وحدت نیوز(سہیون شریف) سانحہ درگاہ سہون شریف کے خلاف آج سندہ بھر کی طرح سہون شریف میں بھی یوم احتجاج منایا گیا اور شٹر بند ہڑتال رہی ۔درگاہ قلندر لعل شہباز کے باہر منعقدہ احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سر براہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ اولیاء کرام کے مزارات مقدسہ پر حملہ کرنے والے وہی ہیں جنہوں نے عراق میں حضرت یونس ؑ کے مقدس مزار پر حملہ کیا ،شام میں سیدہ ثانی زہراء حضرت زینب کبریٰ علیہ السلام کے مزار سے لے کر حضرت عبداللہ شاہ غازی پر حملے کرنے والا ایک ہی تکفیری گروہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مدینہ طیبہ میں جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کے مقدس مزارات کو مسمار کرنے والے آل سعود ہی دنیا بھر میں دہشت گردی کے بانی ہیں جو آمریکی سر پرستی میں اقوام عالم کا نا حق خون بہا رہے ہیں ۔ انہوں نے ملک بھر میں دہشت گردی کے خلا ف عوامی احتجاج کو نا اھل حکمرانوں اور دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف عوامی ریفرینڈم قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کشمیر سے کراچی تک دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ی کے خلاف ہماری تحریک جاری رہے گی۔ ہم دھشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا تعاقب جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۳ فروری کو سہون شریف میں عظیم الشان تعزیتی اوراحتجاجی اجتماع ہوگا، داعش کے خلاف عوامی سمندر سیہون کے اندر ہوگا، جس میں قائد وحدت علامہ ناصر عباس جعفری و دیگر رہنماء شریک ہوں گے۔ جبکہ ۲۶ فروری کو کنب ضلع خیرپور کا اجتماع ہوگا۔
وحدت نیوز (سندھ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر درگاہ لال شہباز قلندر ،پارا چنار، لاہور، پشاور میں ہونے والے خود کش حملوں اور ایم ڈبلیو ایم آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی پر قاتلانہ حملے کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام جمعہ کے روز ملک بھر میں ’’یوم احتجاج‘‘ منایا گیا۔اس سلسلے میں کراچی، سمیت سندھ بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں حیدرآباد، نوابشاہ، بدین، سجاول، ٹنڈومحمد خان، مٹیاری، دولت پور،خیر پور، سکھر،گھوٹکی،شہدادکوٹ، قنبر،سانگڑھ،جیکب آباد ،شکارپور، میرپور خاص، لاڑکانہ،عمرکوٹ،کندھ کوٹ کی تمام تحصیلوں اور تعلقہ جات میں احتجاجی مظہرے کیئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں ، جن میں مرکزی، صوبائی اور ضلعی رہنماؤں کے علاوہ بڑی تعداد میں تنظیمی کارکنان اور شیعہ سنی افراد نے شرکت کی۔ شرکا نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن پر کالعدم جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن اور سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کاروائی کے مطالبات درج تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے اندرون سندھ پُرامن ہڑتال بھی کی گئی، جبکہ کراچی میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد میں کیا گیا، جبکہ حسینی جامع مسجد برف خانہ ملیر، جامع مسجد حسن مجتبیٰ گلشن معمار، جامع مسجد جعفریہ نیو کراچی و دیگر جامع مساجد کے باہر بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں علامہ مختارامامی، علامہ مقصودڈومکی،علامہ دوست علی سعیدی، مولانا مرزا یوسف حسین، مولانا مبشر حسن، مولانا نشان حیدر، مولانا صادق جعفری، مولانا علی انور جعفری،مولانا احسان دانش، محمد علی شر،طارق بدوی،مولانا سجادمحسنی،مولانا نقی حیدر، مولانااختر طاہری،مولانا علی بخش سجادی،مولانا سیف علی ڈومکی،مولانا نادر شاہ، چوہدری اظہر، منور جعفری،شفقت لانگا،مولانا معشوق علی قمی، مولانا صفدر علی ،ناصر حسینی، آصف صفوی اور دیگر علمائے کرام و رہنماؤں نے کہا کہ دہشت گردی ملک و قوم کی سالمیت اور استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔پانچ دنوں میں دہشت گردی کے 9 واقعات قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی فعالیت پر سوالیہ نشان ہیں۔ قانو ن کی بالادستی،امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے کے حکومتی دعوے شرمناک ہیں۔۔