وحدت نیوز (کوئٹہ) اسلام امن و محبت کا نام ہے اور اسلامی نظام کو اپنانے سے ملک میں امن کی فضاء برقرار ہو سکتی ہے کیونکہ یہی نظام امن اور انصاف کا ضامن ہے۔ اسلام ہمیں جن چیزوں کا حکم دیتا ہے ہمیں ان چیزوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے اور جن چیزوں سے روکھتا ہے ان سے دوری اختیار کرنی چاہئے۔ بصورت دیگر ہمیں یہ حق نہیں پہنچتا کہ ہم اپنے آپ کو مسلمان کہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ برکت مطہری نے ضلع صحبت پور میں مومنین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں اتحاد و بھائی چارگی کا درس دیتا ہے جس پر عمل کرنے سے ہمارے درمیان نہ صرف محبت میں اضافہ ہوگا بلکہ آپسی اختلافات ختم ہو جائے گے۔ اگر وطن عزیز میں عوام کو مختلف فرقوں اور ذاتوں کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی تو اسکا نتیجہ فرقہ واریت، آپسی جھگڑوں اور دہشتگردی کی صورت میں ہمارے سامنے آسکتا ہے، آپسی اختلافات کا نتیجہ کبھی مثبت نہیں ہو سکتا اور ایسا کرنے سے ہمیں نقصان کے سوا اور کچھ نہیں ملنے والا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے بیشتر غیر مسلم افراد اسلام اور اسلامی نظام کو دہشتگردی سے تعبیر کرتے ہیں، اسکی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ان تک اسلام کی ایک غلط تصویر پہنچائی گئی ہے اور غلط تبلیغات کی وجہ سے دنیا بھر کے غیر مسلم اس نظام کو برا تصور کرتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ مسلمانوں سے جتنا ممکن ہو دوری اختیارکرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وطن عزیز میں بڑھتی بد عنوانی اور کرپشن اسلامی احکامات سے غفلت کا نتیجہ ہے۔جہاں ہمیں نیکی اور بھلائی کے کاموں کو فروغ دینا چاہئے وہی ہم بدعنوانی اور دیگر جرائم کے رد عمل میں خاموشی اختیار کرتے ہیں۔
وحدت نیوز(لاہور) سیرت حضرت علی اکبر ؑ پر عمل کرتے ہوئے نوجوانان معاشرے میں بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کریں،صالح نوجوان ہی بہتر اسلامی معاشرے کی احیاء کے لئے کام کر سکتے ہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما علامہ نیاز حسین بخاری نے صوبائی سیکرٹریٹ میں نوجوانوں سے یوم ولادت حضرت علی اکبرؑ کے مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر مرکزی سکریٹری یوتھ مجلس وحدت مسلمین ڈاکٹر یونس قمی ، ڈپٹی سکریٹری یوتھ بردار وفا نقوی اور صوبائی سکریٹری تنظیم سازی مولانا نیاز بخاری ،اور ضلعی ڈپٹی سکریٹری جنرل بردار سجیل شمسی اور ضلع لاہور وحدت یوتھ کے تمام ٹاون سکریٹریز نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ مغرب زدہ معاشرے نے نوجوانوں سے اسلامی اقدار اور مشرقی روایات کو چھین لیا ہے،ہمیں رسول اعظمﷺ اور ان کی آل کی تعلیمات کو سامنے رکھتے ہوئے اس فاسد مغربی ثقافتی یلغار کا مقابلا کرنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ نوجوان کسی بھی معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہوتے ہیں دشمن اور اس کے فاسد نظام کا ہدف ہمارے جوان ہیں،ایسے میں ہمارے غیرت مند اور شمع بنوت ﷺ کے پروانے نوجوانان کو چاہئے کہ وہ اسلامی تعلیمات پر عمل اور اس کے پرچار کرکے اس فاسد مغربی یلغار کا مقابلہ کرے،جس طرح روز عاشور سیدنا علی اکبر ؑ نے مظلوم کربلا حضرت امام حسین علیہ السلام سے فرمایا تھا کہ بابا جان ہم