وحدت نیوز (اسلام آباد) وحدت یوتھ پاکستان کے زیر اہتمام سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے خطبات پر مبنی نوجوانوں کیلئےخصوصی اصلاحی ومعنوی دروس بنام سلسلہ معارف اسلامی کا باقائدہ آغاز کردیا گیا ہے،اس سلسلے کا پہلا پروگرام جامعہ امام صادق ؑ اسلام آبادمیں منعقد ہوا جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے خصوصی خطاب کیا جب کہ معروف انقلابی نوحہ خواں سید علی صفدر رضوی نے نوحہ خوانی کی۔مرکزی سیکریٹری وحدت یوتھ ڈاکٹرمحمدیونس حیدری نے وحدت نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ سلسلہ معارف اسلامی کے یہ دروس ہر ماہ کے پہلے اور آخری اتوار کو منعقد کیئے جائیں گے ، جس سے علامہ ناصرعباس جعفری خطاب کیا کریں گے۔
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے پہلےدرس کے شرکاءسےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام کثرتوں کا رخ وحدت کی طرف ہے، جتنے دریاہیں ان کا رخ سمندر کی طرف ہے،جب تک وہ سمندر میں فنانہ ہوجائیں انہیں قرار نہیں ملتا مسلسل حرکت اور سفر میں رہتے ہیں اسی طرح تمام انسانوں کی حیات وزندگی کا رخ خدا کی طرف ہے، انسان نے خدا کی جانب سفرکرنا ہے ، انسان کی منزل قرب خدا ہے ، جس کیلئے انبیاء بھیجے اور آسمانی ہدایت کا بندوبست کیا، اللہ کی طرف سفر میں سب سے بڑی رکاوٹ گناہ ہے، گناہ وہ پتھر ہے جو انسان کو خدا کی طرف بڑھنے سے روک دیتا ہے، گناہ سرکشی ہے، ہتک حرمت خدا ہے، گناہ طغیان ہے،گناہ خدا کی بےحرمتی ہے ، گناہ کا باطن تعفن ہے،ایک متعفن شخص پاکیزہ لوگوں کی محفل میں بیٹھنے کے قابل نہیں ہوتا، اللہ کی عظمت سے نا واقف شخص گناہ گار ہوتا ہے، جتنے بھی گناہ ہیں ان ایک وجہ اللہ کی عظمت سے ناآشنائی ہے، گناہ قرآن کے مطابق آگ ہے جس کا انجام گرفتاری ، رنجیروں میں جکڑا جانا ہےاور آتش جہنم کا ایندھن بننا ہے، گناہ زہر ہے جو روح کا قاتل ہے۔
انہوں نے کہا کہ گناہ کی دلدل سے فرار اور نجات کے سفر کا آغاز اپنی راتوں کوٹھیک کرکے کیا جاسکتا ہے،باوضو سویا جائے،تاکہ روح پاکیزہ حالت میں اپنے پروردگارکی بارگاہ میں حاضر ہودو رکعت نماز ادا کرے، دعا کرے، خداکی راہ میں سیروسلوک کرنے والوں کیلئے رات کی بڑی اہمیت ہے، تلاوت قرآن جتنا ممکن ہو ،ہدیہ کریں اس پاکیزہ گھرانے پر جس پر یہ کتاب الہٰی نازل ہوئی بے شک وہ یہ ہدیہ واپس لوٹائیں گے۔
وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹرسید شفقت حسین شیرازی نے سعودی عرب میں گذشتہ برس آل سعود کی شاہی حکومت کے ہاتھوں بلاجواز شہید ہونے والے مایہ ناز عالم دین آیت اللہ شیخ نمر باقر النمرکی پہلی برسی کے موقع پر غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دشمن عناصر پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف منفی پروپگینڈہ کررہے ہیں مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال میں امت مسلمہ کوتقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے جو کے امریکہ و اسرائیل کی ناکام کوشش ہے انہوں نے سعودیہ میں شہید کئے جانے والے شیعہ رہنما شیخ نمر کی پھانسی کوایک سال مکمل ہونے پراس اقدام کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اتحاد بین المسلمین کے داعی تھے اور محکوم عوام کو ان حقوق دلوانے اور مجرمانہ عرب بادشاہت کے خلاف آوازحق بلند کرنے کی پاداش میں شہید کر دیے گئے شیخ نمر نے سعودیہ کی عوام کو یکجا کیا اور اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہونے کا درس دیا جبکہ انہیں معلوم تھا کہ اس جرم میں انہیں شہید کردیا جائے گا۔