حکمرانوں کی سیاسی ضرورتیں کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف کاروائی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔موجودہ حکمران اچھے اور بْرے طالبان کےنام پر دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرتے آئے ہیں جن کا خمیازہ اب پوری قوم بھگت رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ شام سے فرار ہونے والے داعشی دہشت گردوں کو افغانستان میں پناہ دی گئی ہے تاکہ پاکستان میں کاروائیاں کرنے میں انہیں زیادہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اسلام دشمن عالمی قوتیں داعش کو پاکستان میں دھکیل کر اپنا اگلا ہدف واحد اسلامی طاقت پاکستان کو بنانا چاہتے ہیں۔پوری حکومتی مشینری موجودہ حکومت کی کرپشن پر پردہ ڈالنے میں مصروف ہے۔ملک کی سالمیت و بقا سے انہیں کوئی غرض نہیں۔عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے فکری مطابقت رکھنے والے نام نہاد علما اور اداروں کے خلاف بھرپور کاروائی حالات کا اولین تقاضہ ہے۔اس میں غفلت کا مظاہرہ پاکستان دشمن طاقتوں کے ایجنڈے کی تکمیل میں معاونت کے مترادف سمجھا جائے گا۔تکفیری فکر کے فروغ میں سرگرم ادارے دہشت گرد ساز نرسریاں ہیں۔وطن عزیز کی بقا و سالمیت ان اداروں کی بیخ کنی سے مشروط ہے۔دہشت گردوں سے لچک کا مظاہرہ ان عناصر کے حوصلوں کی تقویت کا باعث بنا ہواہے۔اس وقت ملک نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔عوام میں عدم تحفظ کے بڑھتے ہوئے احساس کا خاتمہ حکومت کی سنجیدہ کوششوں کے بغیر ممکن نہیں۔عوامی طاقت کے بل بوتے پر اقتدار میں آنے والی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو تحفط فراہم کرے۔مقررین نے مطالبہ کیا کہ کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے ان جماعتوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے جو نام بدل کر اپنی مذموم سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔کالعدم جماعتوں سے کسی بھی قسم کا رابطہ نہ رکھنے پر حکومتی و سیاسی شخصیات کو پابند کیا جائے۔پنجاب میں لشکر جھنگوی اور دیگر دہشت گروہوں کی کمین گاہوں کا تدارک کیا جائے۔نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کیا جائے۔محض کوائف فراہم نہ کرنے والے کرایہ داروں کی گرفتاری کو نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی قرار دینا مضحکہ خیز ہے۔درگاہ شہباز قلندر، لاہور، پارہ چنار ،پشاور اور مظفرآباد میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ داران کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔فوجی عدالتوں کی طرف سے دہشت گردوں کو دی جانے والی سزاؤں پر فوری عمل درآمد کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے عفریت سے نکالنے کے لیے حکومت ، عسکری اداروں اورتمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ایک ہی سمت میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
وحدت نیوز (لاہور) دہشتگردوں کے ہمدردوں،سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کیخلاف موثر کاروائی کے بغیر اس عفریت سے جان چھڑانا ممکن نہیں،ہمارے حکمران اور سیاست دانوں نے ہمیشہ ذاتی مفادات کے لئے ملکی مفادات کا سودا کیا،سینکڑوں معصوموں کے خون سے ہولی کھیلنے کے بعد بھی حکمران ہوش کے ناخن نہیں لے رہے،فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ دہشتگردوں کے سزاوں پر عملدرآمدمیں تاخیر کا ذمہ دار کون ہیں؟ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر سید افتخار حسین نقوی نے سانحہ سیہون شریف اور سانحہ لاہور پر بلائے گئے تعزیتی اجلاس سے خطاب میں کیا ۔
