The Latest

وحدت نیوز(گلگت) مساجد کی سیاست ختم کرنے کی دعویدار جماعتیں مذہبی کارڈ کا سہارا لینے لگے ہیں اور رات کے اندھیروں کا فائدہ اٹھاکر علماء سے خفیہ ملاقاتیں کرکے حمایت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔مجلس وحدت کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے رہنما ؤں کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے چھلت نگر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے امیدواروں کا چناؤ میرٹ کی بنیاد پر کیا ہے اور ہماری جماعت نے امیدواروں کے چناؤ کا مشکل ترین مرحلہ نہایت خوش اسلوبی سے طے کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام اب باشعور ہوچکے ہیں اور وہ علاقے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی موروثی سیاست سے تنگ آچکے ہیں جنہوں نے ماضی میں علاقے کے عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ دوغلی سیاست پر سے پردہ اٹھادیا ہے ،یہ لوگ خود کو لبرل سیاست دان سمجھتے ہیں اور دوسروں پر فرقہ پرستی کی چھاپ لگانے کی مذموم کوشش کرتے رہے ہیں حالانکہ یہی جماعتیں سب سے زیادہ فرقہ پرستی کو فروغ دے رہی ہیں۔مسلم لیگ ن نے جارح سعودی عرب کی حمایت کرکے ثابت کردیا ہے کہ یہ جماعت ظالموں کی حامی جماعت ہے مظلوموں کی حامی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت اقتدار میںآکرگر گڈ گورننس کا نظام متعارف کرواکر ماضی کی تمام محرومیوں کا ازالہ کرے گی۔اس انتخابی جلسے سے مجلس وحدت کے نامزد امیدوار برئے حلقہ 4 ہنزہ نگر II ڈاکٹر علی محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی مفاداتی سیاست کررہے ہیں جن کی دوغلی پالیسیوں سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے۔کرپشن اقربا پروری اور میرٹ کی پائمالی میں ان دونوں جماعتوں نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔گلگت بلتستان میں برسوں سے ان دونوں جماعتوں نے صرف زبانی وعدے کئے ہیں عملی طور پر عوام کو پسماندہ رکھا گیا ہے لیکن اب علاقے کے عوام اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرینگے اور ایسے نمائندوں کو بااختیار بنائیں گے جو عوامی امنگوں پر پورا اترسکیں۔

وحدت نیوز (تتہ پانی) عقیدہ ختم نبوت ہماری اساس ہے، ختمی مرتبت ؐ کی ناموس کے لیئے جان کی قربانی بھی دینی پڑی تو دیں گے، سنی اتحاد کونسل و تحریک جانباز ختم نبوت کو خراج تحسین کہ انہوں نے ناموس رسول کے لیئے اتحاد بین المسلمین کا خوبصورت گلدستہ سجایا،رسولؐ خدا خاتم النبین ؐ ہیں ، رسول عربی ؐ نے غدیر خم کے میدان میں ولایت علی کا اعلان کر کے یہ واضح کر دیا تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا بلکہ میرے اولیاء ہوں گے ۔ان خیالات کا اظہار ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے تحریک جانباز ختم نبوت کے زیر اہتمام کل جماعتی ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

 

