وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت نے یوم الحسینؑ کے انعقاد پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کے جرم میں 3 ایم پی اے کے تحت شرکاء کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ہونے والوں میں مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنماء عارف قنبری سمیت امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت ڈویژن کے آٹھ ممبران کو گرفتار شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق بوائز ڈگری کالج دنیور میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام یوم الحسینؑ کا انعقاد نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ کیا گیا، جو پرامن طور پر اختتام پذیر بھی ہوگیا۔ پروگرام کے بعد گلگت پولیس نے آئی ایس او گلگت ڈویژن کے ممبران کو انکے گھروں سے گرفتار کر لیا۔ انتظامیہ کی جانب سے آئی ایس او کے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف دنیور چوک پر احتجاجی مظاہرہ ہوا، جس میں ہزاروں مظاہرین نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ یوم الحسین ؑ پر عائد پابندی غیر قانونی ہے، جسے کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ مظاہرین نے گرفتار شدگان کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری روابط اور کونسلر حلقہ بارہ کربلائی رجب علی نے معاشرے میں اتحاد اور رواداری کو ملکی ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم اپنے پیارے وطن کو ترقی کرتا دیکھنا چاہتے ہیںتو معاشرے کے ہر فرد کو روا داری، برداشت اور اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ یہی وہ عناصر ہے جن کی وجہ سے معاشرے کے افراد ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں اور نفرتیں ختم ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ہمارے خوشیوں اور غموں کے پیمانے اور معیارات بدل گئے ہیں اور لوگ یہ بھول بیٹھے ہیں کہ اصل کامیابی اور خوشحالی تو نفرتیں مٹانے سے آسکتی ہے۔انکا کہنا تھا کہ حادثات، سانحات ، مصائب و آفات کی کثرت اور اسکی اذیت سے بچنے اور خود کو بچانے کا سب سے آسان راستہ ہم نے ڈھونڈ لیا ہے اور وہ یہ کہ بڑے سے بڑے حادثے اور سانحے کے اثرات کو اپنے اندر اترنے نہ دے مگر یہ طریقہ ہمیں صرف اور صرف بے حسی کی طرف ڈھکیل رہا ہے ۔ انفرادی تقویت اور محض اپنی ذات کے بارے میں سوچنے کی وجہ سے ہم ایک دوسرے سے دور ہورہے ہیں جبکہ ہمیں معاشرے کے تمام افراد کو ساتھ ساتھ لئے چالنا چاہئے کیونکہ یہی وہ طریقہ سے جس سے ہم اپنے منزل تک پہنچ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاشرے کے تمام افراد کو اپنا نقطہ نظر تعمیری اور مثبت بنانا ہوگا۔ جب تمام افراد کے درمیان اتحاد اور اتفاق پیدا ہوگی تو سب ایک دوسرے کیلئے کام کرنا شروع کر دیں گے اور رشوت ستانی،بے ایمانی اور بدعنوانی کا خاتمہ ہوگا۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمیں مشکل حالات میں بھی مایوسی ، افسردگی ، حزن و ملال کا رویہ اپنانے کے بجائے مثبت اور تعمیری رویہ اپنانا چاہئے۔ بیان کے آخر میں کراچی میں ٹرینوں کے تصادم پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ وزارت ریلوے کو ریلوے کا نظام بہتر بنانے کی ضرورت ہیں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حسینیت کے پیروکاروں کو یزیدی ہتھکنڈوں سے خائف نہیں کیا جا سکتا۔عزاداری سید الشہدا ہماری شہ رگ حیات ہے جس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔حق و باطل کا یہ معرکہ چودہ سو سالوں سے جاری ہے ۔ہمارے لیے یہ بات باعث سعادت ہے کہ ہم نے حق کا علم تھاما ہوا ہے۔ ملت تشیع کے وہ نوجوان خراج تحسین کے مستحق ہیں جو عزاداری کو برپا کرنے اور اس کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت میدان میں موجود ہیں۔ان باہمت ماؤں اوربہنوں کے جذبات کو سلام پیش کرتا ہوں جن کے بچے اور بھائی پاکستان میں جاری دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے لیکن ان کے عزم و حوصلے کو شکست نہ دی جا سکی اور عزاداری کے پروگرام مزید پُرشکوہ انداز میں منعقد کیے جانے لگے ۔یہ دراصل ان یزیدی گروہوں کی شکست ہے جو پاکستان دشمن قوتوں کی ایما پر وطن عزیز میں عزاداری سید الشہدا کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ملت تشیع کے علاوہ اہلسنت برادران اور دیگر مسالک کی عزاداری کے پروگراموں میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے امام عالی مقام علیہ السلام سے مودت کے اظہار میں جبر و بربریت کی کوئی کوشش رکاوٹ نہیں بن سکتی۔انہوں نے کہا کہ دشمن کمینگی کے بدترین درجہ پر آگیا ہے اب اس نے چار دیواری کے اندر خواتین کی مجالس کو نشانہ بنانے کی ٹھان لی ہے اور ہماری خواتین کو شناخت کرکے شہید کیا جانے لگا ہے۔دشمنوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ملت کے ہر فرد کو انفرادی ذمہ داری ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے پانچ کروڑ شیعہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں ۔قوم کی عزت و قار کو ذاتی انا کی نذر کرنے والے قومی مجرم ہوں گے۔ملت تشیع کو درپیش اس کڑے وقت میں ہمارا اتحاد و اخوت دشمن کے ناپاک ارادوں کی موت ثابت ہو گا۔