وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی پولیٹیکل سیل کے کوآرڈینیٹر آصف رضا ایڈووکیٹ نے تنظیمی صورت حال اور آئندہ قومی انتخابات کی حکمت عملی ، ترجیحات کے تعین اور عوامی رابطہ مہم میں تیزی کیلئے کوئٹہ کا پانچ روزہ تنظیمی دورہ کیا ، اس دوران انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی، رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا، ایم ڈبلیوایم کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی اور دیگر اراکین ڈویژن کابینہ سے خصوصی ملاقاتیں کیں ، جبکہ حلقہ پی بی ۱اور پی بی ۲کے عمائدین اور نوجوانوں سے ملاقات سمیت یونٹ رسول اللہﷺ، یونٹ حسین آباد، یونٹ اتحاد حسینی، یونٹ حیدری اور امام رضا ؑ یونٹ کےدورہ جات کیئے اور کارکنان اور عہدہداران سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں میں ایم ڈبلیوایم کی قومی سیاسی پالیسی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی ۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس دربار عالیہ حضرت شاہ شمس تبریز پر منعقد ہوئی، کانفرنس میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 50 سے زائد سجادہ نشینوں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام و مشائخ عظام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور کھڑے ہو کر ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اولیاء اللہ کے مزارات کے تحفظ کے سلسلے میں اظہار یکجہتی کیا گیا اور مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان میں تکفیری قوتوں کی طرف سے مزارات اولیاء اللہ، صوفیائے کرام پر دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ دربار عالیہ حضرت لعل شہباز قلندر، حضرت داتا گنج بخش، حضرت بری امام، دربار حضرت شاہ نورانی، حضرت رحمان بابا، حضرت عبداللہ شاہ غازی سمیت دیگر درگاہوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے بارے میں قوم کو آگاہ کیا جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ مزارات اولیاء اللہ شعائراللہ ہیں، ان کو بند کرنا تکفیری و دہشت گردوں کی سازش ہے، حکمران ان سازشوں کو ناکام بنائیں اور مزارات کو بند کرنے سے باز رہیں، نیشنل ایکشن پلان پر اس کی مکمل روح کے مطابق عمل کیا جائے، ردالفساد آپریشن کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلایا جائے اور اچھے و برے دشمن کے تصور کو ختم کرتے ہوئے تمام ملک دشمن عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے، دین مبین کی سربلندی اور پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کو ہم اپنا ایمان اور نصب العین تصور کرتے ہیں، کرکٹ میچز مثبت اقدام جو دہشت گردوں کو شکست دینے کے لئے کرائے جا رہے ہیں تو پھر دہشت گردوں اور تکفیری قوتیں جو اولیاء کے مزارات کو بند کرانا چاہتی ہیں، ان دہشت گرد قوتوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے، وطن عزیز پاکستان کو اندرونی و بیرونی خطرات لاحق ہیں، پارلیمنٹ کی منظور کی گئی قراردادوں کے مطابق کسی جنگ کا حصہ نہ بنا جائے، مزارات اولیاء کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور تعلیمات اسلام کے مطابق ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے، اوقاف کے ذمہ داران مزارات کے سجادہ نشینوں کے مسائل حل کرنے میں اہم کردار ادا کریں۔
اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں، نہ کہ زائرین کے ہدیہ اور نذرانوں کی وصولی تک محدود رہیں، ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی دراصل اولیاء اللہ، صوفیاء کرام کی تعلیمات سے روگردانی کا نتیجہ ہے، ان کی تعلیمات نصاب تعلیم میں شامل کی جائیں، کوٹ مٹھن شریف میں دربار پر جاری پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے، درگاہ حضرت شاہ شمس سے ملحقہ میلہ گرائونڈ کی چار دیواری، میلہ گرائونڈ سے گزرنے والے زائرین کے لئے واحد راستہ اور مغرب و مشرق کی جانب گیٹ فوری طور پر تعمیر کیا جائے، تاکہ ماہ جون میں حضرت شاہ شمس تبریز کے نام سے منصوب زائرین کے لئے ثقافتی میلے کے انعقاد کو یقینی بنایا جا سکے۔ کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی سمیت سید احمد مجتبٰی گیلانی، سید اسد عباس نقوی، مخدوم عباس رضا مشہدی، خواجہ غلام فرید کوریجہ، مخدوم طارق عباس شمسی، مخدوم زاہد حسین شمسی، مخدوم زمرد حسین بخاری، محمد عباس صدیقی، رانا فراز نون، عثمان بھٹی، مخدوم زادہ حسن زمرد نقوی، مہر سخاوت سیال، علامہ علی انور جعفری، مولانا ہادی حسین، مولانا قاضی نادر حسین علوی، مخدوم مدثر محمود (تونسہ شریف) عنائیت اللہ مشرقی، سید اعجاز حسین زیدی، ثقلین نقوی، سفیر حسین شہانی، محمد اصغر تقی، علی رضا طوری، احسان اللہ خان، ندیم کاظمی، سید نعیم کاظمی، مرزا وجاہت علی سمیت دیگر نے شرکت کی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ایم ڈبلیو ایم کے مختلف صوبائی و ضلعی دفاتر میں یوم پاکستان کی تقریبات کا انعقاد ہوا۔جن سے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے حب الوطنی ،قومی یکجہتی ،رواداری اور پُرامن پاکستان کی ضرورت پر زور دیا۔مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں مرکزی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ عالمی طاقتیں دہشت گردی کا تعلق اسلام اور پاکستان سے جوڑنے کے لیے اپنے تمام وسائل استعمال کر رہی ہیں۔ پاکستانی قوم کو دانش و بصیرت کے ساتھ ایسے عناصر کو شکست دینا ہو گی۔پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور جغرافیائی اعتبار سے بھی بے پناہ اہمیت کا حامل ہے۔پاکستانی قوم کو طبقاتی کشمکش میں الجھا کر دشمن اپنے مذموم عزائم کی تکمیل چاہتا ہے۔باہمی اخوت و اتحاد کے جذبات سے دشمن کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنایاجا سکتا ہے۔ وطن عزیز سے محبت کا جذبہ ہر ایک کے دل میں موجزن ہے جس کا اظہار مختلف ممالک کے مابین کھیلوں کے مقابلوں اور قومی تہواروں کے موقعوں پر نمایاں ہوتا ہے۔کسی بھی قوم کے ان جذبات کو ہی حب الوطنی کا نام دیا جاتا۔مادر وطن سے محبت ہمارے لیے ایک واجب عمل ہے۔اس محبت پر سب کچھ قربان کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا تکفیریت ان اسلام دشمن قوتوں کی پیداوار ہے جو اسلام کی روشن تعلیمات کو اپنے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔ اسلام کے روشن خیال تشخص اور شناخت کو ایسے پیشہ ورقاتلوں کے ذریعے داغدار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جن کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا آپریشن رد الفساد سے پوری قوم کو بہت ساری امیدیں وابستہ ہیں۔دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہی مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے جس کی کامیابی کے لیے بیس کروڑ عوام پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے
وحدت نیوز (اسلام آباد) تحصیل ناظم بنوں ملک احسان کا مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی سے ٹیلیفونک رابطہ ،تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے اہل تشیع مکتب فکر کی دل آزاری پر مبنی اخباری اشتہارکی اشاعت پر شرم ساری اور معذرت کا اظہار ، تمام چاروں ذمہ دار افراد کی معطلی کا اعلان ، تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام سے تعلق رکھنے والے تحصیل ناظم بنوں ملک احسان نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصر شیرازی کو ٹیلی فون کرکے تفصیلی بات چیت کی اور گذشتہ دنوں روزنامہ آج میں شائع ہونے والے متنازعہ اشتہار کی اشاعت پر دلی معذرت کا اظہار کیا۔
ملک احسان کا کہنا تھا کہ شیعہ اور سنی اسلام کے دو بازوں ہیں،ایک کے بغیر جسم نامکمل ہے،اسلام کا حقیقی چہرہ شیعہ سنی وحدت کے بغیر کامل نہیں ہوتا، ان کا برادرانہ کردار دنیا بھر میں مطلوب ہے،کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی کے وہ شیعہ وسنی میں تفرقہ ڈالے یا کسی ایک پر بھی تہمت لگائے،ٹی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ متنازعہ اور دل آزار اشتہار کی اشاعت انتہائی قابل مذمت ہے اور ہم اسے ہر لحاذ سے ناقابل قبول سمجھتے ہیں ، ہم نے اس واقعے کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے جبکہ اس واقع میں مبینہ طور پر ملوث تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کے دو اعلیٰ افسران اور کلریکل اسٹاف دو ممبران کو فوری طور پر معطل کردیا ہے ۔
ملک احسان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں اور ہمیشہ عزاداری سید الشہداءؑ کے اجتماعات میں بلاتفریق شرکت اور خدمت کو عبادت سمجھتے ہیں، عزادای کے پروگرامات کے تحفظ اور مدیریت کے لئے ہمیشہ کردار ادا کیا ہے اور کرتے رہیں گے،عالم اسلام میں تفرقہ ہمارے نذدیک بھی حرام ہے،ہم سمجھتے ہیں کے نواسہ رسول (ص) امام حسین ؑ سے عشق ومحبت کا ایک انداز جو اہل تشیع نے اپنایا ہے ہم اس کی قدر کرتے ہیں ، انہوں نے مزید کہاکہ آپ ہمارے بڑے ہیں اور اس افسوس ناک واقعے پر معذرت خواہی اور معاملے کو ختم کرنے کیلئے ہم آپ کی خدمت میں اسلام آباد تک آنے کو تیار ہیں ۔
ناصر شیرازی نے ملک احسان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت تاریخ کے مشکل ترین دور سے گذر رہا ہے، عوام کے درمیان محبتوں اور الفتوں کے بجائے نفرتیں اور کدورتیں پروان چڑھ رہی ہیں ، ہر طرف تقسیم ہی تقسیم ہے کہیں لسانی تقسیم، کہیں مذہبی تقسیم، کہیں نسلی تقسیم، کہیں فروعی تقسیم ، ایسے حالات میں ٹی ایم اے بنوں کے اشتہار نے جلتی پر تیل کا کام انجام دیا، جس سے نا فقط پاکستان میں بسنے والے کروڑوں اہل تشیع شہریوں کی بلکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور تحریک پاکستان کے متعدد اہل تشیع سرمایہ گذاروں کے اولادوں کی بھی دل آزاری ہوئی، اس واقعے کے بعد پوری ملت جعفریہ کا فقط یہی تقاضہ تھا کہ اس گہناونی سازش میں ملوث ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائےاور جیسا کے آپ نے بتایا کے چار ممکنہ ذمہ دار افراد کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے اور آپ نے خود بھی اس افسوس ناک واقعے پر اظہار ندامت اور معذرت کیا ہے جسے ہم کھلے دل سے تسلیم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کےمقتدر ادارے اور حکام بالا ریاستی اور انتظامی اداروں سے مسلکی تعصب کو پروان چڑھانے کی کوشش کرنے والی کالی بھیڑوں کا خاتمہ کریں گے اور شیعہ سنی مسلمانوں میں محبت الفت اور بھائی چارگی کو پروان چڑھانے کیلئے عملی اقدامات بروئے کار لائیں گے۔