حق پر ہیں اور مجھے اس کی کوئی فکر نہیں کہ موت مجھ پر آگرے یا میں موت پرجا گروں،خدا ہمارے نوجوانوں کو سیرت محمد وآل محمد ؑ پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے ،تقریب میں نوجوانوں کی کثیر تعدا د نے شرکت کی۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی کابینہ کا ایک اہم اجلاس وحدت ہاوس سولجر بازار کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں 21 مئی کو نشتر پارک کراچی میں استحکام پاکستان و امام مہدی (عج) کانفرنس کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت و بقاء ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے، جو قوتوں پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں، انہیں بہت جلد اپنے انجام سے دوچار ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی تاریخ میں ہم ایک نیا باب رقم کرنے جا رہے ہیں، اس ملک کو کرپشن اور بدحالی سے نجات دلانے کے لئے مختلف سیاسی و مذہبی قوتوں کے ساتھ مل کر بھرپور جدوجہد کی جائے گی، بددیانت حکمرانوں نے وطن عزیز کو بے دردی سے لوٹا ہے، جب تک ان خیانت کاروں سے نجات حاصل نہیں ہوتی، تب تک قوم اضطراب، بے یقینی اور معاشی بدحالی کا شکار رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ اور وطن عزیز دونوں ہی استعماری طاقتوں کے نشانے پر ہیں، دین اسلام کی بنیادی تعلیمات کو انتہاء پسند قوتوں اور کالعدم مذہبی جماعتوں کے ذریعے مسخ کرکے پیش کیا جا رہا ہے، تاکہ اسلام کے روشن چہرے کو بدنما ظاہر کیا جا سکے، اسلام دشمن قوتیں امت مسلمہ کو اسلام کی بنیادی تعلیمات سے منحرف کرنے کے لئے عقیدے پر ضرب لگانا چاہتی ہیں، امام مہدی علیہ السلام کی ذات مقدسہ پر مسلمانون کے تمام مسالک کا اجماع اور مکمل ایمان ہے، قرب قیامت کی علامات میں امام مہدی علیہ السلام کا ظہور مستند کتابوں میں مذکور ہے، امام برحق کے خلاف بات کرنا احادیث نبوی ﷺ کو صریحاََ جھٹلانے کے مترادف ہے، جو توہین رسالت ہے، ایسے شخص کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں، استحکام پاکستان اور امام مہدیؑ کانفرنس میں مدعو مختلف مسالک کے علماء اس حوالے سے اپنا مذہبی نکتہ نظر پیش کریں گے۔
وحدت نیوز(گلگت) کیپٹن محمد شفیع کو اختلاف رائے کے اظہار پرانتقامی سیاست کی بھینٹ چڑھانا جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔اختلاف رائے جمہوری حق ہے اور اختلاف رائے کو جواز بناکر کیپٹن محمد شفیع کو سٹینڈنگ کمیٹی کی چیئرمین شپ سے ہٹانا اور پی اے سی کی رکنیت ختم کرنا بد ترین آمریت ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رکن قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان علی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کا طرز حکومت آمرانہ ہے اپوزیشن کو حق حاصل ہے کہ وہ حکومت پر جائز تنقید کرے اور عوامی امنگوں کی ترجمانی کرے لیکن کیپٹن محمد شفیع کو اختلاف رائے کا اظہار کرنے پر حکومت کی برہمی اور سٹنیڈنگ کمیٹی کی چیئر مین شپ سے ہٹانے کے فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت جمہوری روایات کو فروغ دینے کی بجائے آمرانہ طرز حکومت کا احیاء کررہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی دعویدار نواز لیگ نے آمریت کو بھی شکست دی ہے ، اپوزیشن اراکین اور ٹیکنوکریٹس کوترقیاتی فنڈز سے محروم کرنے کے بعد جائز تنقید کی بنیاد پر انہیں انتقام کا نشانہ بناکر صوبائی حکومت نے جمہورت کو داغدار کیا ہے،پاکستان کی کسی صوبائی اسمبلی میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔سٹینڈنگ کمیٹیوں میں اپوزیشن ارکان کو اسی لئے شامل کیا جاتا ہے کہ چیک ایند بیلنس کا نظام برقرار رہے محض اختلاف رائے پر سٹینڈنگ کمیٹیوں سے اراکین کو فارغ کیا جائے تو چیک اینڈ بیلنس کا نظام ہی ختم ہوکر رہے گا جبکہ سابقہ حکومت میں لاکھ خامیوں کے باوجود کسی کو انتقامی کاروائی کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔اگر یہی روش برقرار رہی تو مستقبل میں انتقامی سیاست کو فروغ ملے گا جس کی تمام تر ذمہ داری نواز لیگ پر عائد ہوگی۔انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت اپنا فیصلہ واپس لے اور رکن اسلامی تحریک کیپٹن محمد شفیع کو اپنے عہدے پر بحال کرے اور سپیکر اس ناروا سلوک پر کیپٹن شفیع سے معافی مانگ لے۔
وحدت نیوز(گلگت ) ڈی سی کسٹم سوست پورٹ پر تعینات ماتحت آفیسروں کے ذریعے گلگت بلتستان کے چھوٹے کاروباریوں کو بے روزگار کرنے پر تلا ہوا ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے غیر ملکی سیاحوںکو گلگت بلتستان میں داخلے پر بے جا پابندیاںعائد کرنا اس خطے کے عوام کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔وفاقی حکومت ایک طرف غیر ملکی سیاحوں پر بے جاپابندیوں کے ذریعے سیاحت کے شعبے سے وابستہ افراد کو بیروزگار کررہی ہے تو دوسری طرف غیر مقامی بڑے تاجروں کے ایماء پر بیگیج پر پابندی عائد کرکے بارڈر ٹریڈ میں مصروف ہزاروں افراد کو بیروزگار کیا جارہا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری سیاسیات غلام عباس نے وحدت ہائوس گلگت میں تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے عوام کے جائز حقوق کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔پاک چائنہ سرحد ٹریڈکی بنیاد ہی گلگت بلتستان کے مقامی تاجروں نے رکھی ہے ،اس سرحدی تجارت سے گلگت بلتستان میں بیروزگاری کی شرح کسی حد تک کم ہوگئی ہے ،مقامی تاجروں پر پابندی سے بیروزگاری کا طوفان کھڑا ہوسکتا ہے۔شاہراہ قراقرم کی تعمیر سے برسوں قبل بھی گلگت بلتستان کے تاجر چائنہ کیساتھ تجارت کرتے تھے اور ابتدائی طور پر اس تجارت کو فروغ دینے کیلئے مقامی حکومت اور چائنہ حکام کے مابین بارڈر ٹریڈ کے کئی معاہدے کئے گئے ہیں ،حکومت اور کسٹم حکام ان معاہدوں کے پابند ہیں۔کسٹم حکام کو اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی کہ وہ بڑھے مگرمچھوں سے ساز باز کرکے چھوٹے تاجروں کا روزگار چھیں لیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پرائیویٹ سیکٹرز کی عدم موجودگی سے پہلے ہی بیروزگاری عروج پر ہے اور بارڈرٹریدمیں چھوٹے کاروباریوں پر ناجائز پابندیاں عائد کرکے بیروزگار کیا گیا تو یہ اقدام علاقہ دشمنی کے مترادف ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان حسین قدرتی مناظر کی وجہ سے غیر ملکی سیاحوں کیلئے پرکشش علاقہ ہے ،حکومت کی بیجا مداخلت سے سیاحت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوگا ۔انہوں نے جی بی اسمبلی کے اراکین کی جانب سے غیر ملکی سیاحوں پر بے جا پابندیوں کے خلاف قرارداد پیش کرنے پر اسمبلی اراکین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈی سی کسٹم کے علاقہ دشمن پالیسیوں کا نوٹس لیکر ہزاروں افراد کو بیروزگار ہونے سے بچائیں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ احسان اللہ احسان کو میڈیا پر معصوم ظاہر کرنا اور اس کے لیے معافی کی راہ ہموار کرنا آئین و قانون کے ساتھ بھیانک مذاق ہے۔