انہوں نے کہا کہ اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے، شیعہ سنی جھگڑا ہے نہ ہو گا، ہم آخری نبی ؐ کے پرچم تلے کلمہ لا الہ کی بنیاد پر ایک ہیں، کل جب ہمیں ضرورت پڑی تو اہلسنت نے بڑھ کر ساتھ دیا ، اور ہم بھی اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ جب بھی انہیں ہماری ضرورت پڑی تو ہم بھی ساتھ ہوں گے، ہمارے بڑوں نے یہ کہہ رکھا ہے کہ جہاں اہلسنت کا پسینہ گرے گا وہاں ہم اپنا خون دیں گے، شیعہ سنی کو باہم دست و گریباں کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ، اغیار کے ایجنٹ ہیں ، امریکہ و اسرائیلی ایما پر کام کرتے ہیں ، لیکن ہم نے ملکر ہر موڑ پر بتا دیا کہ ہم کل بھی ایک تھے ، آج بھی ایک ہیں اور ایک ہی رہیں گے، ناموس پیغمبرؐ کے لیئے، احترام اصحاب کرام کے لیئے، عشق و محبت اہلبیت کے لیئے ، اپنے وطن کے لیئے ، وطن کی ناموس کے لیئے، اپنے حقوق کے لیئے ، جیسے قائد و اقبال نے ملکر پاکستان بنایا تھا ایسے ہی ان کے بیٹے ملکر بچائیں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ آج لوگ سعودیہ کی بات کرتے ہیں ، آل سعود کی بات کرتے ہیں ، اپنے حقوق کے لیئے اٹھنے والی مظلوم یمنی عوام کے خلاف اتحاد میں شامل ہونے کے لیئے دوڑتے ہیں ، ہم سوال کرتے ہیں کہ اس وقت کیوں کوئی اتحاد نہیں بنا کہ جب غزہ کی پٹی پر امریکہ کی نامراد اولاد اسرائیل بم برسا رہا تھا، بچوں اور عورتوں کو مارا جا رہا تھا، ہم سوال کرتے ہیں کہ کشمیر کی آزادی کے لیئے اتحاد کو کیوں نہ بنا یا گیا، کیا اتحاد صرف اپنے بادشاہت کے تحفظ کے لیئے ہوتے ہیں ، اپنے مسلمان بھائیوں کے خون سے اپنے ہاتھوں کو رنگین کرنے کے لیئے ہوتے ہیں ، ہم سلام پیش کرتے ہیں اہلسنت برادران کو کہ انہوں نے کلمہ حق بلند کیا ، اور بتا دیا کہ آل سعود ظلم پر ہیں ، حرمین شریفین کو کوئی خطرہ نہیں ، خطرہ تو آل سعود کے اقتدار کو ہے،حرمین شریفین کے لیئے ہر مسلمان جو کلمہ گو ہے اپنی جان تک دینے سے دریغ نہیں کرے گا، حرمین شریفین پر ہم بھی کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، او ر وہ کہ جس کا گھر ہے جب اسطرح کوئی کعبہ کی طرف ابرہہ بن کر آئے تو خدا ابابیل بھیج دیا کرتا ہے۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) امیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑ رسول اکرم ؐ کے چچا زاد بھائی ہیں جنہوں نے سب سے پہلے آپ ککی دعوت پر لبجیک کہا اور آپ نے دین کو گلے لگایا اور آپ نے حضور اکرم کے ساتھ نماز پڑھی جب آپ اس دنیا میں تشریف لائے تو سب سے پہلے آپ ؑ نے رسول خدا ؐ کی زیارت کی اور آنحضرت نے سب سے پہلے آپ کے منہ میں اپنی زبان مبارک دی۔ اور مولا علی ؑ چوستے رہے۔ بچپن ہی سے آپ کی تربیت دربار نبوت میں ہوئی وہی پلے وہی جوان ہوئے۔ اور دربار نبوی سے ہی آپ کو باب العلم کا خطاب ہوا۔ جہاں تک کہ آپ ؑ کی وسعت علم کی بات ہے تو خود آپ ؑ کا اپنا قول ہے کہ مجھے رسول خدا نے ہزاروں باب علم کی تعلیم دی جس کے ہر باب سے ہزار باب کھلتے ہیں۔ ابن عباس سے پوچھا گیا کہ تیرے علم کی تیرے چچا زاد بھائی علیؑ سے کیا نسبت ہے۔ تو اس نے کہا جو بارش کے قطرے کی وسیع سمندر سے ہوتی ہے ۔ حضرت علی ؑ نے خود ارشاد فرمایا کہ اگر میرے لیے مسند علم بچھائی جاتی تو میں بسم اللہ کی اس قدر تفسیر بیان کرتا کہ تحریری صورت میں وہ ایک اونٹ کا بار ہو جاتی۔ پھر آپ نے فرمایا کہ اگر میرے لیے مسند علم بچھائی جائے تو اہل تورات کے درمیان توریت سے اہل انجیل کے درمیان انجیل سے اہل ذبور کے درمیان ذبور سے قرآن کے مطابق فیصلے کروں گا۔ اور میں کتاب اللہ کی ہر آیت کے بارے میں جانتا ہوں کہ وہ کب اور کس کے بارے میں نازل ہوئی ۔ مولائے کائنات کی علمی بصیرت کو سامنے رکھتے ہوئے آنحضرت نے فرمایا کہ میں علم کا شہرہوں اور علی اس کا دروازہ ہے۔ آنحضرت کے حدیث مبارک کے رو سے شہر علم میں وہی داخل ہو سکتاہے جو پہلے باب علم سے استفادہ کر سکے برصغیر کے مشہور عالم اہلسنت علامہ مشرقی سے پوچھا گیا کہ حضرت جبرئیل تیئس سالہ نبوت میں آنحضرت کی خدمت میں کتنی مرتبہ وہی لے کر آئے تو آپ نے کہا کہ 12000 مرتبہ جبرئیل کو شہر علم میں آمد ہوئی اور باب العلم کی زیارت 24000مرتبہ کی ۔ بارہ ہزارمرتبہ آنے میں اور بارہ ہزار مرتبہ جانے میں یہی وجہ تھی کہ حضرت علی مرتضیٰ ؑ کو جبرئیل جیسا مقبرب فرشتہ اپنا استاد مانتے تھے۔ سرکار دو عالم ؐ نے فرمایا کہ میں شہر حکمت ہوں اور علیؑ اس کا دروازہ ہے۔ نیز یہ بھی فرمان نبوی ؐ ہے کہ علی ؑ فیصلہ کرنے والوں میں بہتر فیصلہ کرنے والے ہیں۔مذکورہ تمام پہلو قابل ذکر حقائق ہیں جن پر غور کرنے سے پتا چلتا ہے کہ حصول علم کی بنیادیں تعلیمات رسول ؐ کی روشنی میں حضرت علی ؑ ہی نے اہل دنیا کو فراہم کیے حضرت علی ؑ نے سرکار دو عالم ؐ کے عہد میں تمام معلومات تحریری دستاویزات اور دیگر خطوط آپ ؑ ہی تحریر کرتے تھے۔ یہاں تک کہ معاہدہ صلح حدیبیہ جو تاریخ اسلام میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اس معاہدے کے اہم نکات حضرت علی ؑ نے ہی تحریر کیے۔ ایک مرتبہ ایک صحابی نے حضرت علی ؑ کیا یا علیؑ علم و دولت میں کونسی شے بہتر ہے تو آپ ؑ نے فرمایا علم دنیا کے مال سے بہتر ہے کیونکہ علم تیرا نگہبان ہے۔لیکن دولت کی حفاظت تجھے خود کرنی ہوگی ۔ دنیا کا مال خرچ کرنے سے کم ہوتا ہے اس کے برعکس عقل و علم کو جس قدر استعمال کیا جائے بڑھتی جاتی ہے۔ پھر آپ ؑ نے فرمایا کہ علم و دانش اگر مُشرق ہی سے کیوں نہ ملے حاصل کرو ۔ ایک مرتبہ حضرت علی ؑ نے ارشاد فرمایا انسان علم سے بہتر کوئی ترکہ نہیں چھوڑتا ۔