انہوں نے کہادہشتگردوں نے پاکستانی عوام کیخلاف اعلان جنگ کیا ہے،داعش نے پہلی دفعہ پاکستان میں اپنی موجودگی کا ثبوت دیا ہے،ہم عرصے سے چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں جنوبی پنجاب بلوچستان اور اندرون سندھ داعش منظم ہو رہے ہیں،لیکن حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی،اب بھی وقت ہے کہ حکمران عوام اور سکیورٹی فوسسز سے مل کر اس مخصوص تکفیر ی سوچ کا مقابلہ کرے،دشمن سی پیک کیخلاف ان درندہ صفت بھیڑیوں کو ٹول کے طور پر استعمال کر رہے ہیں،انشااللہ پاکستانی قوم باہمی اتھاد و وحدت سے اس ناسور کو شکست دے کر دم لے گی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری مشترکہ بیان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی،پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی،گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل علامہ سید علی رضوی، بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ برکت مطہری اور خیبر پختونخوا کے سیکریٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی نے سہیون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی مزار پر خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے پاکستانی عوام پر جنگ مسلط کرنے کا اعلان کر دیا ہے، انہوں نے سانحہ سہون کے خلاف کل ملک گیر یوم سوگ اور سندھ بھر میں پرامن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
اپنے مذمتی بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماو ں نے کہا کہ صوفیوں اور اولیااللہ کی سرزمین کو خاک و خون میں نہلانے والے صفاک دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران دہشتگردوں کے سیاسی و مذہبی سرپرستوں کے دباو کو مسترد کرتے ہوئے اس ناسور کیخلاف بے رحمانہ آپریشن کا اعلان کرے، نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو جاگنے کے لئے مزید کتنے معصوم پاکستانیوں کے خون درکار ہیں، حکمران،افواج پاکستان اور عوام مل کر ان درندہ صفت تکفیری دہشتگردوں کا مقابلہ کرے، ان دہشتگردوں کی سرپرستی سی پیک کے دشمن ممالک کر رہے ہیں، ہمیں اپنی ماضی کی پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے،پاکستان کے مستقبل کا سوچنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی کاروائیاں ملکی سلامتی و استحکام کے لیے خطرناک صورت اختیار کر چکی ہیں، ان تکفیری دہشتگرد گروہوں کا خاتمہ ملکی سلامتی و امن کے لیے انتہائی ضروری ہے، دہشت گردی کا خاتمہ حکومت کے محض بلند و بانگ دعووں سے نہیں ہو گا اس کے لیے سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم مذہبی جماعتوں اور سہولت کاروں کے لیے حکمران جماعت کا نرم گوشہ ملک میں دہشت گردی کا ایک واضح سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ کارروائی کو اگر عالمی تناظر میں دیکھا جائے تو یہ پاک چائنا اقتصادی راہدری منصوبے کے خلاف بھی سازش ہے، امریکہ ،بھارت اور کچھ خلیجی ریاستیں پاکستان کو مستحکم نہیں دیکھنا چاہتیں اور سی پیک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، پاکستان کے امن کو خراب کر کے پاکستان کو ایک غیر محفوظ ریاست ثابت کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے، اس کوشش کو ناکام بنانے کا واحد حل دہشت گرد عناصر اور سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کارروائی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے، رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔ مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے تین روزہ ملک گیر یوم سوگ اور کل سندھ بھر میں پرامن ہڑتال کا اعلان کیا ہے، جمعیت علمائے پاکستان، آل پاکستان سنی تحریک، پاکستان عوامی تحریک و دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں نے ایم ڈبلیو ایم کی پرامن ہڑتال کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے دیگر رہنماوں علامہ سید حسن رضا ہمدانی صاحب،سید حسین زیدی صاحب، نجم الحسن صاحب ،سید حسن کاظمی کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار،پنجاب،سندھ اور آزاد کشمیر کی پرامن وادی میں دہشتگردی کی حالیہ لہر کا سبب ریاستی اداروں کی جانب سے تکفیری دہشتگردوں کیخلاف نرم رویہ کا روا رکھنا ہے،را کے ایجنٹس ملک میں بدامنی پھیلا کر دنیا میں پاکستان کو جنگ زدہ ریاست کے طور پر متعارف کرانے کی سازش کر رہے ہیں،نیشنل ایکشن پلان کو متنازعہ بنانے میں دہشتگردوں کے سیاسی سرپرست کامیاب ہو چکے ہیں،علامہ تصور جواد ی آزاد کشمیر میں اتحاد امت کے داعی اور ملک دشمنوں کیخلاف متحرک رہنما تھے،ان پر حملہ آزادی کشمیر کے جدو جہد پر حملہ ہے،اور اس حملے میں وہی کالعدم دہشتگرد ملوث ہیں جن کو را کی سرپرستی حاصل ہے،ملک بھر میں ایم ڈبلیوایم کے ذمہ داران کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے،ریاست