وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفدکی مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید اسدعباس نقوی کی سربراہی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری اور سابق چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری سے بینظیر ہاوس میں ملاقات، اہم قومی سیاسی معاملات اور دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ، اس موقع پر مرکزی سیکریٹری روابط ملک اقرار حسین ،محسن شہریار اوراور بینظیر ہاوس کے انچارج اور پی پی پی اسلام آباد عامر پراچہ ایڈووکیٹ بھی موجود تھے، جنہوں نے ایم ڈبلیوایم کےوفدکوبینظیر ہاوس آمد پر خوش آمدید کہا۔
تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی اسد عباس نقوی اورپی پی پی کے مرکزی جنرل سیکریٹری نیئر حسین بخاری کے درمیان مردم شماری، آپریشن رد الفساد اور فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی، دونوں رہنماوں نے مستقبل میں سیاسی رابطوں اور ملاقاتوں کے جاری رکھنے کے حوالے سے ہم آہنگی کا اظہارکیا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کی صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خصوصی طور پر شرکت کی،خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہدف کی صداقت پر یقین اور انتھک جدوجہد راہ حق کے مسافروں کی علامت ہے، ملامت کرنے والوں کے الزامات اور ناروا تہمتوں سے بے خوف ہوکر دین خدا کے لئے جدوجہد کرنا اہل حق کی نشانی ہے۔ امام خمینی ؒ نے فرمایا تھا کہ اگر ساری دنیا میرے خلاف ہوکر میری ملامت کرے تو بھی میں راہ خدا کو ترک نہیں کروں گا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے وڈیروں نے سندہ میں مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔ خیرپور انتظامیہ اور منظور وسان کی جانب سے تکفیری گروہ کی سرپرستی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ شیعہ دشمنی پر مبنی اپنے روئیے میں تبدیلی لائے، اور بانیان مجالس پر دبائو ڈال کر مجالس عزا رکوانے کا سلسلہ فوری بند کرے۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کے رویئے کے باعث ملک بھر میں ملت شیعہ کے اندر شدید تشویش پائی جاتی ہے، پیپلز پارٹی نے اگر انتقامی کاروائیوں کا سد باب نہ کیا تو معاملات سنگین صورت اختیار کریں گے اور ہم انتقامی کاروائیوں اور تکفیری دھشت گردوں کی سرپرستی کرنے پر پیپلز پارٹی کے خلاف تحریک کا آغاز کریں گے۔
اجلاس نے فیصلہ کیا کہ جلد ہی شیعہ سیاسی شخصیات کا مشاورت اجلاس بلایا جائے گا جبکہ سندہ میں تبلیغی شعبہ کو فعال کرنے کے لئے شعبہ تبلیغات کے زیراہتمام مبلغین کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ اجلاس میں ڈویژن سطح پر تربیتی ورکشاپ کے شیڈول کی بھی منظور دی گئی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ چھٹی مردم شماری کے عمل میں مزید تاخیرعوام کے ساتھ نا انصافی ہو گی۔اسے طے شدہ شیڈول کے مطابق عملی شکل دینا قومی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری جیسے اہم امور میں 19سال کی تاخیر کو قومی معاملات سے حکمرانوں کی دانستہ غفلت کے سوا کوئی دوسرا نام نہیں دیا جا سکتا۔ایک جمہوری حکومت میں آئینی عمل کی پاسداری کے لیے سپریم کورٹ کو مداخلت کرنا پڑے اور مقتدر شخصیات اپنے سیاسی مقاصد کے لیے اس کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش کریں تو پھر عوام کے ساتھ صاحبان اقتدار کی نیک نیتی مشکوک ظاہر ہوتی ہے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق سندھ میں مردم شماری کے فارم 2الف کو خارج کر دیا گیا ہے جس سے بے روزگاری، نقل مکانی کے اسباب،تعلیمی رجحان، معذور افراد کی تعداد سمیت دیگر اہم اعداد و شمار حاصل نہیں کیے جا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی نامکمل مردم شماری نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکتی۔ تعلیم و روزگار کے شعبے میں ناکامیوں کو ان غیر سنجیدہ اقدامات کے ذریعے چھپانے کی کوشش ایک بھیانک مذاق ہے۔مردم شماری کے عمل کو ہر لحاظ سے مکمل ہونا چاہیے ۔کوائف جمع کرتے وقت کسی بھی ضروری پہلو کو نظر انداز کرنے کو پیشہ وارانہ بددیانتی سمجھا جائے گا۔وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اس سلسلے میں مکمل ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔19سال کے غیر معمولی وقفے کے بعد شروع ہونے والی مردم شماری کو عالمی معیار کے مطابق طے کیا جانا چاہیے تاکہ مستقبل میں ان اعداد و شمار کو سامنے رکھ کر حکومت کی طرف سے ایسے منصوبے تشکیل دیے جا ئیں جو ریاست کے ذمے ہیں اور جو انفرادی ضرورتوں کی تکمیل میں اہم ثابت ہوں۔علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ مردم شماری کے دوران اپنے کوائف کی درست اور مکمل تفصیلات مہیا کرنا قوم کے ہر فرد کا قومی فریضہ ہے ، عملے کے ساتھ مکمل تعاون اور درست کوائف کی فراہمی شہریوں کے اپنے مفاد میں ہے، چونکہ قوم کےسیاسی ، معاشرتی ، اجتماعی مستقبل کا انحصار اسی مردم شماری پرہوگا۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے وفد نے چیئرمین ضلع کونسل ملتان مخدوم دیوان محمد عباس بخاری سے ملاقات کی۔ وفد میں صوبائی سیکرٹری سیاسیات مہر سخاوت سیال، سابق ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا ہادی حسین ہادی، ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر سومرو اور اظہر حسین شامل تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے دیوان عباس بخاری کو ملتان کی ضلع کونسل کا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ مجلس وحدت مسلمین کے وفد نے دیوان عباس بخاری کو بحیثیت سجادہ نشین آستانہ سلطان قتال رحمتہ اللہ علیہ 26 مارچ کو ملتان میں منعقد ہونے والی تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس کی دعوت دی، جسے دیوان عباس بخاری نے قبول کرتے ہوئے شرکت کی یقین دہانی کرائی، واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین شعبہ سیاسیات کے زیراہتمام تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس 26 مارچ کو دربار حضرت شاہ شمس ملتان پر منعقد ہو رہی ہے۔
وحدت نیوز (ڈیرہ غازی خان) مجلس وحدت مسلمین ضلع ڈیرہ غازیخان کی ضلعی شوری کا اجلاس مرکزی امام بارگاہ ڈیرہ غازیخان میں منعقد ہوا، اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، صوبائی سیکرٹری نتظیم سازی سید عدیل عباس زیدی اور سابق آرگنائزر سید انعام حیدر زیدی نے خصوصی شرکت کی۔ ضلعی شوری کے اراکین نے اتفاق رائے سے سید فضل الہی نقوی کو ضلع ڈیرہ غازیخان کا نیا سیکرٹری جنرل منتخب کرلیا۔ نونتخب سیکرٹری جنرل سے علامہ اقتدار حسین نقوی نے حلف لیا۔
وحدت نیوز (لاہور) آل پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے صدر ڈاکٹر فرخ چیمہ کی وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی سے ملاقات، تفصیلات کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے صوبائی صدر ڈاکٹر فرخ چیمہ نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کو آل پاکستان مسلم لیگ کے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ اس حوالے سے ڈاکٹر فرخ چیمہ کی سربراہی میں آل پاکستان مسلم لیگ کے صوبائی نمائندہ وفد نے وحدت ہاؤس پنجاب میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی، مرکزی سیکریٹری شماریات علی مہدی خان اور صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی مولانا سید نیاز حسین بخاری سے ملاقات کی اور اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔ اس موقعہ پر ملکی سیاسی صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور قومی سطح پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے قومی مؤقف کی تائید کی گئی اور سیاسی جماعتوں کے باہمی اشتراک عمل کی ضرورت کا احساس کرتے ہوئے باہمی روابط کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