 

حضرت علی ؑ کے علم و فصل کا چرچا پورے عرب میں تھا آپ کے در پہ اپنے مسائل سننے والے صرف مسلمان ہی تشریف نہیں لاتے تھے بلکہ یہودی عیسائی نصرانی اور دیگر مذہب سے تعلق رکھنے والے بھی آپ سے اپنے مسائل سے رجو ع کرتے تھے۔ اور علم کے سمندر مولائے کائنات انہیں جواب دیتے تھے ۔ حضرت علی ؑ نے ایک ایسا فیصلہ سنایا تھا جس کا تعلق علم ریاضی سے ہے۔ ایک مرتبہ آپ مکہ مکرمہ کی گلی سے گھوڑے کی رکاب تھامے گزر رہے تھے کہ ایک عربی عورت نے آپ ؑ کو آواز دیکر کہا یا امیر المومنین ؑ میر ا بھائی چھ سو درہم چھوڑ کر مر ا ہے جس سے میرے حصے میں صرف ایک درہم آیا ہے حضرت علی ؑ نے دریافت فرمایا کہ تیرے بھائی کی کتنی اولادہے اس نے کہا کہ دو بیٹیاں۔ آپ ؑ نے فرمایا اس میں سے 2/3 حصہ یعنی چار سو درہم اس کی اولاد کے لیے ہیں پھر دریافت فرمایا کہ اس کی ماں بھی زندہ ہے؟ عورت نے کہا کہ اس کی ماں بھی زندہ ہے ۔ حضرت علی ؑ نے فرمایا 1/6 حصہ یعنی سو درہم اس کے ہوئے 1/8 حصہ یعنی 75 درہم اس کی زوجہ کے ہیں پھر دریافت فرمایا کہ تیرے کتنے بھائی ہیں اس عورت نے کہا کہ مولا میرے بارہ بھائی ہیں۔ حضرت علی ؑ نے فرمایا کہ بارہ درہم فی کس کے حساب سے تجھے جو ایک درہم ملا ہے وہ ٹھیک ہے اس میں سے تیر ا اتنا ہی حصہ بنتا ہے۔ایک مرتبہ حضرت علی ؑ منبر کوفہ میں خطبہ دے رہے تھے کہ سامعین میں سے کسی نے علم ریاضی کیا ایک سوال کیا کہ مولا اس عدد کا نام بتائیے جو ایک سے لے کر نو تک تمام ہندسے اس کو پورا تقسیم کر سکے اور کوئی کسر باقی نہ بچے ۔ حضرت علی ؑ نے فرمایا کہ اس عدد کو حاصل کرنے کے لیے ہفتے کے دنوں سے سال کے دنوں کو ضرب دیں دو جو عدد کا مجموعہ آئی گا وہ ایک سے لے کر نو تک پورے اعداد اس کو پورا پورا تقسیم کر سکیں گے اور بعد میں کوئی کسر باقی نہیں رہے گی۔ 360x7=2520یہ وہی عدد ہے جسے ایک سے لے کر نو تک تمام اعداد پور ا پورا تقسیم کر سکتے ہیں۔

 