تماشہ دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ دہشتگردوں کی سزاوں پر عملدر آمد روک کر نا اہل حکمرانوں نے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کی ہے،دہشتگردی کیخلاف جنگ کو سیاسی قیادتوں نے مصلحت پسندی کی نذر کرکے ملک و قوم کیساتھ سنگین خیانت کی ہے،ملک بھر میں دہشگردوں کی نرسری کالعدم جماعت کے لوگ ان کے سہولت کار اور سیاسی سرپرست آزاد ہیں،نیشنل ایکشن پلان کے نام پر دہشتگرد مخالف قوتوں کو ملک کے طول وعرض میں نشانہ بنایا جا رہا ہے،پاک چائنہ اقتصادی راہ داری کو اسلام کیخلاف سازش قرار دینے والے ملاؤں کیخلاف حکومتی و ریاستی اداروں کی خاموشی اس بات کی غمازی ہے کہ دہشتگردوں کے سیاسی سرپرستوں کے سامنے تمام ادارے بے بس ہیں،عوام کی جان ومال کے تحفظ میں حکمران ناکام ہو چکے ہیں،حکمران اور ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیں اور غیرریاستی عناصر کیخلاف فوری بے رحمانہ آپریشن کا اعلان کرے بصورت دیگر یہ دہشتگردی کا ناسور سب کچھ ختم کر کے رکھ دے گا،علامہ مبارک موسوی نے مزید کہا کہ علامہ تصور جوادی اور انکی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ، لاہور مال روڈ خودکش حملہ، ساہیوال میں ڈاکٹرقاسم علی تنویر کی شہادت، حیات آباد پشاور میں ہونے والی بربریت،کراچی و کوئٹہ میں آئے روز شیعہ ٹارگٹ کلنگ اورملک میں سیکیورٹی اداروں کی واضح ناکامی کے خلاف بعداز نماز جمعہ پنجاب بھر کے تمام اضلاع میں یوم احتجاج کا اعلان کرتے ہیں۔
وحدت نیوز (مظفرآباد) ایم ڈبلیو ایم ضلع مظفرآباد کی شوری کااجلاس مظفرآباد میں منعقد ہوااجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہایم ڈبلیو ایم کی صالح ،بہادر اور شجاع قیادت کی بدولت آج پورے دیس میں تشیع کی عظمت رفتہ بحال ہورہی ہے،علامہ راجہ ناصر عباس جیسی مقاوم وشجاع قیادت جنہوں نے ملت کے حقوق کی خاطر اپنی جان کوخطرے میں ڈال کر بھوک ہڑتال کی اور دوستوں عزیزوں علماء وقائدین کے بھرپور تقاضے کے باوجود نہ صرف بھوک ہڑتال کوجاری رکھا بلکہ ہمیشہ اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملت کے حقوق کے حصول کے لئے وہ کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے لیکن جب مرجع نے خط لکھا تو چونکہ ہم نظام مرجعیت کے ماننے والے ہیں اور زمان غیبت میں مرجع کا حکم واجب الاطاعت ہے تو بھوک ہڑتال ختم کی لیکن پھر بھی آج تک قائدعزیز چین سے نہیں بیٹھے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ ہم اللہ کا شکر اداکرتے ہیں کہ اس نے ہمیں قائد وحدت جیسی شخصیت کے ساتھ کام کرنے کاموقع میسر رکھا ہے مجلس کے کارکنان سے یہ کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ تقوی اختیار کریں اپنے امور اللہ کے سپرد کردیں اور امام وقت کے ظہور کی زمینہ سازی کے لئے ہمہ وقت کوشاں رہیں ہمارے گھروں کے دروزے امام وقت کے لئے ہروقت کھلے رہنے چاہیں اور گھروں کا ماھول اس طرح کا ہوجائے کہ کوئی چیز ایسی نہ ہو جو امام زمان ؑ کے لئے تکلیف کاباعث ہو۔
علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے مزید کہا کہ ہم اپنے تمام درد ملت کے حامل بھائیوں اور بہنوں سے تقاضہ کرتے ہیں ،کہ آئیے ظلم کا راستہ روکنے ،ظالم کی کلائی مروڑنے ،ملت کے وقار کی سربلندی ،مکتب کی شوکت و عزت کی خاطر ہم سب ملکر اپنے الہی، قومی و سیاسی پلیٹ فارم کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں تاکہ کوئی ستمگر ملت کے حقوق پر شب خون نہ مار سکے۔یقینا آج ایم ڈبلیو ایم ملک کے چاروں صوبوں، ریاست آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے غیور عوام کے دلوں کی دھڑکن اور امیدوں کا مرکز بن چکی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم ملت کے افتخار کا باعث بن چکی ہے۔انشاء اللہ اس سفر میں ہم کبھی بھی تھکے ہیں نہ تھکیں گے۔جھکے ہیں نہ جھکیں گے کے مصداق اپنے قائدین کی رہنمائی میں آگے بڑھتے رہیں گے اور قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے خوابوں کی تعبیر کے لیئے ہمارا یہ کارواں جاری رہے گا۔ ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر میں تنظیمی سفر کامیابی سے جاری ہے۔ہمیں اپنے دوستوں ،بزرگوں اور جانثار کارکنان کا ہمیشہ ساتھ چاہیے ہو گا۔