واضح رہے کہ ٹی ایم اے بنوں کی جانب سے جاری اہل تشیع پاکستانی شہریوں کی توہین پر مبنی اخباری اشتہار کی اشاعت پر مجلس وحدت مسلمین نے خیبرپختونخواحکومت اور بنوں کی مقامی حکومت سے پرزور احتجاج کیا تھا اور ذمہ داروں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا تھا ، جس پر تحصیل ناظم ملک احسان نے پہلے ایم ڈبلیوایم ضلع بنوں کے سیکریٹری جنرل اور جنرل کونسلر نوروز علی اور صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے واقعے پر افسوس اور معذرت کا اظہار کرتے ہوئے ملوث افراد کی فوری برطرفی کا وعدہ کیا تھا اور اب ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی کو ملک احسان کا ٹیلی فون اسی سلسلے میں معذرت اور معطل افراد کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرنا تھا، ملک احسان نے واقعے میں ملوث تمام افراد کی معطلی کی دستاویزات ایم ڈبلیوایم رہنما ناصرشیرازی کی خدمت میں بھی پیش کیں ۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) سوریہ میں ذلت آمیز شکست اور یمن کی دلدل میں غرق ہو جانے کے بعد ، سعودیہ کے پاس کوئی اور چارہ ہی نہیں مگر یہ کہ وہ اپنی جائدادیں نیلام کرے....!اور جب وائٹ ہاؤس کا تخت نشین درجہ اول کا تاجر ، سوداگر اور ڈیلنگ کا ماہر شخص ہو وہ یقینا اس مایوسی اور دیوالیہ کے دھانے پر پہنچنے والی مملکت کے سب سے بڑے حصے کا سودا کرے گا. بن سلمان کو طلب کرنے کا اقدام خسارے میں جانے والی امریکی کمپنی کی پراپرٹیز کو اپنی تحویل میں لینے کے مترادف ہےاور سلسلے میں واقعات ،حیثیات ، اعداد وشمار اور حقائق قارئین کرام کے پیش خدمت ہیں۔
1- محمد بن سلمان کی واشنگٹن ملاقات سے پہلے اس حقیقت کا ادراک بھی ضروری ہے. کہ اس آل سعود حکومت پر اصل کنٹرول امریکن سیکورٹی ٹیم کا ہے جو مختلف امور کے اسپیشلسٹ افراد پر مشتمل ہے. اور وہ دارالحکومت ریاض، امریکی سفارتخانے میں مقیم ہے.اور وہ سعودیہ کے مختلف اداروں کے افراد سے ملکر ڈائرکٹ کام کرتی ہے. اور یہ ٹیم مختلف ممالک کے ما بین رائج باضابطہ اور تھرو پراپر چینل اسلوب اختیار نہیں کرتی اور نہ اسکی پابند ہے.
1- اس کا مطلب یہ ہوا کہ سعودی حکومت کا کردار فقط عائد کردہ وظائف وفرائض کو ادا کرنا ہے. اور اسی بناء پر ریاض سفارتخانے میں مقیم امریکی سیکورٹی ٹیم مندرجہ ذیل اداروں سے ملکر کام کرتی ہے.
- وزیر دفاع ، محمد بن سلمان
- وزیر داخلہ ، محمد بن نایف
- ڈائریکٹر انٹیلی جینس ، الحمیدان
- وزیر خارجہ ، عادل جبیر
3- اس بات کو واضح کرنے کے لئے کہ امریکی سیکورٹی ٹیم ہی تمام تر معاملات چلاتی ہے اور سعودی حکمران فقط اپنے اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں. وہ حال ہی میں امریکی انٹیلی جینس کے سربراہ کا دورہ ہے.ابھی نئے امریکی صدر کی طرف سے جس شخص نے ریاض کا پہلا دورہ کیا وہ سی آئی اے (CIA) کے سربراہ بامبیدو تھے. جنھوں نے سعودی وزیر داخلہ محمد بن نایف سے ملاقات کی اور انھیں CIA کے لئے بہترین خدمات سرانجام دینے پر جورج ٹی نیٹ تمغہ امتیاز پہنایا. اور اس نے نہ ملک سلمان سے ملاقات کی اور نہ ہی انکے بیٹے محمد بن سلمان سے ملاقات کی.
4- اور محمد بن سلمان کو بذات خود امریکہ طلب کرنے کا مقصد یہ ہے. کہ امریکی حکومت اس بات سے آگاہ ہے کہ جب سے اسکا باپ ملک سلمان سعودیہ کا سربراہ بنا ہے اس نے اپنے بیٹے کو مختلف امور میں کافی حد تک با اختیار بنا دیا ہے.اور وہ اہم فیصلے کر سکتا ہے.اور اسی لئے اسے طلب کیا گیا (نہ کہ اسے واشنگٹن دورے) کی دعوت دی گئی.
5- یاد رہے کہ اس ملاقات کا صدر ٹرامپ کو مشورہ سینیٹر جان مکین نے دیا تھا. جب اس نے 21 /02 / 2017 کو محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی.اور مختلف امور پر بات چیت کی تھی. جن میں سے اہم بات امریکی اسلحہ کو سعودیہ کے لئے فروخت کرنا تھا. اس کے بعد محمد بن سلمان نے بذات خود امریکی عسکری مصنوعات کی کمپنی (Raytheon) کے مینجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات بھی کی تھی .