حضرت علی ؑ علم دین اور دیگر علوم کے علاوہ علم غیب پر بھی فوقیت رکھتے تھے۔ لیکن ان کے مخالفین اور دشمن اس بات پر تلے ہوئے تھے کہ علیؑ علم غیب کیسے جانتے ہیں۔ چنانچہ آپ ؑ کے عہد خلافت میں ہی ایک ایسا واقع رونما ہوا اپ ؑ کے مخالفین سے چند لوگوں نے ایک منصوبہ بنایا اور وہ ایک عورت کے پاس گئے جس کا ایک ہی بیٹا تھا انہوں نے اس عورت کو لالچ دیا اور کہا ہم تیرے بیٹے کو بظاہر مردہ کی شکل میں علی ؑ کے پاس لے جائیں گے اور علی ؑ سے کہیں گے اس کی نماز جنازہ پڑھائی جاء۔ علی نماز جنازہ پڑھائیں گے تو ان کی یہ بات غلط ثابت ہو جائے گی۔ کہ وہ علم غیب بھی جانتے ہیں۔ چنانچہ اس گرو نے اس لڑکے کو بظاہر مردہ بنا کر جنازے کی صورت میں حضر ت علی ؑ کے پاس لے گئے اور عرض کیا کہ امیر المومنین ؑ اس کا نماز جنازہ پڑھایا جائے آپ ؑ نے فرمایا کیا اس کو کوئی وارث ہے۔ تو اس عورت کو سامنے لایا گیا۔ عورت نے فرمایا یا علی ؑ میرا ایک ہی فرزندتھاآج اس کا انتقال ہوگا۔ میں آپ ؑ کو اجازت دیتی ہوں کہ آپ ؑ اس کا جنازہ پڑھائیں۔حضرت علی ؑ نے تین بار اجازت لے کر نماز جنازہ پڑھائی ۔ نماز جنازہ ختم ہونے کے بعد لوگوں نے دعویٰ بول دیا کہ آپ ؑ نے زندہ کی نماز جنازہ پڑھائی اور یہ دعویٰ کرتے ہو کہ میں علم غیب جانتاہوں ۔ مولا علی ؑ نے فرمایا ذرا اس کو اٹھا کر تو دیکھو ۔ جب اس سے چادر اٹھائی گئی تو وہ کب کا مردہ ہو چکا تھا۔ یہ عالم دیکھ کر وہ عورت گھبرا گئی اور انتہائی شرمندگی کے عالم میں سارا واقعہ بیان کیااور حضرت علی ؑ سے معافی مانگنے لگی اور عرض کیا یا علی ؑ میرا یک ہی فرزند ہے جو میرا واحد سہارا ہے۔ حضرت علی ؑ کو اس عورت پر رحم آیا اور مردہ کے پاس جاکر کہا قسم بِاذن اللہ ۔ پس وہ خدا کے حکم سے دوبارہ زندہ ہوگیا۔اور دشمن انتہائی شرمندہ ہوئے۔

 

آپ نے لوگوں کو منبرِ کوفہ سے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا مجھ سے جس چیز کے بارے میں چاہو سوال کرو قبل اس کے کہ میں تم پر نہ رہوں۔ میں زمین سے زیادہ آسمان کے راستوں کو زیادہ جانتا ہوں۔ مگر افسوس اس زمانے کے لوگوں میں سے کسی نے بھی علی ؑ سے ایسا سوال نہیں کیا کہ اگر اس وقت علی ؑ کے آسمان کے ستاروں ،سورج،نظام شمسی اور کائنات کی گردش کے بارے میں سوال کرتے اور قیامت کے ہونے والے واقعات کے متعلق سوال کرتے تو آج سائنسدانوں کو مریخ میں پہنچنے تک اتنی دشوری پیش نہ آتی اور اتنا تو معلوم ہوتا کہ سیاروں اور ستاروں میں کیا کوئی ایسا راز ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے اس وسیع و عریض کائنات میں لامتناہی اربوں کے حساب سے خلق کیا ۔ پھر حضرت علی ؑ نے فرمایا تھا کہ اگر تم چاہو تو سمندر کی گہرائیوں تک بتا دوں اور اس گرتی ہوئی آبشار سے تمہارے لیے روشنی پیدا کردوں تو اس وقت کے لوگ تعجب سے پوچھتے تھے یا علی ؑ یہ کیسے ہو سکتا ہے ۔کہ پانی سے روشنی پیدا کی جائے اب اس سے آپ خود اندازہ لگائیے کہ مولائے کائنات کو کیا زمانہ نصیب ہوا اور اس زمانے کے لوگ اس عظیم درسگاہ اور خزانے کی قدر نہ کرسکے کاش علی ؑ آج کے دور میں ہوتے تو یہ دنیا سائنس اور ٹیکنالوجی اور وسعت کائنا ت کس قدر آگے جاتی۔

 