شیخ نمرباقرالنمرکا پاکیزہ لہوآل سعود کے اقتدار کی جڑوں کو روز بروز کمزور کررہاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملت تشیع پاکستان ہر ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ہمیشہ ایک ہیں ،ملکی حکمرانوں دہشتگردی کی روک تھام کیلئے سنجیدہ نہیں ایوانوں میں اگر مخلص عوام دوست حکمران بیٹھے ہوتے تو آج ملکی حالات اس نہج پر نہ ہوتے ،دہشتگردی میں شہید ہونے والے ملت جعفریہ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ملت جعفریہ کی نسل کشی سے قومی نقصان ہوا۔ پاکستان میں شیعہ و سنی اختلافات نہیں مٹھی بھر تکفیری سوچ رکھنے والے مخصوص گرہوں کفر کے فتویٰ لگا کر مکتب اہل سنت کو بدنام کر رہے ہیں استعماری ایجنٹوں سے ملتے ہیں جو شام ،عرق،فلسطین،بحرین میں خرابی حالات کے ذمہ دار ہیں ۔ ملک میں دہشتگردی پھیلانے والی جماعتوں کے خلاف کاروائی کئے بغیر اس ملک میں قیام امن ممکن نہیں ۔شیخ نمر کی شہادت نے عرب بادشاہوں کے چہر ے پر سے نقاب اٹھا دی ہے صہونی مفادات کیلئے کام کرنے والے عرب حکمرانوں کی بادشاہت کے دن گنے جا چکے 34ملکی اتحاد صرف بادشاہت کے تحفظ کیلئے قائم کیا گیا اس کا امت مسلمہ یا تحفظ اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔کہ جو لوگ خانہ کعبہ اور روضہ رسول کے کے ذمہ دار بنے بیٹھے ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ مظلوموں کا ساتھ دیں لیکن انہوں نے سب سے زیادہ اسرا ئیل کے مفادات کے لیے کام کیا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور سیکریٹری امورسیاسیات سید اسد عباس نقوی نے جھنگ کی بااثر سیاسی شخصیت اور سابق وفاقی وزیر شیخ وقاص اکرم کو ان کے گروپ کی تکفیری امیدوار کے مقابل میونسپل کمیٹی جھنگ میں بھاری اکثریت سے کامیابی اور ان کے چھوٹے بھائی شیخ نواز اکرم کے چیئرمین میونسپل کمیٹی جھنگ منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی ہے ، ٹیلیفونک گفتگو میں ایم ڈبلیوایم قائدین کا شیخ وقاص اکرم سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جھنگ میں فرقہ واریت کے خاتمے اور انتہا پسندی سے نجات کے ساتھ ساتھ بنیادی عوامی مسائل کے فوری حل اور سہولیات کی فراہمی منتخب بلدیاتی نمائندوں کی اولین ترجیح ہو نی چاہئے اس سلسلے میں ایم ڈبلیوایم ہر سطح پر تعاون کیلئے تیار ہے ، شیخ وقاص اکرم نے ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور سیکریٹری امور سیاسیات سید اسد عباس نقوی کامبارک باد دینے پر شکریہ ادا کیا۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے زیر اہتمام باغ مصطفیٰﷺ لطیف آبادنمبر8 حیدر آباد میں منعقدہ لبیک یارسول اللہۖ کانفرنس کے شرکا ءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ارض پاک پر شیعہ سنی جھگڑے کا کوئی وجود نہیں۔مخصوص تکفیری گروہوں اسلام دشمن ایجنڈے کی تکمیل کے لیے ملک میں تفرقہ بازی پھیلانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔کسی کے مقدسات کی توہین کی اسلام میں قطعا گنجائش نہیں۔ہمیں ایسی شر پسندی کا دانشمندی اور بصیرت سے مقابلہ کرنا ہوگا جو اسلام کے مضبوط بازوں شیعہ سنی طاقتوں کو آپس میں لڑا کر کمزور کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے ایسے پاکستان کے قیام کے لیے جدوجہد کی جس میں تمام مذاہب کو بلاتخصیص مکمل طور پر مذہبی آزادی حاصل ہو ۔کسی بھی مذہبی عبادت گاہ کو نشانہ بنانا ناقابل معافی جرم ہے۔ہندووں ،مسیحیوں اور ملک میں بسنے والے دیگر مذاہب کو مکمل تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔حکومت کی طرف سے طے شدہ حکمت عملی کے تحت ملک میں تکفیری گروہوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔ سرعام تکفیریت کے فتوی جاری کر کے ملک میں انتشار اور نفرت کو فروغ دینے والے عناصر کو سیاسی دھارے میں شامل کرکے اس تاثر کو تقویت دینے کی کوشش کی جا رہی کہ پاکستان کی اکثریت انتہا پسندی کی حامی ہے۔جو عالمی سطح پر وطن عزیز کی ساکھ کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ان ملک دشمن عناصر سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ملک کی محب وطن جماعتوں کو مل کر جدوجہد کرنا ہو گی۔مختلف دہشت گرد تنظیمیں اسلام کا لبادہ اوڑھ کر وحشیانہ طرز عمل کی مرتکب ہو رہی ہیں جن کا مقصد اقوام عالم کے سامنے اسلام کے تشخص کو بدنما کر پیش کرنا ہے۔ان عناصر کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ القائدہ، طالبان داعش سمیت تمام دہشت گرد جماعتیں پیشہ وراجرتی قاتل ہیں۔ پاکستان میں موجود لشکر جھنگوی بھی انہی جماعتوں کی ایک شاخ ہے جس کی بیخ کنی کے بغیر امن و سلامتی ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے نیشنل ایکشن پلان کو اخباری بیانات تک محدود کر رکھا ہے۔ وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گرد طاقتوں کے سہولت کار نیشنل ایکشن پلان کو سرعام چیلنج کر رہے ہیں۔ کالعدم مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے دہشت گرد ساز فیکٹریاں کھول رکھی ہیں جبکہ حکمران ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کا دعوی کر کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام معتدل سیاسی و مذہبی جماعتیں ان عناصر کے خلاف آواز بلند کریں تاکہ ملک امن و آشتی کا گہوارہ بن سکے۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے زیر اہتمام لبیک یارسول اللہۖ کانفرنس باغ مصطفیٰﷺ لطیف آبادنمبر8 حیدر آباد میں منعقد ہوئی۔ جس میں سندھ بھر سے ایم ڈبلیو ایم کے ہزاروں کارکنوں اور شیعہ سنی افراد کے علاوہ مسیحی برادری کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔شیعہ ، سنی اور مسیحی قائدین نے مل کر حضرت عیسیٰ ؑکی ولادت کا کیک کاٹا،قائد اعظم محمد علی جناح ؒکے پاکستان کی بحالی کی مشترکہ جدوجہدکے عزم کااعلان بھی کیا،حیدر آباد کی تاریخ کے فقید المثال اجتماع میں شیعہ ،سنی اور مسیحی قائدین اور عوام کی بڑی تعداد میں شرکت،اتحاد بین المذاہب کا بھی شاندار مظاہرہ دیکھنے میں آیا، جلسہ اور اس کے چاروں طرف قومی، تنظیمی اور میلاد النبیﷺکے ہزاروں پرچموں کی بہار تھی، حیدرآباد اور گرد ونواح کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے خواتین اور مرد کارکنان اور عوام ہزاروں کی تعداد میں قافلوں کی صورت میں پنڈال میں داخل ہوئے تو سماءہی بدل گیا،قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی جلسہ گام آمد پر پوری فضاءلبیک یا رسول اللہ ﷺ، لبیک یاحسین ؑ، راجہ ناصرعباس قدم بڑھائوہم تمہارے ساتھ ہیں،حق کا ناصر سچ کا ناصر ۔۔۔