اگر اسے معاف کیا گیا توشہدا کے خاندانوں کو انصاف کر فراہمی تک تحریک چلائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور کرپشن نے ملک کی جڑیں کو کھوکھلا کر دیا ہے۔حکمران عوام کو امن و سکون کی فراہمی کی بجائے ملک کی دولت لوٹنے کے لیے بے تاب دکھائی دیتے ہیں۔سانحہ سیہون شریف کو 75 روز گزر چکے ہیں مگر آج تک ذمہ دارن کا تعین نہیں کیا جا سکا اور نہ ہی متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کی گئی۔وزیر اعلی مراد علی شاہ کے حلقہ انتخاب میں پیش آنے والے اس المناک سانحہ پر حکومت کی سرد مہری تکلیف دہ ہے۔ وارثان شہدائے شکارپور سے تحریری معاہدے کے باوجود سندہ حکومت نے بھی اسی طرح کی عہد شکنی کی ہے۔ پاراچنار کے محب وطن عوام کو دہشت گردی اور حکومتی جارحیت کا سامنا ہے۔ دہشت گردی میں اضافے کا سبب وہ سہولت کار ہیں جو حکومتی صفوں اور سرکاری اداروں میں بیٹھ کر دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ جب وزیر داخلہ کالعدم جماعتوں سے ملاقات کریں، رانا ثناء اللہ کی خفیہ ملاقاتیں ہوں ، جب نورین لغاری کو دھشت گرد کی بجائے قوم کی بیٹی کہا جائے اور احسان اللہ احسان جیسے بدنام زمانہ دھشت گردکوبھرپور میڈیاکوریج دے کر اسے ہیرو بنا کر پیش کیا جائے تو پھر دھشت گردی کا خاتمہ ایک خواب ہی رہے گا۔ آج سرزمین پاکستان کے ہزاروں شہداء کے وارث قصاص کا مطالبہ کرتے ہیں، لہذا بلا تاخیر احسان اللہ جیسے دھشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایہ جائے۔ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر اغیار کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے راحیل شریف کو متنازعہ فوجی الائنس میں شمولیت کے لئے بھیج دیا گیا حالانکہ اس فیصلے پر پاکستانی قوم اور پارلیمنٹ کو شدید تحفظات تھے۔ ایسے وقت میں جب وطن عزیز دھشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، اور قوم آمر ضیاء کے غلط فیصلوں کا خمیازہ بھگت رہی ہے، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی بجائے حکمران نئی غلطیوں کے مرتکب ہورہے ہیں۔
علامہ مقصودڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ، سہون شریف اور پاراچنار کے متاثرین سے اظہار یکجہتی اور دھشت گردی کے خلاف کل 28 اپریل کو سندہ بھر میں یوم احتجاج منا رہی ہے۔ ہم دھشت گردوں کے خلاف پاک فوج کے آپریشن ردالفساد کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے پاک فوج، رینجرز ،پولیس اور وطن عزیزکے ان بہادر شہداء کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے دھشت گردی کے خلاف لڑتے ہوئے مقدس لہو کا نذرانہ پیش کیا۔ نواز حکومت جان بوجھ کر زائرین کے لئے مشکلات پیدا کررہی ہے کئی کئی روز تک تفتان بارڈر پر زائرین کو محصور رکھا جاتا ہے، بلوچستان میں داخل ہونے پر زائرین سے این اوسی طلب کیا جاتا ہے۔ فیری سروس شروع کرنے مسلسل اعلانات ہوئے مگر کچھ عمل نہ ہوا۔ مردم شماری کو بہانہ بنا کر زائرین کے قافلے روک دئے گئے ہیں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ زائرین کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے اور محکمہ حج و اوقاف کے شعبہ زائرین کو فعال کیا جائے۔