حضر ت علی ؑ خلفائے ثلاثہ کے دور میں شہر کے قاضی اور مجلس شوریٰ کے اہم رکن تھے ۔ مشکل سے مشکل مسئلے کا حل اور فیصلے حضرت علی ؑ ہی سناتے تھے۔ اور مملکت اسلامیہ کو وسیع کرنے اور ترقی دینے میں سابقہ تینوں خلفاء کو اہم مشورے بھی یہی وجہ ہے کہ حضرت ابوبکر صدیقؓ کہا کہ اے فرزند ابوطالب آپ ؑ ہرمومن مرد اور عورت کے آقا و مولا ہوگئے۔ حضرت عمرؓ نے کہا کہ علی ؑ نہ ہوتے تو عمر ہلاک ہو جاتا۔ نیز فرمایا کہ میں کسی مشکل مسئلہ کے لیے زندہ رہوں نہ رہوں کہ جس کے لیے علی ؑ موجود نہ ہو مذید کہا کہ کہ جب علی ؑ سے والہانہ عقیدت کا حضرت عمرؓ کے اس قول سے لگایاجا سکتا ہے کہ کہ آپؓ نے کہا کہ خدا مجھے فرزند ابوطالب کے بعد زندہ نہ رکھے۔پھر فرمایا کہ علی ؑ ہم سب سے بڑے قاضی ہیں۔ خدا مجھے کسی مشکل مسئلے کے لیے باقی نہ رکھے۔ جس کے حل کے ابوالحسن موجود نہ ہوں اور حضرت عثمانؓ نے فرمایا کہ اگر علی ؑ نہ ہوتے تو عثمان ہلاک ہو جاتے۔

 

حضرت علی کے دور خلافت میں ایک شخص نے پوچھا یا علی ؑ کیا وجہ ہے کہ سابقہ خلفاء کے دور میں اتنا انتشار نہیں تھاجتنا آج کے دو ر میں ہے۔ اس وقت مولا علی ؑ نے فرمایا کہ سابقہ خلفا ء مجھ جیسے لوگوں پر حکومت کرتے تھے اور آج میں تم جیسے لوگوں پر حکومت کرتا ہوں۔ اس معقول جواب کے بعد وہ دشمن خاموش ہو گیا۔ علی ؑ کی وسعت علم وسعت فکر کا اندازہ لگائیے کہ آپ ؑ ہر مسئلے کا حل اور ہر بیماری کی دوا اور ہر سوال کا جواب خوب جانتے تھے۔آپ ؑ نے علم کی اہمیت کواجاگر کرتے ہوئے فرمایا کہ علم زندگی ہے اور جہالت موت ۔ نیز آپ ؑ کا فرمان مبارک ہے کہ علم قوموں کو عروج اور جہالت قوموں کو زوال کی طرف لے جاتی ہے۔استاد کے ادب و احترام کو واضح کرتے ہوئے فرمایا کہ جس نے مجھے ایک حرف سکھایا وہ میرا آقا ہے میں اس کا غلام ہوں ۔ آخر میں آنحضرت ؐ کی حدیث کے ساتھ حرف آخر ادا کرتا ہوں کہ آنحضرت ؐ نے فرمایا کہ تمہاری نسبت مجھ سے ایسی ہے جیسا کہ موسی ؑ کو ہارون ؑ سے تھی۔ تاہم میرے بعد کوئی نبی نہیں۔

 

 
تحریری۔۔۔۔۔۔شکور علی زاہدی

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری امورسیاسیات محمدعلی نے کہا ہے کہ بلتستان کے مختلف حلقوں میں پولینگ سٹیشنز کو بڑھانے کی بجائے کم کرنا پری پول رگنگ کا حصہ اور انتظامیہ کی بدنیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلتستان کے تمام حلقوں میں پولینگ سٹیشنز کا اضافہ نہ کیا گیا تو احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں حصہ لینا یہاں کی عوام کا جمہوری حق ہے اس حق رائے دہی کو چھیننا ناانصافی اور مسلم لیگ نواز کی ملک بھر کے عام انتخابات کی طرح گلگت بلتستان کے انتخابات میں بھی پنکچر لگانے کی سازش ہے جسے کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ مسلم لیگ شکست کی خوف سے غیر جمہوری ہتھکنڈے پر اتر آئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلتستان میں کسی بھی حلقے میں سیٹ ایجسمنٹ نہیں ہوئی بلخصوص حلقہ نمبر ایک اسکردو میں کسی بھی جماعت کے حق میں نہیں بیٹھا اور اس حلقہ سے نامور عالم دین شیخ زاہد حسین زاہدی مجلس وحدت مسلمین کا نمائندہ ہے اور انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے۔