راجہ ناصرراجہ ناصرکے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھا، کارکنان نے اپنے ہر دل عزیز رہنماپر پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کیں ۔کانفرنس سےمقررین نے خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی،مذہبی و لسانی تعصب ،انتہاپسندی،عدم رواداری اور تکفیریت کو وطن عزیز کی سالمیت و استحکام کے خلاف زہر قاتل اور سب سے بڑا خطرہ قرار دیا اور کہا کہ قومی وحدت کی جڑیں کمزور کرنے میں ان عوامل کا بنیادی کردار ہے۔کانفرنس میں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا،چرچ آف پاکستان کے مرکزی صدر و نامور مسیحی رہنما فادر ڈینئل فیاض،علامہ حیدر علی جوادی ، اصغریہ آرگنائزیشن کے صدر فضل حسین اصغری،پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ مرزا یوسف حسین، جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے سیکریٹری اطلاعات تاج محمد ناحیو ،قومی عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکریٹری محمد انور سومرو،تحریک منہاج القرآن کے رہنما مسعودجمال قادری ، آل پاکستان مسلم لیگ،جعفریہ الائنس پاکستان ،انجمن نوجوانان اسلام اور مرکزی تنظیم عزاکے رہنماوں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے رہنما ئوں نے اپنے خطابات میں اتحاد و اخوت کی ضرورت پر زور دیا۔جلسے میں تلاوت کلام پاک کی سعادت قاری نجف علی بنگش نے حاصل کی،جبکہ بارگاہ رسالت ﷺ میں نعت ومنقبت ساجد علی ہاشمی اور بین الاقوامی شہرت یافتہ انقلابی نوحہ ومنقبت خواں سید علی صفدررضوی نے پیش کی اور ایم ڈبلیوایم کے صوبائی رہنما علامہ آفتاب علی میرانی اور کراچی کے رہنما علامہ مبشر حسن نے نظامت کت فرائض انجام دیئے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلا ن کے نام پر دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ملک کی محب وطن مذہبی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی کی حکومتی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ اس ملک کی بقا نظام مصطفے ۖ میں مضمر ہے جس کے لیے شیعہ سنی مسالک ایک پلیٹ فارم پر موجود ہیں۔ مسیحی رہنما فادر ڈینئل فیاض نے کہا کہ ہم سب ملک کر تکفیریت کے خلاف صف آرا ہو سکتے ہیں ۔آج کے دن ہمیں اس عزم کا عہد کرنا ہو گا۔انہوں نے حضرت عیسی علیہ السلام اور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ولادت کے موقعہ پرمسیحی برادری اور مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ لبیک یارسول اللہ ۖ کانفرنس شیعہ سنی اخوت واتحاد کی مظہر اور تکفیری طاقتوں سے بیزاری و نفرت کا اظہار ہے۔اس مثالی اجتماع میں ہمیں تجدید عہد کرنا ہو گا کہ وطن عزیز کی بقا و سالمیت کے لیے تکفیری گروہوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی جائے گی۔کانفرنس میں علامہ حیدر علی جوادی،جانی شاہ،تاج محمد نائیو،علیم حیدر تقوی،علامہ احمد اقبال رضوی ، علامہ مرزا یوسف حسین ،مولانا غلام حر شبیری،علامہ مختار امامی،علامہ مقصود علی ڈومکی،علامہ دوست علی سعیدی،علامہ باقر عباس زیدی،علامہ نشان حیدر ساجدی،علامہ مبشر حسن ،علامہ علی انور،علامہ احسان دانش،علی حسین نقوی،علامہ محمد نقی حیدری،یعقوب حسینی ،آفتاب میرانی،الفت عالم کربلائی،فدا حسین شاہ،فرمان شاہ،قاسم جعفری اورفضل حسین اصغری ، رحمٰن رضا ایڈووکیٹ کے علاوہ دیگر مذہبی وسماجی رہنما موجود تھے۔