5- جان مکین کے واپس پہنچنے کے بعد اوباما کے دور سے سعودی کو اسلحہ فروخت کرنے کے معاملہ پر جو پابندی عائد کی تھی انہیں 09/03/2017 کو اٹھا لیا گیا. جس کی قیمت ایک ارب ایک سو پندرہ ملین ڈالرز تھی.سعودیہ کی فوری ڈیمانڈ کے پیش نظر ریتھرن کمپنی نے اس اپنے بنائے ہوئے اسلحہ کی ایک مقدار، اسرائیلی سورسز کے مطابق ، اسرائیل کے اسٹورز سے نکال کر سعودیہ بھیجی.
6- یہ بیان کرنا بھی ضروری ہے کہ Raytheon کمپنی پاٹریارٹ میزائل ، توماہونگ میزائل BGM 109 اور Sidewinder Aim 9 میزائل بھی بناتی ہے. اور یہ وہ میزائل ہیں جنہیں امریکی جنگی طیاروں نے یمنیوں کے سروں پر برسایا. اس لے علاوہ Phased Array Radar ریڈار سسٹم بھی بناتی ہے جوکہ ایرانی ویمنی ساخت پلاسٹک میزائل کا سراغ لگاتا ہے. ریتھرن کمپنی کی مصنوعات میں زمین سے فضاء میں ہدف کو نشانہ بنانے والے اور کاندھے پر رکھ کر چلانے والے اسٹنگر میزائل بھی شامل ہیں جو عنقریب امریکہ کی جانب سے شامی باغیوں کو دئیے جائیں گے.
7- امریکی صدر سے 14/03/2017 کی ملاقات سے پہلے محمد بن سلمان کی ملاقات جان ماکین کے بعد Citygroup کے مینجنگ ڈائریکٹر سے بھی کراوئی گئی. سیٹی گروپ مضبوط فنانشل گروپ پے.جس کے مالیاتی ذخائر کی مالیت ایک ٹریلین اور سات سو بانوے بلین ڈالرز ہے. جس کے حسابدار دو سو ملین افراد ہیں جنکا تعلق سو سے زیادہ ممالک سے ہیں. اور اس کے دو سو اکتالیس ہزار ملازمین ہیں. اور 2008 سے یہ گروپ شدید اقتصادی بحران میں مبتلا ہے.اور امریکی حکومت اس وقت سے اسکی مدد کر رہی ہے. یہ مالیاتی گروپ دنیا کے تین بڑے گروپس میں سے ایک ہے.( اسکے کئی بینک ہیں جن میں ایک سیٹی بینک ہے. اور مختلف فیلڈز کی دسیوں کمپنیاں بھی ہیں. اس کا ہیڈ آفس منھاتن نیو یارک میں ہے.اور ٹرامپ کی کمپنیوں کا مرکز بھی وہاں ہے.)
8- امریکی صدر سے محمد بن سلمان کی ملاقات کی ماحول سازی کے لئے سعودی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر خالد فالح جوکہ بن سلمان کے قریبی شمار ہوتے ہیں ان سے بیان دلوایا گیا کہ سعودیہ چاہتا ہے کہ الاخفوری پٹرول کو امریکہ میں تیار کرے اور یہ بن سلمان کے 2030 ویژن اور پلان کا حصہ ہے اور اس سلسلے میں ایک سرمایہ گزاری فنڈ امریکہ میں قائم کرنے کا ارادہ بھی ہے.
9- پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت عشائیے پر بن سلمان کی ملاقات امریکی صدر ٹرامپ سے رکھی گئی. جس میں مندرجہ ذیل امور زیر بحث آئے.
ا- سعودیہ کی ارامکو کمپنی کو پرائیویٹ سیکٹر میں دینا، جسکی عالمی منڈی میں قیمت ایک ٹریلین ڈالرز بنتی ہے.اور جس کے شیئرز کی خریداری میں ٹرامپ گروپ کی دلچسپی ہے۔
ب- پیٹروکیمیکل بڑی سعودی کمپنی " سابک" کی بھی پرائیویٹائزیشن کا امکان ہے. اور اسکے اسرائیلی حیفا ریفائنری کمپنی کے ساتھ ممکنہ تعاون کہ جسے اسرائیلی پیٹروکیمیکل صنعتی کمپنی چلاتی ہے زیر غور ہے .اور اس ضمن میں حاویات الامونیا جسکی رجسٹریشن کی مینیجمنٹ ٹرمپ کے بھائی کے پاس ہے۔
ج- ایران کا مقابلہ اس سلسلے میں امریکا چاہتا ہے کہ آل سعود اور دیگر خلیجی ممالک امریکی اقدامات کو مالی طور پر سپورٹ فنڈ فراہم کریں خواہ یہ اقدامات اقتصادی اور مالیاتی محاصرے کی شکل میں ہوں یا عسکری ہوں سعودیہ اس ہدف کی خاطر تمام تر امریکی کمپنیوں کے نقصانات اور اخراجات کی ادائیگی کی ضمانت دے. امریکا اسے خلیج میں ایرانی نفوذ کو روکنے اور خلیجی ممالک کی حمایت کے لئے ضروری سمجھتا ہے۔
د- محمد بن سلمان کو ہدایات جاری کی گئيں کہ وہ عراق اور شام میں امریکی افواج کو مالیاتی فنڈز فراھم کرے.اور اس میں الرقہ ، لیبیا اور یمن کا معرکہ شامل ہے. اور یہ معاملہ طے پایا کہ حمایت بالمقابل اموال.اور اس ڈیل میں سوریہ میں ترکی کی ہم آہنگی کے ساتھ جاری جارحیت اور مختلف دھشگرد گروپوں کی مدد کو جاری رکھنا بھی شامل ہے. اس ملاقات کا لب و لباب ایک امریکی کامیاب تاجر ڈونلڈ ٹرمپ اور امن کے بھکاری اوباما کے یتیم آل سعود کے نمائندے محمد بن سلمان کے ما بین ایک بھاری مقدار کی تجارتی سودا بازی تھی. ان مختلف اقدامات پر اتفاق ہوا کہ جن سے اس بات کی ضمانت ملے ، اور جس کے ذریعے امریکہ اس خطے اور عربوں کے ذخائر اور ثروت کو لوٹتا رہے. اور مشرق وسطیٰ میں بدامنی جاری رہے. اور غیر معینہ مدت تک امریکہ ایران کو دھمکیاں دینے کے عوض عربوں سے مال وصول کرتا رہے. اس کے علاوہ پٹرول والے ممالک اور اسرائیل کے مابین سفارتی وتجارتی تعلقات وسیع طور پر قائم ہوں. اور بڑے کامیاب بزنس مین ڈونلڈ ٹرمپ کے زیر سایہ مشترکہ پراجیکٹس جیسا کہ سعودی کمپنی " سابک " اور اسرئیلی حیفا ریفائنری کمپنی کے مابین تعاون اور تعلقات پروان چڑھیں.
ابھی تک ہم زندہ ہیں کہو یا اللہ۔
بقلم : محمد صادق الحسینی
ترجمہ:ڈاکٹر علامہ شفقت حسین شیرازی
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے وفد نے صوبائی سیکرٹری سیاسیات مہر سخاوت علی سیال کی قیادت میں خانقاہ دارالنعمت کے مدیر پیرزادہ سید منظور حسین رضوی سے ملاقات کی، ایم ڈبلیو ایم کے وفد میں مولانا ہادی حسین ہادی اورضلعی سیکرٹری جنرل ملتان سید ندیم عباس کاظمی شامل تھے۔ وفد نے پیرزادہ سید منظور رضوی کو26 مارچ کو مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام دربار حضرت شاہ شمس پر منعقد ہونے والی " تحفظ مزارات اولیا ء اللہ " کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی، پیرزادہ سید منظور رضوی نے نہ صرف شرکت کی یقین دہانی کروائی بلکہ مجلس وحدت مسلمین کے اس اقدام کو تکفیریت کے خلاف ایک احسن اقدام کرار دیتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر مہر سخاوت علی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ہر فورم پر تکفیریت کے خلاف اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں عالم اسلام کے درمیان اتحاد اور وحدت کی کوشش کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے، سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی موجودگی حکومت پاکستان کے لیے لمحہ فکریہ ہے، ملک میں جاری آپریشن ردالفساد ملکی سلامتی اور بقاء کے لیے ضروری ہے، کالعدم جماعتوں اور اُن کے سرپرستوں کے خلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے، مجلس وحدت مسلمین دہشتگردوں کے خلاف کی جانے والی کاروائیوں کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