وحدت نیوز(کمالیہ) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے کہا ہے کہ این اے 125 کے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے بعد ن لیگ کو حق حکمرانی کا کوئی حق نہیں ،الیکشن دھاندلی کے ثبوت سامنے آگئے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے ،ن لیگ کی جانب سے گلگت بلتستان میں بھی پری پول ریگنگ جاری ہے، جب تک ملکی سیاست سے ان مافیاز کا صفایا نہیں ہوجاتا حقیقی جمہوریت کا بحال ہونا ممکن نہیں،الیکشن ٹربیونل کا یہ فیصلہ دھاندلی کے خلاف جدو جہد کرنے والی جماعتوں کی بڑی کامیابی ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز صحافیوں سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ عام انتخابات میں منظم انداز میں دھاندلی ہوئی،ہماری آزاد عدلیہ سے مطالبہ ہے کہ عوامی حق رائے دہی پر قدغن لگانے والوں کو قرار واقعی سزا دیں،تاکہ آئندہ کسی کو یہ جرات نہ ہو کہ وہ عوامی حق رائے دہی پر قد غن لگائے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے انتخابات کو افواج پاکستان کی نگرانی میں کرائے جائیں،بصورت دیگر اس خطے میں ن لیگ ایک نہ ختم ہونے والا بحران پیدا کرنے کی مکمل منصوبہ بندیوں میں مصروف ہے۔

وحدت نیوز (خیرپور) خیرپور میرس کی تحصیل  پریالو میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ولادت باسعادت مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے موقع پرجشن مولود کعبه منعقد کیا گیا، جس سے ایم ڈؓلیوایم کے صوبائی رہنماعلامہ  نشان حیدر ساجدی  علامہ  ولی محمد چانڈیو،مولانا الطاف میرجت  نے فضائل امیر المومنین علیہ السلام بیان کیئے، جبکہ شاعر اہلبیت جواد جعفری ، افراز جعفری اور فواد جعفری نےبارگاہ مولائے کائنات میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ایک ماہ کے دورہ پر آج گلگت بلتستان پہنچ رہے ہیں ۔جہاں ان کا والہانہ استقبال کیا جائے گا۔ایم ڈبلیو ایم کے دیگر مرکزی رہنما بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔اپنے دورے کے دوران وہ گلگت بلتستان قانون سازاسمبلی کے انتخابات کے حوالے سے اپنی سیاسی و مذہبی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 125 اور پی پی 155 میں الیکشن ٹریبونل کی طرف سے نتائج کالعدم قرار دیے جانے کے بعد مسلم لیگ نون کے جعلی مینڈیٹ کی اصلیت کھل کر سامنے آ گئی اور یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ موجودہ حکومت نے انتخابی دھاندلی میں ہمیشہ الیکشن کے ’’مخصوص عملے‘‘ کی خدمات حاصل کی ہیں اور اب اسی پریکٹس کو گلگت بلتستان میں دہرانے کی تیاری شروع ہو چکی ہے۔پنجاب سے ’’تریبت یافتہ ‘‘ عملے کو گلگت بلتستان کے الیکشن میں فرائض سر انجام دینے محض اس لیے بھیجا جا رہا ہے تا کہ وہاں سے انتخابات کے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکیں۔انہوں نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں دھاندلی کا یہ کھیل کھیلنے کے ارادے سے باز رہے بصورت دیگربھیانک نتائج کا سامنے کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان میں عوامی رابطوں کے فقدان کے باعث اپنی حیثیت اور عوامی تائید کھو چکے ہیں۔ یہاں کی باشعور و باضمیر عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی انتخابی مہم سخت سست روی اور مایوسی کا شکار دکھائی دے رہی ہے۔

 

