وحدت نیوز (گلگت) کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سنٹر پر دہشت گردوں کے حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں،سانحہ کوئٹہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سےاچھے اوربرے دہشت گردوں میں تفریق کا نتیجہ ہے،مٹھی بھر دہشت گردوں نے ملکی سالمیت کو دائو پر لگادیا ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ظالم اور مظلوم کو ایک ہی نظر سے دیکھنے کے نتائج انتہائی بھیانک ہونگے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ظالم اور مظلوم کو ایک صف میں کھڑا کرنے کا عمل دہشت گردی کی خلاف جنگ کو متاثر کرنے کی سازش ہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں میں کالی بھیڑوں کے خلاف نوٹس لیا جائے ،حکومت اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے میں مصروف ہے ۔بیلنس پالیسی کے تحت اہل تشیع کے جید علمائے کرام کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے ساتھ شامل کرکے ان کی بنیادی شہریت معطل کرنے کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے یوم حسین ؑ کے انعقاد پر پابندی کے متعصبانہ اقدام کو ہرگز قبول نہیں کرینگے حکومت کے حق میں بہتر ہوگا کہ وہ یوم حسین ؑ کے انعقاد پر سے فوری طور پر پابندی اٹھائے بصورت دیگر ہم اپنا آئینی و قانونی اور جمہوری حق کو استعمال کرتے ہوئے سڑکو ں پر نکلنے پر مجبور ہونگے۔انہوں نے کہا کہ آج جو کچھ کوئٹہ میں ہورہا ہے وہ سب حکومت کی ناقص حکمت عملی کا نتیجہ ہے،حکومت دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف بھرپور کاروائی سے گریزاںہے جس کے نتیجے میں آئے روز بے گناہ پاکستانی اپنی جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔کوئٹہ کا واقعہ انتہائی المناک ہے شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم سیکورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں کالعدم مذہبی جماعتوں اور ملک دشمن ایجنسیوں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق لشکر جھنگوی نامی کالعدم گروہ عاشورہ کے جلوس کو نشانہ بنانا چاہتے تھے مگر سیکورٹی انتظامات کی وجہ سے اپنے اہداف تک نہ پہنچ سکے اور ناکامی کی صورت میں دہشتگردوں نے گزشتہ شب شہر میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کیا اور پولیس کی تربیت حاصل کرنے والے جوانوں کی بڑی تعداد کو شہید کر دیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء ایم پی اے آغا رضا،علامہ ہاشم موسوی، کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری و دیگر رہنماؤں نے پولیس ٹریننگ سینٹر واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشتگردوں کا علاج صرف اور صرف آپریشن ہے جب تک ان کے ٹھکانوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جائے گا اور ان کے تربیتی مراکز بند نہیں کئے جائیں گے یہ عناصر اپنی کاروائیوں سے باز نہیں آنے والے ہیں۔ دہشتگردی سے ملک و قوم کو مسلسل نقصانات کا سامنا ہو رہا ہے اور بچے، خواتین و جوان یکے باددیگرے نشانہ بن رہے ہیں۔

 رہنمائوں نے مزید کہاکہ آج قوم ان جوانوں سے بھی محروم ہو گئی ہے جو مستقبل میں قانون نافذ کرنے والے ہو سکتے تھے ۔ دہشتگردوں کو اس بات کا خو ف ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے دم پر پھیر نہ رکھ دے اسی لئے اپنی حفاظت کیلئے ہمارے قومی اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہیں۔ افسوس تو اس بات پر ہوتا ہے کہ دہشتگرد کاروائی بھی کرتے ہیں، ہمارے ہی میڈیا سورسز کے ذریعے ذمہ داری قبول بھی کرتے ہیں اور انہیں پکڑا بھی نہیں جاتا۔ تمام حکومتی اور غیر حکومت افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کوئی بھی محب وطن دہشتگرد عناصر سے محفوظ نہیں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ایسے کئی واقعات اور سانحات رونماء ہوئے جس سے پاکستان کے مستقبل پر حملہ ہوا اور قومی سرمایوں کو بڑی تعداد میں شہید کیا گیا۔ ہمارے دلوں میں سانحہ سول ہسپتال کا درد ابھی تک تازہ تھا کہ ہمیں ایک اور زخم دیا گیا۔ ہم نے دہشتگردی کے خلاف اس جنگ میں بہت قربانیاں دیئے ہیں اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف کاروائی ہو اور مزید قربانیوں کی گنجائش باقی نہ رہے۔ رہنمائوں نےسانحہ کے شہداء کے لواحقین کو تسلیت اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے پولیس ٹریننگ سینٹرکوئٹہ پر ملک دشمن سفاک تکفیری دہشت گردوں کے حملے پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ ریاست اور اس کے مقتدرادارے تکفیری دہشت گردوں  کے ہاتھوں عوام اورسکیورٹی اہلکاروں کے قتل عام پر تماش بین کا کردار ترک کریں ، پاکستان مزید اس خونریزی کا متحمل نہیں ہوسکتا، ایک مخصوص منحوس تکفیری سوچ ایک وطن کے استحکام اور استقلال کی دشمن بنی ہوئی ہے ،ریاستی ادارے نیشنل ایکشن پلان کو اس ملک کے اصل دشمنوں کے خلاف استعمال کرنے میں آج تک ناکام نظر آتے ہیں   ، اس وطن میں جو آگ شیعہ سنی معتدل پاکستانیوں کے گھروں میں لگائی گئی آج سکیورٹی اداروں سمیت پورا ملک اس میں جھلس رہاہے ، سانحہ پولیس ٹریننگ سینٹرمیں شہید ہونے والے اہلکاروں کے اہل خانہ کے غم میں برابرکے شریک ہیں اور ریاستی اداروں سے مجرموں کی فوری گرفتاری اور قرار واقعی سزاکا مطالبہ کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ملک دشمن اندرونی وبیرونی قوتیں پاکستان کی ترقی وخوثحالی کی بھی مکمل مخالف ہیں ، سانحہ سول اسپتال کوئٹہ، سانحہ آرمی پبلک اسکول، سانحہ پولیس ٹریننگ سینٹر اور لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی کا ایک ہدف پاک چین اقتصادی راہداری کی ناکامی بھی ہے لہذٰا ریاستی اداروں کے پاس ان ملک دشمن عناصرکے خلاف فیصلہ کن اقدام کا یہ آخری موقع ہے ، نیشنل ایکشن پلان کو محب وطن جماعتوں اور شخصیات کے خلاف بطور سیاسی ہتھیار استعمال کرنے بجائے عوام اور سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کے قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف استعمال کیا جائے ۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کےسیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کربلا ہر دور کے انسان کی ضرورت ہے، اس لئے ہر دن عاشور کا دن ہے اور ہر زمین کربلا ہے۔ کربلا ماضی کی کہانی نہیں، بلکہ عصر حاضر کے یزید کو رسوا کرنے کا نام ہے۔ کربلائی اسے کہتے ہیں جو باطل کے خلاف میدان میں حاضر ہو جبکہ کوفی اور شامی میدان سے غیر حاضر اور تماشائی کو کہا جاتا ہے۔ عصر حاضر میں حق و باطل کی جو جنگ جاری ہے ہم اس سے لاتعلق نہیں رہ سکتے، ہم حق کے ساتھ اور باطل سے بیزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت زائرین  کے مسائل حل کرے ، ایام محرم و صفر میں زائرین کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ حکومت کی جانب سے تعصب پر مبنی اقدامات پر شدید تشویش ہے۔ ظالم اور مظلوم کو ایک نظر سے دیکھنا سنگین جرم ہے۔  
             
در ایں اثناء سانحہ جیکب آباد کی پہلی برسی سے متعلق وارثان شہداء کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شہداء کی یاد اور فکر کو زندہ رکھنا ضروری ہے ، شہداء ہمارے محسن ہیں اورزندہ قومیں اپنے محسنوں کو کبھی نہیں بھلاتیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل میثم عابدی نے کہا ہے کہ ملک میں دوبارہ طالبان دہشتگردوں اور ان کی بغل بچہ کالعدم جماعتوں کو فری ہینڈ دیا جا رہا ہے اور پھر سیملت جعفریہ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر قومی نقصان کیا جا رہا ہے، اس صورتحال پر تمام محب وطن عوام انتہائی تشویش کا شکار ہیں۔ وحدت ہاؤس کراچی سے جاری ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم کراچی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کی فعالیت صرف شیعہ سنی مسلمانوں کیلئے ہی نہیں بلکہ تمام محب وطن اقلیت برادری کیلئے بھی ہے، ہم نہیں چاہتے ہیں کسی بھی مکتب کی آزادیاں سلب کی جائیں، ہر مکتبہ فکر کو آزادی ہونی چاہیئے کہ وہ اپنی عبادات بجا لاسکیں، انہیں بھی پاکستانی کی حیثیت سے یکساں شہری حقوق حاصل ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس ملک کو مسلکی پاکستان نہیں بننے دیں گے، پاکستان کے لوگوں کو قائد و اقبال کا پاکستان چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ایک طرف خاص طور پر اہل تشیع مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے جبکہ دوسری جانب عزاداری سیدالشہداء پر قدغن لگائی جا رہی ہے، ملک بھر میں ہزاروں بانیان مجالس اور ذاکرین کیخلاف مقدمے درج کر لئے گئے ہیں۔ میثم عابدی نے مزید کہا کہ جو کام دہشتگرد نہیں انجام دے سکے، وہ نواز حکومت پنجاب سمیت ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان کے نام پر انجام دینا چاہتی ہے،آج ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے محب وطن طبقے کو دانستہ طور پر دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا تاکہ انہیں ظالم حکمرانوں کے خلاف آواز بلند کرنے کا موقع نہ مل سکے، لیکن ہم محب وطن اہل تشیع مسلمان پاکستانی ہر حال میں اس صورتحال کا راستہ روکیں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree