وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے پنجاب کی صوبائی کابینہ کے اجلاس خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدے و نظریات کی بنیاد پرفکری ہم آہنگی رکھنے والے منظم افراد کے گروہ کو تنظیم کہا جاتا ہے۔تنظیم کی فعالیت کے لیے عوامی رابطہ شرط اول ہے تاکہ افرادکی فکری تربیت کر کے انہیں اس نظام کا حصہ بننے میں مدد دی جائے جو دور عصر میں نسلوں کے تحفظ و بقا اور انفرادی تشخص کے لیے ضروری ہے۔مجلس وحدت مسلمین میں ذمہ دار حیثیت سے اپنا مذہبی فریضہ پورا کرتے ہوئے ہماری یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس تنظیم کو افرادی، سیاسی، معاشی اور معاشرتی اعتبار سے مضبوط کریں۔شعبہ تنظیم سازی کو چاہیے کہ وہ یونٹ سازی کے عمل کو موثر بنانے کے لیے اپنے اہداف کا ازسر نو تعین کرے۔تمام اضلاع کو یونٹ سازی کے حوالے سے ٹاسک سونپا جائے اور مقررہ وقت میں بہترین اور مثبت نتائج کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے انہیں پابند کیا جائے۔انہوں نے کہا یونٹ سازی کے حوالے سے اضلاع کی طرف سے کسی بھی پیش رفت کا اظہار مصدقہ معلومات پر مبنی ہوناچاہیے اور اس میں کسی بھی قسم کی بد دیانتی کا عنصر شامل نہیں ہو۔ضلعی جنرل سیکریٹری صاحبان کو چاہیے کہ وہ ضلعی انتظامیہ، صحافی ، وکلا، تاجر برادری،علماء اور علاقے کی موثر شخصیات کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کریں تاکہ افہام و تفہیم کی سازگار فضا میں کام جاری رہ سکے اور باہمی رواداری و یگانگت کو فروغ حاصل ہو۔انہوں نے پولیس کے ذریعے مجلس وحدت مسلمین کے کچھ عہدیدران کو ہراساں کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کا روایتی حربہ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ شاید ہے کہ مذہب اہل بیت ؑ کے پرستاروں نے حق پرستی کے دامن کو ہمیشہ مضبوطی سے تھامے رکھا اور باطل طاقتوں کے سامنے کبھی سرنگوں نہیں ہوئی۔