انہوں نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نون کی دھاندلی ثابت ہونے جانے کے بعد اب ان کا حکومت میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔مسلم لیگ نون نے پورے پاکستان میں دھاندلی کے ذریعے جعلی میندینٹ حاصل کرے عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کی بے حد پذیرائی اہلیان علاقہ میں بے پناہ مقبولیت کا والہانہ اعتراف ہے۔اس وقت گلگت بلتستان کی بیشتر مقتدر شخصیات ایم ڈبلیو ایم میں شامل ہو چکی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین سیاسی اعتبار سے مضبوط پوزیشن پر ہے اور علاقائی اتحادیوں سے مل کر الیکشن میں زبردست کامیابی کے آثار واضح طور پر دیکھ رہی ہے۔ اس وقت تک ایم ڈبلیو ایم نے کسی بھی سیاسی جماعت سے اتحاد کا فیصلہ نہیں کیا تاہم کچھ نشستوں پر اپنی پوزیشن اور مشترکہ قومی مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سیٹ ایڈجسٹ منٹ کا فیصلہ کیا جا سکتاہے۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی دس روزہ دورہ گلگت بلتستان پر گلگت پہنچ گئے ہیں، جہاں علامہ اعجاز بہشتی پانچ روز گلگت اور پانچ روز بلتستان کا دورہ کرینگے ،جہاں عوامی اجتماعات سے خطاب اور معزیزین گلگت بلتستان سے ملا قات بھی کرینگے،گلگت میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا مجلس وحدت مسلمین نے ہر فیصلہ گلگت بلتستان کے عوام کی جذبات ، خدمات اور اُمیدوں کو سامنے رکھ کر کیا ہے اور الیکشن میں بھی عوام اور نوجوانوں کے خواہشات کے مطابق تمام رنگ ،نسل ،زبان، مذہب اور شخصیت سے بالا تر ہو کر قابل، لائق اور تعلیم یافتہ لوگوں کو ٹکٹ دیئے ہیں تاکہ وہ بہتر طریقے سے عوام کے مسائل کو حل کر سکیں۔علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ کہ گلگت بلتستان کے جوانوں کے چہرہ کا نور یمن کے جوانوں سے ملتا ہے، ان کے عزم حزب اللہ سے ملتے ہیں اور ان کے صبرو شجاعت کربلا والوں سے ملتا ہے ، اب مجھے ان کے چہروں سے مجلس وحدت مسلمین کی جیت نظر آرہی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختاراحمد امامی نے بدین میں  عزاداروں اور امام بارگاہ کےٹرسٹیز کی بلاجواز گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدین سے گرفتار عزاداروں اور ٹرسٹیزکو فوری رہا کیا جائے ،پی پی پی اپنےتنظیمی اختلافات کو خود حل کرے اور ملت جعفریہ کو اس میں استعمال نہ کرے،عزاداروں اور ماتمیوں کی گرفتاری پر خاموش نہیں رہیں گئے ،بدین میں شیعہ دشمن پی پی پی رہنماشیعہ عزاداروں کو گرفتار کروا رہے ہیں ،وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ فوری طور پر گرفتار شیعہ عزاداروں کی رہائی کو یقینی بناکر حالات کو مذید خراب ہونے سے بچائیں ،بدین میں مسجد و امام بارگاہوں اور چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی کسی کو اجازت نہیں دیں گئے صوبائی سیکریٹریٹ سے جاری بیان میں ان کا مذید کہنا تھا کہ ملت جعفریہ ذوالفقار مرزااور آصف زرداری کے درمیان فریق نہیں بننا چاہتی ، یہ انکی پارٹی کے اندرونی مسائل ہیں جنہیں اندرہی حل ہونا چاہئے، سندھ حکومت نے  متعصبانہ رویہ ترک نہ کیاتو بدین میں لگنے والی آگ پورے سندھ کو اپنی لپیٹ میں لے لیگی،انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بدین میں اہل تشیع کے مقدسات کے تحفظ اور شخصیات کی حفاظت کو یقینی بنائیں جبکہ بدین سے گرفتار اہل تشیع معززین اور امام بارگاہ کےٹرسٹیز کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree