایف آئی آر درج کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں امن کی خواہاں محب وطن تنظیموں کو حکومت نے زیر عتاب کر رکھا ہے جبکہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کھلی چھٹی دے دی گئی۔ اس حکومتی روش کو تبدیل ہونا پڑے گا۔سنی اتحاد کونسل اس ملک میں بسنے والے لاکھوں سنی العقیدہ افراد کی نمائندہ جماعت ہے اور اس نے ہمیشہ اخوت و بھائی چارے کا درس دیا۔اسے شدت پسندی اور ملک دشمن عناصر کے خلاف آواز بلند کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔علامہ راجہ ناصر نے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کو فون کر کے تعزیت کی اور کہا کہ ہم اس غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ہم طارق محبوب کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے مرحوم کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