ملک کی تمام چھوٹی بڑی شیعہ تنظیمیں علاقائی سطح پر متفقہ ضابطہ اخلاق مرتب کریں جس کے تحت قومی ایشوز پر مشترکہ انداز میں جدو جہد کی جائے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) عام شہریوں کے پاس تمام دستاویزات موجود ہوتے ہیں مگر اسکے باوجود انہیں پاسپورٹ کے حصول میں دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے۔ حکومت کو پاسپورٹ کے حوالے سے مسلسل شکایات موصول ہو رہی ہیں مگر اسکے باوجود حکومت کوئی خاص اقدام اٹھاتی نظر نہیں آرہی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی نے اپنے بیان میں شہریوں کو بے وجہ تنگ کرنے پر پاسپورٹ آفس کی انتظامیہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاسپورٹ آفس کے اعلیٰ افسران کا رویّہ ناقابل برداشت ہوتا جا رہا ہے، تمام ثبوت و کوائف مکمل ہونے اور کئی مرتبہ ویریفکیشن کے باوجود بھی عوام بالخصوص ہزارہ قوم کو بلاوجہ تنگ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم اور چہلم کے ایام میں لوگ بڑی تعداد میں نواسہ رسول صلی اللہ علیہ و آل وسلم کی زیارت کے لئے کربلا جاتے ہیں۔ ان ایام میں حکومت اور پاسپورٹ آفس خصوصی طور پر آسانی پیدا کرنے کے بجائے تعصب سے کام لیتے ہوئے حصول پاسپورٹ میں مزید سختیاں پیدا کر دیتے ہیں۔ دوسری طرف پاسپورٹ آفس کے عملے کا متعصبانہ رویہ پاکستانی قوم اور اداروں کے درمیان نفرتیں پیدا کرنے کا سبب بن رہا ہے۔ عباس علی کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ کے اعلیٰ حکام نے افسر شاہی کا نظام قائم کر رکھا ہے اور عوام کوذلیل کرنا اور انکی عزت نفس کو مجروح کرنا اپنا حق سمجھنے لگے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ان حرکات پر حکومت کی خاموشی سے لگتا یہی ہے کہ شاید یہ اسٹیٹ کی پالیسی کا حصہ ہے کہ عوام کوذلیل و خوار رکھا جائے تا کہ عوام ملکی معاملات میں اپنا کردار نہ کر سکے۔ ورنہ پاسپورٹ آفس کے اعلیٰ افسر کے آمرانہ سلوک اور افسر شاہی نظام قائم کرنے کا نوٹس ضرور لیا جاتا۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ اب تو یوں لگنے لگا ہے کہ اس ملک میں عوام کی فریاد سننے والا کوئی بھی ادارہ موجود نہیں ہے جو ان کے مشکلات کو حل کر سکے۔ تا ہم حکومت وقت، عدلیہ اور انتظامیہ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ سنجیدگی کے ساتھ ان معاملات کا نوٹس لیتے ہوئے پاسپورٹ آفس کے افسران کے خلاف کارروائی کریں۔ بیان کے آخر میں کراچی کے علاقے ناظم آباد میں مجلس پر حملے کی مذمت کی گئی اور وفاقی حکومت سے دہشتگردوں کے خلاف کاروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سندھ کے مختلف شہروں میں دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپس اور اڈے موجود ہیں، چپے چپے پر دہشتگردوں کی نرسریاں قائم کی گئی ہیں، کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیاں جاری ہیں، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور سندھ حکومت ان معاملات کو سنجیدہ لے اور دہشتگردوں کیخلاف فی الفور ایک بھرپور آپریشن کیا جائے گا، کیونکہ کالعدم تنظیمیں ملکی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔جیکب آباد پریس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سندھ بھر میں کالعدم تنظیموں اور دہشتگرد عناصر کیخلاف فوجی آپریشن ہونا چاہئے، اگر فوجی آپریشن میں کوئی رکاوٹ یا مشکل ہے تو پولیس اور رینجرز کے ذریعے آپریشن کیا جائے، کیونکہ جو دہشتگردی وانا اور وزیرستان میں ہو رہی تھی، اس کا رخ اب کراچی سمیت سندھ کی طرف موڑا جا رہا ہے، مستونگ سمیت بلوچستان سے دہشتگرد یہاں آتے ہیں، سندھ میں ان کے سہولت کارموجود ہیں،دہشتگردوں کا سندھ میں آنا جانا ایک بہت بڑے خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم تنظیمیں ناصرف آزادانہ فعالیت جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ آئے روز محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کو دہشتگردی و بربریت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے، سندھ سمیت ملک بھر میں افراتفری و بدامنی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف کالعدم دہشتگرد تنظیمیں ہی ملکی سالمیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں، سیکورٹی ادارے ان کالعدم تنظیموں کیخلاف موثر حکمت عملی کے تحت کارروائی عمل میں لائیں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے وحدت ہاؤس سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ ناظم آباد میں مجلس عزاء پر ہونے والے حملے میں 4 شہادتوں اور خواتین کے زخمی ہونے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کے کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، سندھ پولیس اور انتظامیہ دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، کالعدم تنظیموں کی سرپرستی اگر بند نہ کی گئی تو مزید سنگین سانحات رونما ہونے کے امکانات موجود ہیں، کراچی میں قیام امن کی خاطر ملت جعفریہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے برابر کی قربانیاں دی ہیں، سندھ کی حکومت کا دہشت گردوں کے لئے نرم گوشہ ان قربانیوں کی ضیاع کا باعث بن رہا ہے، اگر حکومت سندھ نے دہشت گردوں کے خلاف کوئی سنجیدہ کارروائی نہیں کی تو پھر مجلس وحدت مسلمین سندھ بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے پر مجبور ہوگی۔